الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب النِّكَاحِ
نکاح کے احکام و مسائل
The Book of Marriage
13. باب الصَّدَاقِ وَجَوَازِ كَوْنِهِ تَعْلِيمَ قُرْآنٍ وَخَاتَمَ حَدِيدٍ وَغَيْرَ ذَلِكَ مِنْ قَلِيلٍ وَكَثِيرٍ وَاسْتِحْبَابِ كَوْنِهِ خَمْسَمِائَةِ دِرْهَمٍ لِمَنْ لاَ يُجْحَفُ بِهِ:
باب: مہر کا بیان اور تعلیم قرآن اور مہر ٹھہرانے میں لوہے کا چھلا وغیرہ کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 3487
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد الثقفي ، حدثنا يعقوب يعني ابن عبد الرحمن القاري ، عن ابي حازم ، عن سهل بن سعد . ح وحدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، عن ابيه ، عن سهل بن سعد الساعدي ، قال: جاءت امراة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله، جئت اهب لك نفسي، فنظر إليها رسول الله صلى الله عليه وسلم، فصعد النظر فيها وصوبه، ثم طاطا رسول الله صلى الله عليه وسلم راسه، فلما رات المراة انه لم يقض فيها شيئا جلست، فقام رجل من اصحابه فقال: يا رسول الله، إن لم يكن لك بها حاجة، فزوجنيها، فقال: " فهل عندك من شيء؟ "، فقال: لا والله يا رسول الله، فقال: " اذهب إلى اهلك، فانظر هل تجد شيئا "، فذهب ثم رجع، فقال: لا والله ما وجدت شيئا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " انظر ولو خاتما من حديد "، فذهب ثم رجع، فقال: لا والله يا رسول الله، ولا خاتما من حديد، ولكن هذا إزاري، قال سهل: ما له رداء، فلها نصفه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما تصنع بإزارك إن لبسته لم يكن عليها منه شيء، وإن لبسته لم يكن عليك منه شيء "، فجلس الرجل حتى إذا طال مجلسه قام، فرآه رسول الله صلى الله عليه وسلم موليا، فامر به فدعي، فلما جاء، قال: " ماذا معك من القرآن؟ "، قال: معي سورة كذا وسورة كذا عددها، فقال: " تقرؤهن عن ظهر قلبك "، قال: نعم، قال: " اذهب فقد ملكتكها بما معك من القرآن "، هذا حديث ابن ابي حازم، وحديث يعقوب يقاربه في اللفظ،حدثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ الثَّقَفِيُّ ، حدثنا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ . ح وَحدثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ ، قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فقَالَت: يَا رَسُولَ اللَّهِ، جِئْتُ أَهَبُ لَكَ نَفْسِي، فَنَظَرَ إِلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَصَعَّدَ النَّظَرَ فِيهَا وَصَوَّبَهُ، ثُمَّ طَأْطَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأْسَهُ، فَلَمَّا رَأَتِ الْمَرْأَةُ أَنَّهُ لَمْ يَقْضِ فِيهَا شَيْئًا جَلَسَتْ، فَقَامَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكَ بِهَا حَاجَةٌ، فَزَوِّجْنِيهَا، فقَالَ: " فَهَلْ عَنْدَكَ مِنْ شَيْءٍ؟ "، فقَالَ: لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فقَالَ: " اذْهَبْ إِلَى أَهْلِكَ، فَانْظُرْ هَلْ تَجِدُ شَيْئًا "، فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ، فقَالَ: لَا وَاللَّهِ مَا وَجَدْتُ شَيْئًا، فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " انْظُرْ وَلَوْ خَاتِمًا مِنْ حَدِيدٍ "، فَذَهَبَ ثُمَّ رَجَعَ، فقَالَ: لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا خَاتِمًا مِنْ حَدِيدٍ، وَلَكِنْ هَذَا إِزَارِي، قَالَ سَهْلٌ: مَا لَهُ رِدَاءٌ، فَلَهَا نِصْفُهُ، فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا تَصْنَعُ بِإِزَارِكَ إِنْ لَبِسْتَهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْهَا مِنْهُ شَيْءٌ، وَإِنْ لَبِسَتْهُ لَمْ يَكُنْ عَلَيْكَ مِنْهُ شَيْءٌ "، فَجَلَسَ الرَّجُلُ حَتَّى إِذَا طَالَ مَجْلِسُهُ قَامَ، فَرَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَلِّيًا، فَأَمَرَ بِهِ فَدُعِيَ، فَلَمَّا جَاءَ، قَالَ: " مَاذَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ؟ "، قَالَ: مَعِي سُورَةُ كَذَا وَسُورَةُ كَذَا عَدَّدَهَا، فقَالَ: " تَقْرَؤُهُنَّ عَنْ ظَهْرِ قَلْبِكَ "، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: " اذْهَبْ فَقَدْ مُلِّكْتكَهَا بِمَا مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ "، هَذَا حَدِيثُ ابْنِ أَبِي حَازِمٍ، وَحَدِيثُ يَعْقُوبَ يُقَارِبُهُ فِي اللَّفْظِ،
