الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
The Book of Marriage
1. باب اسْتِحْبَابِ النِّكَاحِ لِمَنْ تَاقَتْ نَفْسُهُ إِلَيْهِ وَوَجَدَ مُؤْنَةً وَاشْتِغَالِ مَنْ عَجَزَ عَنِ الْمُؤَنِ بِالصَّوْمِ:
باب: صاحب استطاعت کے لیے نکاح کرنے کا استحباب، اور جو اس کی طاقت نہیں رکھتا اس کو روزوں کے ساتھ مشغول رہنے کا استحباب۔
حدیث نمبر: 3398
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ، وابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن العلاء الهمداني ، جميعا عن ابي معاوية ، واللفظ ليحيى: اخبرنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن علقمة ، قال: كنت امشي مع عبد الله بمنى، فلقيه عثمان، فقام معه يحدثه، فقال: له عثمان: يا ابا عبد الرحمن، الا نزوجك جارية شابة لعلها تذكرك بعض ما مضى من زمانك، قال: فقال عبد الله : لئن قلت ذاك، لقد قال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يا معشر الشباب، من استطاع منكم الباءة، فليتزوج، فإنه اغض للبصر، واحصن للفرج، ومن لم يستطع، فعليه بالصوم، فإنه له وجاء "،حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ ، جميعا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى: أَخْبَرَنا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، قَالَ: كُنْتُ أَمْشِي مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بِمِنًى، فَلَقِيَهُ عُثْمَانُ، فَقَامَ مَعَهُ يُحَدِّثُهُ، فقَالَ: لَهُ عُثْمَانُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَلَا نُزَوِّجُكَ جَارِيَةً شَابَّةً لَعَلَّهَا تُذَكِّرُكَ بَعْضَ مَا مَضَى مِنْ زَمَانِكَ، قَالَ: فقَالَ عَبْدُ اللَّهِ : لَئِنْ قُلْتَ ذَاكَ، لَقَدْ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ، مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ الْبَاءَةَ، فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ، فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ "،
‏‏‏‏ علقمہ رحمہ اللہ نے کہا: میں چلا جاتا تھا عبداللہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ منیٰ میں، سو عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ملے اور ان سے کہا کہ اے ابوعبدالرحمٰن! ہم تمہارا نکاح ایسی جوان لڑکی سے نہ کر دیں کہ وہ تم کو تمہاری گزری ہوئی عمر میں سے کچھ یاد دلا دے تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ اگر تم یہ کہتے ہو تو ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے اے گروہ جوانوں کے! جو تم میں نکاح کے خرچ کی طاقت رکھتا ہو (یعنی نان و نفقہ دے سکتا ہو) تو چاہئیے کہ نکاح کرے، اس لیے کہ وہ آنکھوں کو خوب نیچا کر دیتا ہے اور فرج کو زنا وغیرہ سے بچا دیتا ہے اور جو نہ طاقت رکھتا ہو (اس خرچ کی) تو روزے رکھے کہ یہ اس کے لیے گویا خصی کرنا ہے۔
حدیث نمبر: 3399
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن علقمة ، قال: إني لامشي مع عبد الله بن مسعود بمنى إذ لقيه عثمان بن عفان، فقال: هلم يا ابا عبد الرحمن، قال: فاستخلاه، فلما راى عبد الله ان ليست له حاجة، قال: قال لي: تعال يا علقمة، قال: فجئت، فقال له عثمان: الا نزوجك يا ابا عبد الرحمن جارية بكرا لعله يرجع إليك من نفسك ما كنت تعهد، فقال عبد الله : لئن قلت ذاك، فذكر بمثل حديث ابي معاوية.حدثنا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا جَرِيرٌ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، قَالَ: إِنِّي لَأَمْشِي مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ بِمِنًى إِذْ لَقِيَهُ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ، فقَالَ: هَلُمَّ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: فَاسْتَخْلَاهُ، فَلَمَّا رَأَى عَبْدُ اللَّهِ أَنْ لَيْسَتْ لَهُ حَاجَةٌ، قَالَ: قَالَ لِي: تَعَالَ يَا عَلْقَمَةُ، قَالَ: فَجِئْتُ، فقَالَ لَهُ عُثْمَانُ: أَلَا نُزَوِّجُكَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ جَارِيَةً بِكْرًا لَعَلَّهُ يَرْجِعُ إِلَيْكَ مِنْ نَفْسِكَ مَا كُنْتَ تَعْهَدُ، فقَالَ عَبْدُ اللَّهِ : لَئِنْ قُلْتَ ذَاكَ، فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ.
