الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
56. باب بَيَانِ أَنَّ السُّنَّةَ يَوْمَ النَّحْرِ أَنْ يَرْمِيَ ثُمَّ يَنْحَرَ ثُمَّ يَحْلِقَ وَالاِبْتِدَاءِ فِي الْحَلْقِ بِالْجَانِبِ الأَيْمَنِ مِنْ رَأْسِ الْمَحْلُوقِ:
باب: قربانی کے دن کنکریاں مارنے، پھر قربانی کرنے، پھر سر منڈانے، اور دائیں جانب سے سر منڈانے کی ابتداء کرنا سنت ہے۔
حدیث نمبر: 3152
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا حفص بن غياث ، عن هشام ، عن محمد بن سيرين ، عن انس بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اتى منى، فاتى الجمرة فرماها، ثم اتى منزله بمنى ونحر، ثم قال للحلاق: " خذ واشار إلى جانبه الايمن، ثم الايسر، ثم جعل يعطيه الناس "،حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى مِنًى، فَأَتَى الْجَمْرَةَ فَرَمَاهَا، ثُمَّ أَتَى مَنْزِلَهُ بِمِنًى وَنَحَرَ، ثُمَّ قَالَ لِلْحَلَّاقِ: " خُذْ وَأَشَارَ إِلَى جَانِبِهِ الْأَيْمَنِ، ثُمَّ الْأَيْسَرِ، ثُمَّ جَعَلَ يُعْطِيهِ النَّاسَ "،
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب منیٰ میں آئے تو پہلے جمرہ عقبہ پر گئے اور کنکریاں ماریں، پھر اپنے فرودگاہ میں تشریف لائے۔ منیٰ میں اترے قربانی کی پھر حجام سے کہا کہ لو۔ اور اشارہ کیا داہنی طرف میں سر کے اور پھر بائیں پھر لوگوں کو دینے شروع کیے۔ (یعنی موئے مبارک اپنے)۔
حدیث نمبر: 3153
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابن نمير ، وابو كريب ، قالوا: اخبرنا حفص بن غياث ، عن هشام ، بهذا الإسناد، اما ابو بكر، فقال في روايته للحلاق: " ها واشار بيده إلى الجانب الايمن هكذا فقسم شعره بين من يليه "، قال: " ثم اشار إلى الحلاق وإلى الجانب الايسر فحلقه، فاعطاه ام سليم "، واما في رواية ابي كريب، قال: " فبدا بالشق الايمن فوزعه الشعرة والشعرتين بين الناس "، ثم قال: " بالايسر فصنع به مثل ذلك "، ثم قال: " ها هنا ابو طلحة "، فدفعه إلى ابي طلحة.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالُوا: أَخْبَرَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ ، عَنْ هِشَامٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، أَمَّا أَبُو بَكْرٍ، فَقَالَ فِي رِوَايَتِهِ لِلْحَلَّاقِ: " هَا وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبِ الْأَيْمَنِ هَكَذَا فَقَسَمَ شَعَرَهُ بَيْنَ مَنْ يَلِيهِ "، قَالَ: " ثُمَّ أَشَارَ إِلَى الْحَلَّاقِ وَإِلَى الْجَانِبِ الْأَيْسَرِ فَحَلَقَهُ، فَأَعْطَاهُ أُمَّ سُلَيْمٍ "، وَأَمَّا فِي رِوَايَةِ أَبِي كُرَيْبٍ، قَالَ: " فَبَدَأَ بِالشِّقِّ الْأَيْمَنِ فَوَزَّعَهُ الشَّعَرَةَ وَالشَّعَرَتَيْنِ بَيْنَ النَّاسِ "، ثُمَّ قَالَ: " بِالْأَيْسَرِ فَصَنَعَ بِهِ مِثْلَ ذَلِكَ "، ثُمَّ قَالَ: " هَا هُنَا أَبُو طَلْحَةَ "، فَدَفَعَهُ إِلَى أَبِي طَلْحَةَ.
