الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صیام کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
17. بَابُ: مَا جَاءَ فِي السِّوَاكِ وَالْكُحْلِ لِلصَّائِمِ
17. باب: روزہ دار کے مسواک کرنے اور سرمہ لگانے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning the tooth stick and kohl for one who is fasting
حدیث نمبر: 1677
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا عثمان بن محمد بن ابي شيبة ، حدثنا ابو إسماعيل المؤدب ، عن مجالد ، عن الشعبي ، عن مسروق ، عن عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من خير خصال الصائم السواك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَاعِيل الْمُؤَدِّبُ ، عَنِ مُجَالِدٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مِنْ خَيْرِ خِصَالِ الصَّائِمِ السِّوَاكُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزے دار کی اچھی عادتوں میں سے مسواک کرنا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17630، ومصباح الزجاجة: 607) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں مجالد ضعیف ہیں)

وضاحت:
۱؎: روزے دار کے لئے مسواک کرنا مکروہ نہیں ہے، کسی بھی وقت میں ہو، شروع دن میں یا اخیر دن میں، بلکہ سنت ہے، اکثر اہل علم کا یہی قول ہے، بعض لوگوں نے زوال کے بعد مسواک کرنا مکروہ سمجھا ہے اس وجہ سے کہ اس کے ذریعہ منہ کی بو ختم ہو جائے گی، جس کی فضیلت حدیث میں آئی ہے، لیکن یہ واضح رہے کہ اس بو کا تعلق منہ سے نہیں، بلکہ معدہ سے ہے، جو معدہ کے خالی ہونے کی حالت میں پیدا ہوتی ہے اسی کو عربی میں «خلوف» کہتے ہیں جس کا ذکر حدیث میں آیا ہے۔

It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “One of the best actions of the fasting person is using the tooth stick.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 1678
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو التقي هشام بن عبد الملك الحمصي ، حدثنا بقية ، حدثنا الزبيدي ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت:" اكتحل رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو صائم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو التَّقِيِّ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الْحِمْصِيُّ ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِيُّ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" اكْتَحَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ صَائِمٌ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سرمہ لگایا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16906، ومصباح الزجاجة: 608) (ضعیف)» ‏‏‏‏

It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) applied kohl to his eyes while he was fasting.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
18. بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْحِجَامَةِ لِلصَّائِمِ
18. باب: روزہ دار کے پچھنا لگوانے کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning cupping for one who is fasting
حدیث نمبر: 1679
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ايوب بن محمد الرقي ، وداود بن رشيد ، قالا: حدثنا معمر بن سليمان ، حدثنا عبد الله بن بشر ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" افطر الحاجم والمحجوم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّقِّيُّ ، وَدَاوُدُ بْنُ رَشِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُعَمَّرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بِشْرٍ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پچھنا لگانے والے، اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12417، ومصباح الزجاجة: 609) (صحیح)» ‏‏‏‏ (عبد اللہ بن بشر کا سماع اعمش سے ثابت نہیں ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے)

