الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل 61. باب فِي الصَّدَقَةِ بِلُحُومِ الْهَدْيِ وَجُلُودِهَا وَجِلاَلِهَا: باب: قربانی کے گوشت، کھال اور جھول کو صدقہ کرنے کا حکم، اور قصائی کو ان میں سے کوئی چیز نہ دینے کا حکم، اور قربانی کی نگرانی کے لیے اپنا نائب مقرر کرنے کا جواز۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کے اونٹوں پر کھڑا رہوں اور ان کا گوشت اور کھالیں اور جھولیں خیرات کر دوں اور قصاب کی مزدوری اس میں نہ دوں اور فرمایا: ”کہ مزدوری قصاب کی ہم اپنے پاس سے دیں گے۔“
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے وہی مضمون مروی ہے مگر اس میں قصاب کی مزدوری کا ذکر نہیں ہے۔
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حکم دیا کہ کھڑے ہوں وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کے اونٹوں پر اور حکم دیا کہ سارا گوشت اور جھولیں ان کی خیرات کر دیں مسکینوں کو اور قصاب کی مزدوری اس میں سے کچھ نہ دیں۔
ایک اور سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
|