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہ ان کو سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ ملے تو انہوں نے کہا کہ اے ابوعبدالرحمٰن! ادھر آؤ پھر ان کو خلوت میں لے گئے۔ جب عبداللہ نے دیکھا کہ عثمان کو کوئی کام نہیں تو انہوں نے مجھے بلا لیا کہ اے علقمہ! یہاں آ جاؤ۔ وہ کہتے ہیں کہ میں چلا گیا تو سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ اے ابوعبدالرحمان! کیا تمہارا نکاح ایک کنواری لڑکی سے نہ کرا دیں شاید کہ وہ تمہیں تمہارا جوانی کا وقت یاد دلا دے۔ تو عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر آپ کہتے ہیں۔ اگے وہی ہے جو اوپر گزرا۔
حدیث نمبر: 3400
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب ، قالا: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن عمارة بن عمير ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، عن عبد الله ، قال: قال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يا معشر الشباب، من استطاع منكم الباءة، فليتزوج، فإنه اغض للبصر، واحصن للفرج، ومن لم يستطع، فعليه بالصوم، فإنه له وجاء "،حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حدثنا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ، مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ الْبَاءَةَ، فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ، فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ "،
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو حکم دیا کہ اے جوانوں کے گروہ! تم میں سے جو خرچ کی طاقت رکھے وہ نکاح کر لے اس لیے کہ نکاح آنکھوں کو نیچا کر دیتا ہے اور فرج (شرمگاہ کو) زنا وغیرہ سے بچا دیتا ہے اور جو خرچ کی طاقت نہ رکھے وہ روزہ رکھے کہ گویا یہ اس کے لیے خصی کرنا ہے۔
حدیث نمبر: 3401
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن الاعمش ، عن عمارة بن عمير ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، قال: دخلت انا، وعمي علقمة، والاسود، على عبد الله بن مسعود ، قال: وانا شاب يومئذ، فذكر حديثا رئيت انه حدث به من اجلي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، بمثل حديث ابي معاوية، وزاد قال: فلم البث حتى تزوجت،حدثنا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا جَرِيرٌ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا، وَعَمِّي عَلْقَمَةُ، وَالْأَسْوَدُ، عَلَى عبد الله بن مسعود ، قَالَ: وَأَنَا شَابٌّ يَوْمَئِذٍ، فَذَكَرَ حَدِيثًا رُئِيتُ أَنَّهُ حَدَّثَ بِهِ مِنْ أَجْلِي، قَالَ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، وَزَادَ قَالَ: فَلَمْ أَلْبَثْ حَتَّى تَزَوَّجْتُ،
‏‏‏‏ عبدالرحمٰن بن یزید نے کہا کہ میں اور میرے چچا علقمہ اور اسود، سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس گئے۔ اور میں ان دنوں جوان تھا تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ایک حدیث بیان کی یعنی وہی جو اوپر گزری اور میں جان گیا کہ انہوں نے میرے ہی لیے وہ حدیث بیان کی، اور روایت میں یہ بھی زیادہ ہے سیدنا ابومعاویہ رضی اللہ عنہ کی روایت سے عبدالرحمٰن نے کہا کہ پھر میں نے نکاح میں کچھ دیر نہیں کی اور نکاح کر لیا۔
حدیث نمبر: 3402
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني عبد الله بن سعيد الاشج ، حدثنا وكيع ، حدثنا الاعمش ، عن عمارة بن عمير ، عن عبد الرحمن بن يزيد ، عن عبد الله ، قال: دخلنا عليه وانا احدث القوم، بمثل حديثهم ولم يذكر: فلم البث حتى تزوجت.حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، حدثنا وَكِيعٌ ، حدثنا الْأَعْمَشُ ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَيْهِ وَأَنَا أَحْدَثُ الْقَوْمِ، بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ وَلَمْ يَذْكُرْ: فَلَمْ أَلْبَثْ حَتَّى تَزَوَّجْتُ.