‏‏‏‏ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت آئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور عرض کی کہ یا رسول اللہ! میں اس لیے حاضر ہوئی ہوں کہ اپنی ذات آپ کو ہیہ کر دوں (اس میں اشارہ ہے اس آیت کی طرف «وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ» ۳-الاحزاب:۵۰) یعنی اگر کوئی عورت مؤمنہ بخش دے اپنی جان نبی کو اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم ارادہ کریں اس سے نکاح کا اور یہ خاص ہے تجھ کو نہ اور مؤمنوں کو۔ اور اس سے جواز ہبہ کا ثابت خاص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے) پھر نظر کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف اور خوب نیچے سے اوپر تک نگاہ کی اس کی طرف اور پھر سر مبارک جھکا لیا اور جب عورت نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کچھ حکم نہیں کیا تو وہ بیٹھ گئی اور ایک صحابی اٹھے اور عرض کی: کہ یا رسول اللہ! اگر آپ کو اس حاجت نہیں ہے تو مجھ سے اس کا عقد کر دیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیرے پاس کچھ ہے؟ اس نے عرض کی کہ کچھ نہیں اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو اپنے گھر والوں کے پاس جا اور دیکھ کچھے پائے۔ پھر وہ لوٹ آئے اور عرض کی: کہ اللہ کی قسم! میں نے کچھ نہیں پایا پھر فرمایا: کہ جا دیکھ اگرچہ لوہےکا چھلا ہو۔ وہ پھرگیا اور لوٹ آیا اور عرض کی: کہ اللہ کی قسم، اے اللہ کےرسول! ایک لوہےکاچھلا بھی نہیں مگر یہ میری تہبند ہے۔ سہل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس غریب کے پاس چادر بھی نہ تھی، سو اس میں سے آدھی اس عورت کی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاری تہبند سے تمہارا کیا کام نکلے گا کہ اگر تم نے اس کو پہنا تو اس پر اس سے کچھ نہ ہو گا اور اگر اس نے پہنا تو تجھ پر کچھ نہ ہو گا۔ پھر وہ شخص بیٹھ گیا (یعنی مایوس ہو کر) یہاں تک کہ جب دیر تک بیٹھا رہا تو کھڑا ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اس کو دیکھا کہ پیٹھ موڑ کر چلا۔ سو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا وہ پھر بلایا گیا جب آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ تجھے کچھ قرآن یاد ہے؟ اس نے عرض کی مجھے فلاں فلاں سورۃ یاد ہے اور اس نے سورتوں کو گنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو ان کو اپنی یاد سے پڑھ سکتا ہے؟ اس نے عرض کی کہ ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جا میں نے اسے تیرا مملوک کر دیا۔ (یعنی نکاح کر دیا) عوض میں اسے قرآن کے جو تجھے یاد ہے۔ (یعنی یہ سورتیں اسے یاد کرا دینا یہی تیرا مہر ہے) یہ روایت ہے ابن ابی حازم کی اور یعقوب کی روایت کے لفظ بھِی اسی کے قریب قریب ہیں۔
حدیث نمبر: 3488
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه خلف بن هشام ، حدثنا حماد بن زيد . ح وحدثنيه زهير بن حرب ، حدثنا سفيان بن عيينة . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، عن الدراوردي . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حسين بن علي ، عن زائدة ، كلهم عن ابي حازم ، عن سهل بن سعد ، بهذا الحديث، يزيد بعضهم على بعض، غير ان في حديث زائدة، قال: انطلق، فقد زوجتكها، فعلمها من القرآن.وحدثناه خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ ، حدثنا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ . ح وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حدثنا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ . ح وحدثنا إِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ الدَّرَاوَرْدِيِّ . ح وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، كُلُّهُمْ عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، بِهَذَا الْحَدِيثِ، يَزِيدُ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ، غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ زَائِدَةَ، قَالَ: انْطَلِقْ، فَقَدْ زَوَّجْتُكَهَا، فَعَلِّمْهَا مِنَ الْقُرْآنِ.
