الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل 37. باب اسْتِحْبَابِ دُخُولِ مَكَّةَ مِنَ الثَّنِيَّةِ الْعُلْيَا وَالْخُرُوجِ مِنْهَا مِنَ الثَّنِيَّةِ السُّفْلَى وَدُخُولِ بَلْدَةٍ مِنْ طَرِيقٍ غَيْرِ الَّتِي خَرَجَ مِنْهَا: باب: مکہ مکرمہ میں دخول بلند راستے سے اور خروج نشیب سے مستحب ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ سے نکلتے تو شجرہ کی راہ سے نکلتے اور معرس کی راہ سے داخل ہوتے (معرس ایک مقام ہے مدینہ سے چھ میل پر) اور جب مکہ میں داخل ہوتے تو اونچے ٹیلے سے اور جب نکلتے تو نیچے کے ٹیلے سے۔
عبیداللہ سے اسی سند سے یہی مضمون مروی ہوا اور ایک روایت میں زہیر کی یہ ہے کہ داخل ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ میں اوپر کے ٹیلے سے جو بطحاء میں ہے (اور وہ ایک مقام کا نام ہے محصب کے بازو میں اور یہ وہ ٹیلہ ہے کہ اس سے مقابر مکہ میں اتر جاتے ہیں)۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مکہ میں آئے تو داخل ہوئے اوپر کی طرف سے اور نکلے تو نیچے کی طرف سے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس سال مکہ فتح ہوا کداء کی طرف سے داخل ہوئے جو مکہ کی بلندی کی طرف ہے (کداء ہمزہ کے ساتھ اور مد سے ایک ٹیلہ ہے مکہ کی بلندی کی طرف اور کدا بغیر مد کے ایک ٹیلہ ہے مکہ کے نیچے کی طرف) ہشام نے کہا کہ میرے والدین دونوں کی طرف سے داخل ہوتے تھے اور اکثر کداء کی طرف سے داخل ہوتے تھے۔
|