كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل The Book of Pilgrimage 27. باب فِي الإِفْرَادِ وَالْقِرَانِ بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ: باب: حج افراد، حج قران، اور عمرہ کا بیان۔ Chapter: Ifrad and Qiran یحییٰ بن ایوب اور عبداللہ بن عون ہلالی نے حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عباد بن عباد مہلبی نے حدیث بیان کی، (کہا:) عبید اللہ بن عمر نے نافع سے، انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے۔ یحییٰ کی روایت میں ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صرف حج کا تلبیہ پکارا۔ اور ابن عون کی روایت میں ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف حج کا تلبیہ پکارا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں (یحییٰ کی روایت کی رو سے) ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج افراد کا تلبیہ کہا اور (ابن عون کی روایت کی رو سے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج افراد کا تلبیہ کہا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
وحدثنا سريج بن يونس ، حدثنا هشيم ، حدثنا حميد ، عن بكر ، عن انس رضي الله عنه، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم: " يلبي بالحج والعمرة جميعا "، قال بكر: فحدثت بذلك ابن عمر ، فقال: لبى بالحج وحده، فلقيت انسا، فحدثته بقول ابن عمر، فقال انس: ما تعدوننا إلا صبيانا، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لبيك عمرة وحجا ".وحَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، عَنْ بَكْرٍ ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُلَبِّي بِالْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ جَمِيعًا "، قَالَ بَكْرٌ: فَحَدَّثْتُ بِذَلِكَ ابْنَ عُمَرَ ، فَقَالَ: لَبَّى بِالْحَجِّ وَحْدَهُ، فَلَقِيتُ أَنَسًا، فَحَدَّثْتُهُ بِقَوْلِ ابْنِ عُمَرَ، فَقَالَ أَنَسٌ: مَا تَعُدُّونَنَا إِلَّا صِبْيَانًا، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَبَّيْكَ عُمْرَةً وَحَجًّا ". حمید نے بکر سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حج و عمرہ کا اکٹھا تلبیہ پکارتے ہوئے سنا۔ بکر نے کہا: میں نے (حضرت انس رضی اللہ عنہ کی) یہ بات حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو بتائی تو انہوں نے فرمایا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اکیلے حج ہی کا تلبیہ پکارا تھا۔ (بکر نے کہا:) پھر میری ملاقات حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ہوئی تو میں نے انہیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا قول سنایا، حضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: (اس وقت کے لحاظ سے) تم ہمیں بچے ہی سمجھتے ہو؟ (حالانکہ ایسانہ تھا) میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ” «لبيك عمرة وحجا» اے اللہ میں حج اور عمرہ کے لیے حاضر ہوں۔“ حضرت انس رضی الله تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حج اور عمرہ دونوں کا تلبیہ کہتے ہوئے سنا، بکر کہتے ہیں، میں نے یہ بات حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتائی تو انہوں نے کہا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف حج کا تلبیہ کہا تھا، تو میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ملا اور انہیں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول سنایا، تو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، تم ہمیں تو بچہ ہی سمجھتے ہو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (لَبَّيْكَ عُمْرَةَ وَحَجًّا) کہتے ہوئے سنا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حبیب بن شہید نے بکر بن عبداللہ سے روایت کی، (کہا:) ہمیں حضرت انس رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے ان دونوں کو ملایا تھا، حج اور عمرہ کو۔ (بکر نے) کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے اس کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: ہم نے (صرف) حج کا تلبیہ کہا تھا। (بکر نے کہا:) پھر میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے رجوع کیا اور انہیں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی بات بتائی۔ انہوں نے جواب دیا: جیسے ہم تو اس وقت بچے تھے؟ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج اور عمرہ دونوں کو جمع کیا، بکر کہتے ہیں، میں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا، تو انہوں نے کہا، ہم نے حج کا احرام باندھا، تو میں حضرت انس رضی اللہ تاعلیٰ عنہ کے پاس لوٹا، اور انہیں ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قول سے آ گاہ کیا، انہوں نے کہا، ہم تو گویا بچے ہی تھے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|