كِتَاب الْإِمَارَةِ امور حکومت کا بیان 44. باب بَيَانِ قَدْرِ ثَوَابِ مَنْ غَزَا فَغَنِمَ وَمَنْ لَمْ يَغْنَمْ: باب: جو شخص جہاد کرے اور لوٹ کمائے اس کا ثواب اس سے کم ہے جو جہاد کرے اور لوٹ نہ کمائے۔
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو لشکر لڑے اللہ کی راہ میں اور لوٹ کا مال کمائے اس کو دو حصے ثواب کے دنیا میں مل گئے۔ اب آخرت میں ایک ہی حصہ ملے گا اور جو لوٹ نہ کمائے تو پورا ثواب آخرت میں ملے گا۔“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی لشکر یا فوج کا ٹکڑا جہاد کرے پھر غنیمت حاصل کرے اور سلامت رہے تو اس کو آخرت کے ثواب میں سے دو حصہ دنیا میں مل گئے اور جو لشکر یا فوج کا ٹکڑا خالی ہاتھ آئے اور نقصان اٹھائے (یعنی زخمی ہو یا مارا جائے) تو اس کو آخرت میں پورا ثواب ملے گا۔“
|