‏‏‏‏ روایت کی ہم سے ابوبکر بن ابوشیبہ اور ابن نمیر اور ابوکریب نے، تینوں نے کہا کہ روایت کہ ہم سے حفص بن غیاث نے۔ انہوں نے ہشام سے اسی اسناد سے اب سنو کہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اپنی روایت میں کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ فرمایا حجام سے یہاں۔ اور اشارہ کیا اپنے ہاتھ سے داہنی طرف اس طرح اور بانٹ دیے بال اپنے ان لوگوں کو جو قریب تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے۔ کہا راوی نے اشارہ کیا حجام کو بائیں طرف کے سر کا تو اس طرف کے بال مونڈے تو ام سلیم کو عطا فرماے اور ابوکریب کی روایت میں ہے کہ داہنی طرف سے شروع کیا اور ایک ایک دو دو بال بانٹ دیے لوگوں کو پھر بائیں طرف اشارہ کیا اور ان کو بھی ایسا ہی کیا یعنی منڈانا پھر فرمایا کہ یہاں ابوطلحہ ہیں۔ سو ان کو دے دیا۔
حدیث نمبر: 3154
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عبد الاعلى ، حدثنا هشام ، عن محمد ، عن انس بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم رمى جمرة العقبة، ثم انصرف إلى البدن فنحرها، والحجام جالس، وقال بيده عن راسه، فحلق شقه الايمن فقسمه فيمن يليه، ثم قال: " احلق الشق الآخر "، فقال: " اين ابو طلحة "، فاعطاه إياه.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَمَى جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ، ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَى الْبُدْنِ فَنَحَرَهَا، وَالْحَجَّامُ جَالِسٌ، وَقَالَ بِيَدِهِ عَنْ رَأْسِهِ، فَحَلَقَ شِقَّهُ الْأَيْمَنَ فَقَسَمَهُ فِيمَنْ يَلِيهِ، ثُمَّ قَالَ: " احْلِقْ الشِّقَّ الْآخَرَ "، فَقَالَ: " أَيْنَ أَبُو طَلْحَةَ "، فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ.
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ عقبہ کی رمی کی اور پھر آئے تو اونٹ کو ذبح کیا اور حجام بیٹھا ہوا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ فرمایا سو داہنی طرف کا سر منڈایا اور ان بالوں کو تقسیم کیا، ان لوگوں میں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک تھے۔ پھر فرمایا کہ اب دوسری جانب مونڈو۔ سو فرمایا کہ ابوطلحہ کہاں ہیں؟ وہ بال ان کو عنایت فرمائے۔
حدیث نمبر: 3155
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، سمعت هشام بن حسان ، يخبر عن ابن سيرين ، عن انس بن مالك ، قال: " لما رمى رسول الله صلى الله عليه وسلم الجمرة، ونحر نسكه، وحلق ناول الحالق شقه الايمن فحلقه، ثم دعا ابا طلحة الانصاري، فاعطاه إياه، ثم ناوله الشق الايسر، فقال: احلق فحلقه، فاعطاه ابا طلحة، فقال: اقسمه بين الناس ".وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ حَسَّانَ ، يُخْبِرُ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " لَمَّا رَمَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَمْرَةَ، وَنَحَرَ نُسُكَهُ، وَحَلَقَ نَاوَلَ الْحَالِقَ شِقَّهُ الْأَيْمَنَ فَحَلَقَهُ، ثُمَّ دَعَا أَبَا طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيَّ، فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ، ثُمَّ نَاوَلَهُ الشِّقَّ الْأَيْسَرَ، فَقَالَ: احْلِقْ فَحَلَقَهُ، فَأَعْطَاهُ أَبَا طَلْحَةَ، فَقَالَ: اقْسِمْهُ بَيْنَ النَّاسِ ".
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ کو کنکریاں مار لیں اور قربانی کر لی اور سر منڈوایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دائیں جانب آگے کی اس مونڈ دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوطلحہ انصاری کو بلایا اور ان کو وہ بال دے دیے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بائیں جانب آگے کی کہ اس کو مونڈو۔ جب وہ مونڈ دی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوطلحہ کو وہ بال دے دیے کہ لوگوں میں تقسیم کر دو۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.