الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب الزهد
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
27. بَابُ: الأَمَلِ وَالأَجَلِ
باب: انسان کی آرزو اور عمر کا بیان۔
حدیث نمبر: 4231
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بشر بكر بن خلف , وابو بكر بن خلاد الباهلي , قالا: حدثنا يحيى بن سعيد , حدثنا سفيان , حدثني ابي , عن ابي يعلى , عن الربيع بن خثيم , عن عبد الله بن مسعود , عن النبي صلى الله عليه وسلم: انه خط خطا مربعا , وخطا وسط الخط المربع , وخطوطا إلى جانب الخط الذي وسط الخط المربع , وخطا خارجا من الخط المربع , فقال:" اتدرون ما هذا؟" , قالوا: الله ورسوله اعلم , قال:" هذا الإنسان الخط الاوسط , وهذه الخطوط إلى جنبه الاعراض تنهشه او تنهسه من كل مكان , فإن اخطاه هذا اصابه هذا , والخط المربع الاجل المحيط , والخط الخارج الامل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ , وَأَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ , قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , حَدَّثَنِي أَبِي , عَنْ أَبِي يَعْلَى , عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهُ خَطَّ خَطًّا مُرَبَّعًا , وَخَطًّا وَسَطَ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ , وَخُطُوطًا إِلَى جَانِبِ الْخَطِّ الَّذِي وَسَطَ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ , وَخَطًّا خَارِجًا مِنَ الْخَطِّ الْمُرَبَّعِ , فَقَالَ:" أَتَدْرُونَ مَا هَذَا؟" , قَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ , قَالَ:" هَذَا الْإِنْسَانُ الْخَطُّ الْأَوْسَطُ , وَهَذِهِ الْخُطُوطُ إِلَى جَنْبِهِ الْأَعْرَاضُ تَنْهَشُهُ أَوْ تَنْهَسُهُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ , فَإِنْ أَخْطَأَهُ هَذَا أَصَابَهُ هَذَا , وَالْخَطُّ الْمُرَبَّعُ الْأَجَلُ الْمُحِيطُ , وَالْخَطُّ الْخَارِجُ الْأَمَلُ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چوکور لکیر کھینچی، اور اس کے بیچ میں ایک لکیر کھینچی، اور اس بیچ والی لکیر کے دونوں طرف بہت سی لکیریں کھینچیں، ایک لکیر چوکور لکیر سے باہر کھینچی اور فرمایا: کیا تم جانتے ہو یہ کیا ہے؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ درمیانی لکیر انسان ہے، اور اس کے چاروں طرف جو لکیریں ہیں وہ عوارض (بیماریاں) ہیں، جو اس کو ہر طرف سے ڈستی یا نوچتی اور کاٹتی رہتی ہیں، اگر ایک سے بچتا ہے تو دوسری میں مبتلا ہو جاتا ہے، چوکور لکیر اس کی عمر ہے، جس نے احاطہٰ کر رکھا ہے اور باہر والی لکیر اس کی آرزو ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الرقاق 4 (6417)، سنن الترمذی/صفة القیامة 22 (2454)، (تحفة الأشراف 9200)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/385)، سنن الدارمی/الرقاق 20 (2771) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: آدمی اپنی عمر سے زیادہ آرزو کرتا ہے، اور ایسے بندوبست کرتا اور ایسی عمارت بناتا ہے جن کے مکمل ہونے سے پہلے ہی اس کی عمر گزر جاتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4232
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن منصور , حدثنا النضر بن شميل , انبانا حماد بن سلمة , عن عبيد الله بن ابي بكر , قال: سمعت انس بن مالك , يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هذا ابن آدم وهذا اجله عند قفاه" , وبسط يده امامه , ثم قال:" وثم امله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ , حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ , أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ , قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ , يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَذَا ابْنُ آدَمَ وَهَذَا أَجَلُهُ عِنْدَ قَفَاهُ" , وَبَسَطَ يَدَهُ أَمَامَهُ , ثُمَّ قَالَ:" وَثَمَّ أَمَلُهُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ابن آدم (انسان) ہے اور یہ اس کی موت ہے، اس کی گردن کے پاس، پھر اپنا ہاتھ آگے پھیلا کر فرمایا: اور یہاں تک اس کی آرزوئیں اور خواہشات بڑھی ہوئی ہیں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/صفة القیامة 22 (2334)، (تحفة الأشراف: 1079)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الرقاق 4 (6418)، مسند احمد (3/123، 135، 142، 257) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: حدیث کا مطلب یہ ہے کہ پہلے آپ نے قد آدم تک اشارہ کیا کہ یہ آدمی ہے پھر ذرا کم کر کے بتلایا کہ یہ اس کی عمر ہے پھر اس سے بڑھا کر بتلایا کہ یہ آرزو ہے، یعنی اس کی عمر سے بہت بڑھی ہوئی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4233