‏‏‏‏ سیدنا سہل رضی اللہ عنہ سے چند سندوں سے یہی مضمون مروی ہوا کسی میں کچھ زیادہ ہے کسی میں کچھ کم اور زائدہ کی روایت میں یوں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جا میں نے تیرا عقد اس سے کر دیا تو اس کو یہ قرآن سکھا دے۔ (یعنی جو تجھے یاد ہے)۔
حدیث نمبر: 3489
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا عبد العزيز بن محمد ، حدثني يزيد بن عبد الله بن اسامة بن الهاد . ح وحدثني محمد بن ابي عمر المكي ، واللفظ له: حدثنا عبد العزيز ، عن يزيد ، عن محمد بن إبراهيم ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، انه قال: سالت عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، كم كان صداق رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قالت:" كان صداقه لازواجه ثنتي عشرة اوقية ونشا"، قالت: اتدري ما النش، قال: قلت: لا، قالت: نصف اوقية، فتلك خمس مائة درهم، فهذا صداق رسول الله صلى الله عليه وسلم لازواجه.حدثنا إِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُسَامَةَ بْنِ الْهَادِ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ ، وَاللَّفْظُ لَهُ: حدثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ ، عَنْ يَزِيدَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّهُ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَمْ كَانَ صَدَاقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَت:" كَانَ صَدَاقُهُ لِأَزْوَاجِهِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَّةً وَنَشًّا"، قَالَت: أَتَدْرِي مَا النَّشُّ، قَالَ: قُلْتُ: لَا، قَالَت: نِصْفُ أُوقِيَّةٍ، فَتِلْكَ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَهَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَزْوَاجِهِ.
‏‏‏‏ ابو سلمہ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیبیوں کا مہر کیا تھا؟ انہوں نے فرمایا کہ بارہ اوقیہ اور ایک «نش» ۔ پھر انہوں نے پوچھا: جانتے ہو «نش» کیا ہے؟ میں نے عرض کی: نہیں، انہوں نے کہا: آدھا اوقیہ، یہ کل پانچ سو درہم ہوتے ہیں، یہ مہر تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی بیویوں کے لیے۔
حدیث نمبر: 3490
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ، وابو الربيع سليمان بن داود العتكي ، وقتيبة بن سعيد ، واللفظ ليحيى، قال يحيى: اخبرنا، وقال الآخران: حدثنا حماد بن زيد ، عن ثابت ، عن انس بن مالك ، ان النبي صلى الله عليه وسلم راى على عبد الرحمن بن عوف اثر صفرة، فقال: " ما هذا؟ "، قال: يا رسول الله، إني تزوجت امراة على وزن نواة من ذهب، قال: " فبارك الله لك، اولم ولو بشاة ".حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، وَأَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْعَتَكِيُّ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنا، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حدثنا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى عَلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَثَرَ صُفْرَةٍ، فقَالَ: " مَا هَذَا؟ "، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً عَلَى وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ، قَالَ: " فَبَارَكَ اللَّهُ لَكَ، أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا اثر زردی کا عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ پر فرمایا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! میں نے ایک عورت سے نکاح کیا ہے کھجور کی گٹھلی بھر سونے کہ مہر پر۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ اللہ تعالیٰ تم كو برکت دے ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری كا ہو۔
حدیث نمبر: 3491
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن عبيد الغبري ، حدثنا ابو عوانة ، عن قتادة ، عن انس بن مالك ، ان عبد الرحمن بن عوف تزوج على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم: على وزن نواة من ذهب، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اولم ولو بشاة ".وَحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ ، حدثنا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ تَزَوَّجَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَلَى وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ، فقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ ".
