الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الصَّلَاةِ نماز کے احکام و مسائل 36. باب الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ: باب: نماز عشاء کی نماز میں قرأت کا بیان۔
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء پڑھائی تو سورہ «وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ» ایک رکعت میں پڑھی۔
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اس میں) سورہ «وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ» پڑھی۔
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے سنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کی نماز میں سورہ «وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ» پڑھی۔ میں نے ایسا خوش الحان کسی کو نہیں پایا۔
سیدنا سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے، پھر گھر آ کر اپنے لوگوں کی امامت کرتے۔ وہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھ کر آئے۔ پھر اپنی قوم کی امامت کی اور سورہ بقرہ شروع کر دی۔ ایک شخص نے منہ موڑ کر سلام پھیر دیا اور اکیلے پڑھ کر چلا گیا۔ لوگوں نے کہا: شاید تو منافق ہے۔ وہ بولا: نہیں۔ میں منافق نہیں ہوں اللہ کی قسم! میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاوَں گا اور آپ سے کہوں گا۔ پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم اونٹوں والے ہیں (دن بھر اونٹوں سے پانی نکالتے ہیں) اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ آپ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھ کر آئے اور سورہ بقرہ شروع کی۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ” اے معاذ! کیا تو فسادی ہے (جو لوگوں کو نفرت دلانا چاہتا ہے اور فتنہ کھڑا کرتا ہے) یہ یہ سورت پڑھا کر۔“ سفیان نے کہا کہ میں نے عمرو سے کہا کہ ابوزبیر نے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” «وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَالضُّحَى وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى» اور «سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» پڑھا کر۔“ عمرو نے کہا: ان جیسی سورتیں پڑھا کر۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے اپنے لوگوں کو عشاء کی نماز پڑھائی تو قرأت لمبی کی۔ ایک شخص نے ہم میں سے نماز توڑ دی اور اکیلے پڑھ لی۔ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کو جب یہ خبر پہنچی تو انہوں نے کہا: وہ منافق ہے۔ یہ خبر اس شخص کو پہنچی۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے جو کہا تھا وہ بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ سے کہا: ”اے معاذ! تو فسادی ہونا چاہتا ہے۔ جب تو امامت کرے تو «وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا» اور «سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» اور «اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ» اور «وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى» پڑھ۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ عشاء کی نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھتے پھر اپنے لوگوں میں آ کر وہی نماز پڑھاتے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھتے۔ پھر اپنے لوگوں کی مسجد میں آ کر امامت کرتے۔
|