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو مروان محمد بن عثمان العثماني , حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم , عن العلاء بن عبد الرحمن , عن ابيه , عن ابي هريرة , قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" قلب الشيخ شاب في حب اثنتين , في حب الحياة وكثرة المال".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ , عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" قَلْبُ الشَّيْخِ شَابٌّ فِي حُبِّ اثْنَتَيْنِ , فِي حُبِّ الْحَيَاةِ وَكَثْرَةِ الْمَالِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بوڑھے آدمی کا دل دو چیزوں کی محبت میں جوان ہوتا ہے: زندگی کی محبت اور مال کی زیادتی کی محبت میں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14048، ومصباح الزجاجة: 1513)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الرقاق 5 (6421)، سنن الترمذی/الزھد 28 (2338)، مسند احمد (2/358، 394، 443، 447) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4234
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا بشر بن معاذ الضرير , حدثنا ابو عوانة , عن قتادة , عن انس , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يهرم ابن آدم ويشب منه اثنتان: الحرص على المال , والحرص على العمر".
(مرفوع) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الضَّرِيرُ , حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ , عَنْ قَتَادَةَ , عَنْ أَنَسٍ , قَالَ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَهْرَمُ ابْنُ آدَمَ وَيَشِبُّ مِنْهُ اثْنَتَانِ: الْحِرْصُ عَلَى الْمَالِ , وَالْحِرْصُ عَلَى الْعُمُرِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن آدم (انسان) بوڑھا ہو جاتا ہے، اور اس کی دو خواہشیں جوان ہو جاتی ہیں: مال کی ہوس، اور عمر کی زیادتی کی تمنا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزکاة 38 (1047)، سنن الترمذی/الزھد 28 (2339)، (تحفة لأشراف: 1434)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الرقاق 5 (6421)، مسند احمد (3/115، 119، 169، 192، 256، 276) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4235
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو مروان العثماني , حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم , عن العلاء بن عبد الرحمن , عن ابيه , عن ابي هريرة , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" لو ان لابن آدم واديين من مال , لاحب ان يكون معهما ثالث , ولا يملا نفسه إلا التراب , ويتوب الله على من تاب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ , عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" لَوْ أَنَّ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَيْنِ مِنْ مَالٍ , لَأَحَبَّ أَنْ يَكُونَ مَعَهُمَا ثَالِثٌ , وَلَا يَمْلَأُ نَفْسَهُ إِلَّا التُّرَابُ , وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَى مَنْ تَابَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر ابن آدم (انسان) کے پاس مال کی دو وادیاں ہوں تو وہ یہ تمنا کرے گا کہ ایک تیسری وادی اور ہو، مٹی کے علاوہ اس کے نفس کو کوئی چیز نہیں بھر سکتی، اور اللہ تعالیٰ جس کو چاہتا ہے اس کی توبہ قبول کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14049، ومصباح الزجاجة: 1514) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 4236
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا الحسن بن عرفة , حدثني عبد الرحمن بن محمد المحاربي , عن محمد بن عمرو , عن ابي سلمة , عن ابي هريرة , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" اعمار امتي ما بين الستين إلى السبعين , واقلهم من يجوز ذلك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ , حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِيُّ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" أَعْمَارُ أُمَّتِي مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى السَّبْعِينَ , وَأَقَلُّهُمْ مَنْ يَجُوزُ ذَلِكَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کے اکثر لوگوں کی عمر ساٹھ سال سے ستر کے درمیان ہو گی، اور بہت کم لوگ اس سے آگے بڑھیں گے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الزھد 23 (2331)، الدعوات 102 (3550)، (تحغة الأشراف: 15037) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: ضعيف

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.