وضاحت:
۱؎: یہ حدیث تواتر کے درجے کو پہنچی ہوئی ہے، اور اس بارے میں نص ہے کہ پچھنا (سینگی) لگانے اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اکثر فقہائے حدیث جیسے احمد، اسحاق بن راہویہ، ابن خزیمہ اور ابن المنذر کا یہی مذہب ہے، اور اسی کو محققین علماء جیسے شیخ الإسلام ابن تیمیہ اور ابن القیم نے اختیار کیا ہے، اور یہ مذہب صحیح اور قیاس کے موافق ہے، حجامت قے کی طرح ہے، اور جب کوئی عمداً قے کرے تو قے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، لیکن مالک، ابوحنیفہ، شافعی اور جمہور علماء اس کے جواز کے قائل ہیں اور اس حدیث کی تاویل میں ان کے مختلف اقوال ہیں ایک قول یہ ہے کہ «أفطر الحاجم والمحجوم» کا مطلب یہ ہے کہ ان دونوں نے اپنے آپ کو افطار کے لیے پیش کر دیا ہے بلکہ قریب پہنچ گئے ہیں، جسے سینگی لگائی گئی وہ ضعف و کمزوری کی وجہ سے اور سینگی لگانے والا اس لیے کہ اس سے بچنا مشکل ہے کہ جب وہ خون چوس رہا ہو تو خون کا قطرہ حلق میں چلا جائے اور روزہ ٹوٹ جائے اور ایک قول یہ ہے کہ یہ حدیث منسوخ ہے اور ناسخ انس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے جسے دارقطنی نے روایت کیا ہے: «رخص النبي بعد في الحجامة للصائم وكان أنس يحتجم وهو صائم» ۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘The cupper and the one for whom cupping is done both break their fast.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1680
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن يوسف السلمي ، حدثنا عبيد الله ، انبانا شيبان ، عن يحيى بن ابي كثير ، حدثني ابو قلابة ، ان ابا اسماء حدثه، عن ثوبان ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول:" افطر الحاجم والمحجوم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِيُّ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، أَنْبَأَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ ، أَنَّ أَبَا أَسْمَاءَ حَدَّثَهُ، عَنْ ثَوْبَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ".
ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: پچھنا لگانے والے، اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصوم 28 (2367)، (تحفة الأشراف: 2104)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/277، 280، 282، 283)، سنن الدارمی/الصیام 36 (1774) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Thawban said: “I heard the Prophet (ﷺ) say: ‘The cupper and the one for whom cupping is done both break their fast.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1681
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن يوسف السلمي ، حدثنا عبيد الله ، انبانا شيبان ، عن يحيى ، عن ابي قلابة انه اخبره، ان شداد بن اوس بينما هو يمشي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم بالبقيع، فمر على رجل يحتجم بعد ما مضى من الشهر ثماني عشرة ليلة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" افطر الحاجم والمحجوم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِيُّ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، أَنْبَأَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّ شَدَّادَ بْنَ أَوْسٍ بَيْنَمَا هُوَ يَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَقِيعِ، فَمَرَّ عَلَى رَجُلٍ يَحْتَجِمُ بَعْدَ مَا مَضَى مِنَ الشَّهْرِ ثَمَانِيَ عَشْرَةَ لَيْلَةً، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَفْطَرَ الْحَاجِمُ وَالْمَحْجُومُ".
ابوقلابہ سے روایت ہے کہ شداد بن اوس رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بقیع میں چل رہے تھے کہ اسی دوران آپ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو چاند کی اٹھارہویں رات گزر جانے کے بعد پچھنا لگوا رہا تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پچھنا لگانے والے اور لگوانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصوم 28 (2368)، (تحفة الأشراف: 4823)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/123، 124، 125)، سنن الدارمی/الصوم 26 (1771) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں یحییٰ بن أبی کثیر مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن سابقہ حدیث تقویت پاکر صحیح ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 4/68/70 و صحیح أبی داود: 2050- 2051)

It was narrated from Abu Qilabah that when Shaddad bin Aws was walking with the Messenger of Allah (ﷺ) in Al-Baqi’, he passed by a man who was being cupped, after eighteen days of the month (of Ramadan) had passed. The Messenger of Allah (ﷺ) said: “The cupper and the one for whom cupping is done both break their fast.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
حدیث نمبر: 1682
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، قال: حدثنا محمد بن فضيل ، عن يزيد بن ابي زياد ، عن مقسم ، عن ابن عباس ، قال:" احتجم رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو صائم محرم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ ، عَنْ مِقْسَمٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ:" احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ صَائِمٌ مُحْرِمٌ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنا لگوایا جب کہ آپ روزے سے تھے، اور احرام باندھے ہوئے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الحج 36 (1835)، سنن الترمذی/الحج 22 (839)، (تحفة الأشراف: 6495)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/جزاء الصید 11 (1835)، الصوم 32 (1938)، الطب 12 (5695)، 15 (5700)، صحیح مسلم/الحج 11 (1202)، سنن النسائی/الحج 92 (2849)، مسند احمد (1/215، 221، 236، 248، 249، 260، 283، 286، 292، 306، 315، 333، 346، 351، 372، 374)، سنن الدارمی/المناسک 20 (1860)، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 3081) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: صوم اور احرام دونوں حالتوں میں نبی اکرم ﷺ سے بچھنا لگوانا ثابت ہے،صحیح بخاری کے الفاظ ہیں: «'احْتَجَمَ وَهُوَ صَائِمٌ وَاحْتَجَمَ وَ هُوَ محْرِمٌ» (نبی اکرم ﷺ نے روزے کی حالت میں پچھنا لگوایا اور احرام کی حالت میں سینگی لگوائی)۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah (ﷺ) said: “The Messenger of Allah (ﷺ) had cupping done when he was fasting and in Ihram.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ واحتجم وهو محرم
19. بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْقُبْلَةِ لِلصَّائِمِ
19. باب: روزہ دار بیوی کا بوسہ لے لے تو اس کے حکم کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning a fasting person kissing
حدیث نمبر: 1683
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعبد الله بن الجراح ، قالا: حدثنا ابو الاحوص ، عن زياد بن علاقة ، عن عمرو بن ميمون ، عن عائشة ، قالت:" كان النبي صلى الله عليه وسلم يقبل في شهر الصوم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْجَرَّاحِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُ فِي شَهْرِ الصَّوْمِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم روزوں کے مہینے میں بوسہ لیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصوم 12 (1106)، سنن ابی داود/الصوم 33 (2383)، سنن الترمذی/الصوم 31 (727)، الصوم 21 (1763)، (تحفة الأشراف: 17423)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصوم 24 (1928)، موطا امام مالک/الصیام 6 (18)، مسند احمد (6/30)، سنن الدارمی/المقدمة 53 (698) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس حدیث سے روزے کی حالت میں بیوی کا بوسہ لینے کا جواز ثابت ہوتا ہے لیکن یہ ایسے شخص کے لیے ہے جو اپنے نفس پر قابو رکھتا ہو اور جسے اپنے نفس پر قابو نہ ہو اس کے لیے یہ رعایت نہیں۔

