الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
The Book of Marriage
12. باب نَدْبِ النَّظَرِ إِلَى وَجْهِ الْمَرْأَةِ وَكَفَّيْهَا لِمَنْ يُرِيدُ تَزَوُّجَهَا:
باب: جو کسی عورت سے نکاح کاارادہ کرے تو اس کو مستحب ہے کہ اس کا منہ اور ہتھیلیاں دیکھ لے۔
حدیث نمبر: 3485
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن يزيد بن كيسان ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال: كنت عند النبي صلى الله عليه وسلم، فاتاه رجل فاخبره: انه تزوج امراة من الانصار، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: " انظرت إليها؟ "، قال: لا، قال: " فاذهب فانظر إليها، فإن في اعين الانصار شيئا ".حدثنا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حدثنا سُفْيَانُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: كُنْتُ عَنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَأَخْبَرَهُ: أَنَّهُ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنَ الْأَنْصَارِ، فقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَظَرْتَ إِلَيْهَا؟ "، قَالَ: لَا، قَالَ: " فَاذْهَبْ فَانْظُرْ إِلَيْهَا، فَإِنَّ فِي أَعْيُنِ الْأَنْصَارِ شَيْئًا ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا کہ ایک شخص آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی کہ اس نے عقد کیا ہے انصار کی ایک عورت سے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اس کو دیکھ بھی لیا ہے؟ اس نے کہا: نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جا اس کو دیکھ لے اس لیےکہ انصار کی عورتوں کو آنکھوں میں کچھ ہوتا ہے۔ (یعنی عیب)۔
حدیث نمبر: 3486
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني يحيى بن معين ، حدثنا مروان بن معاوية الفزاري ، حدثنا يزيد بن كيسان ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: إني تزوجت امراة من الانصار، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: " هل نظرت إليها؟ فإن في عيون الانصار شيئا "، قال: قد نظرت إليها، قال: " على كم تزوجتها؟ "، قال: على اربع اواق، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: " على اربع اواق، كانما تنحتون الفضة من عرض هذا الجبل، ما عندنا ما نعطيك ولكن عسى ان نبعثك في بعث تصيب منه "، قال: فبعث بعثا إلى بني عبس بعث ذلك الرجل فيهم.وحَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ ، حدثنا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ ، حدثنا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فقَالَ: إِنِّي تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنَ الْأَنْصَارِ، فقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " هَلْ نَظَرْتَ إِلَيْهَا؟ فَإِنَّ فِي عُيُونِ الْأَنْصَارِ شَيْئًا "، قَالَ: قَدْ نَظَرْتُ إِلَيْهَا، قَالَ: " عَلَى كَمْ تَزَوَّجْتَهَا؟ "، قَالَ: عَلَى أَرْبَعِ أَوَاقٍ، فقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَلَى أَرْبَعِ أَوَاقٍ، كَأَنَّمَا تَنْحِتُونَ الْفِضَّةَ مِنْ عُرْضِ هَذَا الْجَبَلِ، مَا عَنْدَنَا مَا نُعْطِيكَ وَلَكِنْ عَسَى أَنْ نَبْعَثَكَ فِي بَعْثٍ تُصِيبُ مِنْهُ "، قَالَ: فَبَعَثَ بَعْثًا إِلَى بَنِي عَبْسٍ بَعَثَ ذَلِكَ الرَّجُلَ فِيهِمْ.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے ایک انصار کی عورت سے عقد کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اس کو دیکھ بھی لیا؟ اس لیےکہ انصار کی آنکھوں میں کچھ عیب بھی ہوتا ہے۔ اس نے کہا: میں نے دیکھ لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کتنے مہر پر؟ اس نے عرض کی چار اوقیہ چاندی پر۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چار اوقیہ پر گویا تم لوگ اسی پہاڑ سے چاندی کھود لاتے ہو (یعنی جب تو اتنا زیادہ مہر باند ھتے ہو) اور ہمارے پاس نہیں ہے جو ہم تم کو دیں مگر اب ہم ایک لشکر کے ساتھ تم کو بھیج دیتے ہیں کہ اس میں تم کو حصہ ملے غنیمت کا۔ اور قبیلہ بنی عبس کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر روانہ کیا تو اس کے ساتھ اسے بھی بھیج دیا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.