الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
30. باب فِي مُتْعَةِ الْحَجِّ:
باب: حج تمتع کا بیان۔
حدیث نمبر: 3005
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن حاتم ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا شعبة ، عن مسلم القري ، قال: سالت ابن عباس رضي الله عن متعة الحج فرخص فيها، وكان ابن الزبير ينهى عنها، فقال: هذه ام ابن الزبير ، تحدث ان رسول الله صلى الله عليه وسلم رخص فيها، فادخلوا عليها فاسالوها، قال: فدخلنا عليها فإذا امراة ضخمة عمياء، فقالت: " قد رخص رسول الله صلى الله عليه وسلم فيها "،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُسْلِمٍ الْقُرِّيِّ ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْ مُتْعَةِ الْحَجِّ فَرَخَّصَ فِيهَا، وَكَانَ ابْنُ الزُّبَيْرِ يَنْهَى عَنْهَا، فَقَالَ: هَذِهِ أُمُّ ابْنِ الزُّبَيْرِ ، تُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِيهَا، فَادْخُلُوا عَلَيْهَا فَاسْأَلُوهَا، قَالَ: فَدَخَلْنَا عَلَيْهَا فَإِذَا امْرَأَةٌ ضَخْمَةٌ عَمْيَاءُ، فَقَالَتْ: " قَدْ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا "،
‏‏‏‏ مسلم قری نے کہا کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے حج کے تمتع کو پوچھا تو انہوں نے اجازت دی اور سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ اس سے منع کرتے تھے تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ یہ سیدنا ابن زبیر رضی اللہ عنہ کی ماں موجود ہیں، روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی اجازت دی ہے سو تم لوگ ان کے پاس جاؤ اور ان سے پوچھو، کہا انہوں نے کہ پھر ہم ان کے پاس گئے اور ان کو دیکھا کہ وہ ایک فربہ عورت ہیں اور نابینا۔ سو انہوں نے کہا کہ بے شک اجازت دی ہے تمتع کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے۔
حدیث نمبر: 3006
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه ابن المثنى ، حدثنا عبد الرحمن . ح وحدثناه ابن بشار ، حدثنا محمد يعني ابن جعفر جميعا، عن شعبة بهذا الإسناد، فاما عبد الرحمن ففي حديثه المتعة، ولم يقل متعة الحج، واما ابن جعفر، فقال شعبة: قال مسلم: لا ادري متعة الحج او متعة النساء.وحَدَّثَنَاه ابْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ . ح وحَدَّثَنَاه ابْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ جَمِيعًا، عَنْ شُعْبَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، فَأَمَّا عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَفِي حَدِيثِهِ الْمُتْعَةُ، وَلَمْ يَقُلْ مُتْعَةُ الْحَجِّ، وَأَمَّا ابْنُ جَعْفَرٍ، فَقَالَ شُعْبَةُ: قَالَ مُسْلِمٌ: لَا أَدْرِي مُتْعَةُ الْحَجِّ أَوْ مُتْعَةُ النِّسَاءِ.
‏‏‏‏ شعبہ نے اسی اسناد سے یہی مضمون روایت کیا اور عبدالرحمٰن کی روایت میں صرف متعہ کا لفظ ہے اور معتہ حج مذکور نہیں اور ابن جعفر کی روایت میں ہے کہ انہوں نے کہا کہ شعبہ نے کہا کہ مسلم نے کہا: میں نہیں جانتا کہ یہ متعہ حج کا ہے یا متعہ عورتوں کا۔
حدیث نمبر: 3007
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبيد الله بن معاذ ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، حدثنا مسلم القري ، سمع ابن عباس رضي الله عنهما، يقول: " اهل النبي صلى الله عليه وسلم بعمرة، واهل اصحابه بحج، فلم يحل النبي صلى الله عليه وسلم ولا من ساق الهدي من اصحابه، وحل بقيتهم، فكان طلحة بن عبيد الله فيمن ساق الهدي فلم يحل "،وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ الْقُرِّيُّ ، سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ: " أَهَلَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُمْرَةٍ، وَأَهَلَّ أَصْحَابُهُ بِحَجٍّ، فَلَمْ يَحِلَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا مَنْ سَاقَ الْهَدْيَ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَحَلَّ بَقِيَّتُهُمْ، فَكَانَ طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ فِيمَنْ سَاقَ الْهَدْيَ فَلَمْ يَحِلَّ "،
‏‏‏‏ مسلم نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا کہ کہتے تھے کہ لبیک پکاری نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ ے بعد، احرام نہیں کھولا اور نہ ان لوگوں نے جو قربانی لائے تھے اور باقی لوگوں نے عمرہ کر کے احرام کھول ڈالا اور طلحہ بن عبیداللہ ان میں تھے جو قربانی لائے تھے سو انہوں نے احرام نہیں کھولا۔ مسلم نے کہا کہ روایت کی ہم سے یہی حدیث محمد بن بشار نے، ان سے محمد نے یعنی ابن جعفر نے، ان سے شعبہ نے اسی اسناد سے مگر اس میں یہ ہے کہ طلحہ بن عبیداللہ ان لوگوں میں تھےجوقربانی نہیں لائے تھےاور ایک اورشخص بھی انہی میں تھے سو ان دونوں نے احرام کھول ڈالا۔
حدیث نمبر: 3008
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه محمد بن بشار ، حدثنا محمد يعني ابن جعفر ، حدثنا شعبة بهذا الإسناد غير انه، قال: " وكان ممن لم يكن معه الهدي طلحة بن عبيد الله ورجل آخر فاحلا ".وحَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ، قَالَ: " وَكَانَ مِمَّنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ الْهَدْيُ طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ وَرَجُلٌ آخَرُ فَأَحَلَّا ".
‏‏‏‏ اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے لیکن اس میں ہے کہ طلحہ بن عبیداللہ اور ایک شخص جن کے پاس قربانی نہیں تھی وہ دونوں حلال ہو گئے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.