It was narrated that ‘Aishah said: “The Prophet (ﷺ) used to kiss during the month of fasting.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1684
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا علي بن مسهر ، عن عبيد الله ، عن القاسم ، عن عائشة ، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقبل وهو صائم، وايكم يملك إربه كما كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يملك إربه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُ وَهُوَ صَائِمٌ، وَأَيُّكُمْ يَمْلِكُ إِرْبَهُ كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْلِكُ إِرْبَهُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں بوسہ لیتے تھے، اور تم میں سے کون اپنی خواہش پہ ایسا اختیار رکھتا ہے جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رکھتے تھے؟

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصوم 12 (1106)، الصوم 21 (1763)، (تحفة الأشراف: 17540)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصوم 23 (1927)، سنن ابی داود/الصوم 33 (2383)، سنن الترمذی/الصوم32 (729)، موطا امام مالک/الصیام 6 (18)، مسند احمد (6/44)، سنن الدارمی/المقدمہ 53 (698) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah (ﷺ) used to kiss when he was fasting, and who among you can control his desire as the Messenger of Allah (ﷺ) used to control his desire?”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1685
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعلي بن محمد ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن مسلم ، عن شتير بن شكل ، عن حفصة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان يقبل وهو صائم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، عَنْ شُتَيْرِ بْنِ شَكَلٍ ، عَنْ حَفْصَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يُقَبِّلُ وَهُوَ صَائِمٌ".
ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں بوسہ لیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصوم 12 (1107)، (تحفة الأشراف: 15798)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/286) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Hafsah that: The Messenger of Allah (ﷺ) used to kiss when he was fasting.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 1686
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا الفضل بن دكين ، عن إسرائيل ، عن زيد بن جبير ، عن ابي يزيد الضني ، عن ميمونة مولاة النبي صلى الله عليه وسلم، قالت:" سئل النبي صلى الله عليه وسلم عن رجل قبل امراته وهما صائمان؟، قال: قد افطرا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ أَبِي يَزِيدَ الضِّنِّيِّ ، عَنْ مَيْمُونَةَ مَوْلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ:" سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ رَجُلٍ قَبَّلَ امْرَأَتَهُ وَهُمَا صَائِمَانِ؟، قَالَ: قَدْ أَفْطَرَا".
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی لونڈی میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے بارے میں پوچھا گیا جس نے اپنی بیوی کا بوسہ لیا اس حال میں کہ دونوں روزے سے ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان دونوں کا روزہ ٹوٹ گیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18090، ومصباح الزجاجة: 610) وقد أخرجہ: مسند احمد (6/463) (ضعیف جدا)» ‏‏‏‏ (سند میں زید بن جبیر ضعیف اور ان کے شیخ ابو یزید الضنی مجہول ہیں)

It was narrated that Maimunah the freed (female) slave of the Messenger of Allah (ﷺ), said: “The Prophet (ﷺ) was asked about a man who kissed his wife when they were both fasting. He said: ‘They have broken their fast.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.