حدثنا يحيى بن يحيى ، وإسحاق بن إبراهيم ، واللفظ ليحيى، قالا: اخبرنا جرير ، عن منصور ، عن سالم ، عن كريب ، عن ابن عباس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لو ان احدهم إذا اراد ان ياتي اهله، قال: باسم الله، اللهم جنبنا الشيطان، وجنب الشيطان ما رزقتنا، فإنه إن يقدر بينهما ولد في ذلك لم يضره شيطان ابدا "،حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، وَإِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، قَالَا: أَخْبَرَنا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ كُرَيْبٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَوْ أَنَّ أَحَدَهُمْ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْتِيَ أَهْلَهُ، قَالَ: بِاسْمِ اللَّهِ، اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا، فَإِنَّهُ إِنْ يُقَدَّرْ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ فِي ذَلِكَ لَمْ يَضُرَّهُ شَيْطَانٌ أَبَدًا "،
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کوئی تم میں سے ارادہ جماع کے وقت «بِاسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا» تک کہہ لے تو اگر اللہ نے ان کی تقدیر میں لڑکا رکھا ہے تو اس کو شیطان ضرر نہ پہنچائے گا۔ اور معنی اس کے یہ ہیں کہ شروع کرتا ہوں میں اللہ تعالیٰ کے نام سے یا اللہ! بچا ہم کو شیطان سے اور دور رکھ شیطان کو اس اولاد سے جو تو ہم کو عنایت فرمائے گا۔“
مضمون وہی ہے مگر شعبہ کی روایت میں «بِاسْمِ اللَّهِ» کا لفظ نہیں اور عبدالرزاق کی روایت میں ہے اور ابن نمیر کی روایت میں ہے کہ منصور نے کہا کہ خیال کرتا ہوں میں کہ انہوں نے «بِاسْمِ اللَّهِ» کہا ہے۔