فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4604
´اپنی ملکیت اور قبضہ میں لینے سے پہلے غلہ بیچنے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کوئی گیہوں خریدے تو اسے نہ بیچے جب تک اس کو اپنی تحویل میں نہ لے لے۔“ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میرا خیال ہے کہ ہر چیز گیہوں ہی کی طرح ہے۔ [سنن نسائي/كتاب البيوع/حدیث: 4604]
اردو حاشہ:
حضرت ابن عباسؓ کا یہ خیال صحیح ہے کیونکہ رسول اللہ ﷺ سے ایک روایت میں عموم کے الفاظ آتے ہیں کہ تو کوئی چیز بھی نہ بیچ حتیٰ کہ اسے قبضے میں لے۔ سنن ابوداود میں حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے: [أن النبي ﷺ نهى أن تُباعَ السلعُ حيث تُبتاعُ حتى يحوزها التجارُ إلى رحالهم] ”بلا شبہ رسول اللہ ﷺ نے خریدنے کی جگہ ہی پر مال کو بیچنے سے منع فرمایا ہے حتیٰ کہ تاجر اسے اپنی منزل (دو کانوں اور سٹوروں وغیرہ) پر لے جائیں۔“ (سنن أبي داود، البیوع، حدیث: 3499) یہ حدیث مبارکہ حضرت عبداللہ بن عباسؓ کے تفقہ فی الدین کی بڑی واضح اور صریح دلیل ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 4604