كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے 9. باب جَوَازِ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ فِي الْبَيَاتِ مِنْ غَيْرِ تَعَمُّدٍ: باب: رات کو اگر چھاپا ماریں تو عورتوں اور بچوں کا قتل درست ہے بشرطیکہ عمداً نہ ہو۔
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال ہوا مشرکین کی اولاد کا جب رات کے چھاپے میں مارے جائیں اسی طرح عورتیں ان کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ان میں داخل ہیں۔“
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے عرض کی یا رسول اللہ! ہم رات کو چھاپے میں مشرکوں کی اولاد کو بھی مار ڈالتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ بھی مشرکوں میں داخل ہیں۔“
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا، اگر سوار رات کو حملہ کریں اور مشرکوں کے بچے مارے جائیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ بھی ان کے باپوں میں سے ہیں۔“ (یعنی مشرکوں میں سے)۔
|