‏‏‏‏ مضمون وہی ہے جو اوپر گزرا مگر اس میں یہ ذکر نہیں ہے کہ پھر میں نے نکاح کرنے میں کچھ دیر نہیں کی اور نکاح کر لیا۔
حدیث نمبر: 3403
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو بكر بن نافع العبدي ، حدثنا بهز ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن انس : ان نفرا من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم سالوا ازواج النبي صلى الله عليه وسلم عن عمله في السر، فقال بعضهم: لا اتزوج النساء، وقال بعضهم: لا آكل اللحم، وقال بعضهم: لا انام على فراش، فحمد الله واثنى عليه، فقال: " ما بال اقوام قالوا: كذا وكذا لكني اصلي، وانام، واصوم، وافطر، واتزوج النساء، فمن رغب عن سنتي، فليس مني ".وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِيُّ ، حدثنا بَهْزٌ ، حدثنا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسٍ : أَنَّ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلُوا أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَمَلِهِ فِي السِّرِّ، فقَالَ بَعْضُهُمْ: لَا أَتَزَوَّجُ النِّسَاءَ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَا آكُلُ اللَّحْمَ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَا أَنَامُ عَلَى فِرَاشٍ، فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، فقَالَ: " مَا بَالُ أَقْوَامٍ قَالُوا: كَذَا وَكَذَا لَكِنِّي أُصَلِّي، وَأَنَامُ، وَأَصُومُ، وَأُفْطِرُ، وَأَتَزَوَّجُ النِّسَاءَ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِي، فَلَيْسَ مِنِّي ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چند صحابہ رضی اللہ عنہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں رضی اللہ عنہن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خفیہ عبادت کا حال پوچھا۔ یعنی جو عبادت آپ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں کرتے تھے اور پھر ایک نے ان میں سے کہا کہ میں کبھی عورتوں سے نکاح نہیں کروں گا۔ کسی نے کہا: میں کبھی گوشت نہ کھاؤں گا۔ کسی نے کہا: میں کبھی بچھونے پر نه سوؤں گا۔ سو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی تعریف اور ثنا کی یعنی خطبہ پڑھا اور فرمایا: کیا حال ہے ان لوگوں کا جو ایسا ایسا کہتے ہیں اور میرا تو یہ حال ہے کہ میں نماز بھی پڑھتا ہوں یعنی رات کو اور سو بھی جاتا ہوں، اور روزہ بھی رکھتا ہوں اور افطار بھی کرتا ہوں، اور عورتوں سے نکاح بھی کرتا ہوں۔ سو جو میرے طریقہ سے بے رغبتی کرے وہ میری امت میں سے نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 3404
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن المبارك . ح وحدثنا ابو كريب محمد بن العلاء ، واللفظ له اخبرنا ابن المبارك ، عن معمر ، عن الزهري ، عن سعيد بن المسيب ، عن سعد بن ابي وقاص ، قال: " رد رسول الله صلى الله عليه وسلم على عثمان بن مظعون التبتل، ولو اذن له لاختصينا ".وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ . ح وحدثنا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنا ابْنُ الْمُبَارَكِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، قَالَ: " رَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ التَّبَتُّلَ، وَلَوْ أَذِنَ لَهُ لَاخْتَصَيْنَا ".
‏‏‏‏ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ نے جب عورتوں سے جدا رہنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی بات رد کر دی اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اجازت دیتے تو ہم سب خصی ہو جاتے۔
حدیث نمبر: 3405
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني ابو عمران محمد بن جعفر بن زياد ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، عن ابن شهاب الزهري ، عن سعيد بن المسيب ، قال: سمعت سعدا ، يقول: " رد على عثمان بن مظعون التبتل، ولو اذن له لاختصينا ".وحَدَّثَنِي أَبُو عِمْرَانَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ ، حدثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعْدًا ، يَقُولُ: " رُدَّ عَلَى عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ التَّبَتُّلُ، وَلَوْ أُذِنَ لَهُ لَاخْتَصَيْنَا ".
‏‏‏‏ ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
حدیث نمبر: 3406
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا حجين بن المثنى ، حدثنا ليث ، عن عقيل ، عن ابن شهاب ، انه قال: اخبرني سعيد بن المسيب : انه سمع سعد بن ابي وقاص ، يقول: " اراد عثمان بن مظعون ان يتبتل، فنهاه رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولو اجاز له ذلك لاختصينا ".حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا لَيْثٌ ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ : أَنَّهُ سَمِعَ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ ، يَقُولُ: " أَرَادَ عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ أَنْ يَتَبَتَّلَ، فَنَهَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَوْ أَجَازَ لَهُ ذَلِكَ لَاخْتَصَيْنَا ".
‏‏‏‏ مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.