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں عبدالرحمٰن بن عوف نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کھجور کی گٹھلی کے برابر سونے پر نکاح کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو کہا: کہ ولیمہ کرو چاہے ایک بکری سے ہی ہو۔
حدیث نمبر: 3492
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا وكيع ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، وحميد ، عن انس ، ان عبد الرحمن بن عوف تزوج امراة على وزن نواة من ذهب، وان النبي صلى الله عليه وسلم، قال له: " اولم ولو بشاة ".وحدثنا إِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنا وَكِيعٌ ، حدثنا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، وَحُمَيْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَى وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ، وَأَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم، قَالَ لَهُ: " أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ ".
‏‏‏‏ اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
حدیث نمبر: 3493
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه محمد بن المثنى ، حدثنا ابو داود . ح وحدثنا محمد بن رافع ، وهارون بن عبد الله ، قالا: حدثنا وهب بن جرير . ح وحدثنا احمد بن خراش ، حدثنا شبابة ، كلهم عن شعبة ، عن حميد ، بهذا الإسناد، غير ان في حديث وهب، قال: قال عبد الرحمن: تزوجت امراة.وحدثناه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا أَبُو دَاوُدَ . ح وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَا: حدثنا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ . ح وحدثنا أَحْمَدُ بْنُ خِرَاشٍ ، حدثنا شَبَابَةُ ، كُلُّهُمْ عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ وَهْبٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً.
‏‏‏‏ ایک اور سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث روایت کی گئی ہے۔
حدیث نمبر: 3494
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن قدامة ، قالا: اخبرنا النضر بن شميل ، حدثنا شعبة ، حدثنا عبد العزيز بن صهيب ، قال: سمعت انسا ، يقول: قال عبد الرحمن بن عوف : رآني رسول الله صلى الله عليه وسلم وعلي بشاشة العرس، فقلت: تزوجت امراة من الانصار، فقال: " كم اصدقتها؟ "، فقلت: نواة، وفي حديث إسحاق: من ذهب.وحدثنا إِسْحَاقَ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ ، قَالَا: أَخْبَرَنا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ ، حدثنا شُعْبَةُ ، حدثنا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا ، يَقُولُ: قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ : رَآنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيَّ بَشَاشَةُ الْعُرْسِ، فَقُلْتُ: تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنَ الْأَنْصَارِ، فقَالَ: " كَمْ أَصْدَقْتَهَا؟ "، فَقُلْتُ: نَوَاةً، وَفِي حَدِيثِ إِسْحَاقَ: مِنْ ذَهَبٍ.
‏‏‏‏ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ پر خوشی دیکھی شادی کی اور میں نے عرض کی کہ میں نے نکاح کیا ہے ایک عورت سے انصار کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا مہر باندھا ہے؟ میں نے عرض کی: ایک نواۃ۔ اسحاق کی روایت میں ہے کہ ایک نواۃ سونے سے۔
حدیث نمبر: 3495
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا وحدثنا ابن المثنى ، حدثنا ابو داود ، حدثنا شعبة ، عن ابي حمزة ، قال شعبة واسمه عبد الرحمن بن ابي عبد الله: عن انس بن مالك : " ان عبد الرحمن تزوج امراة على وزن نواة من ذهب "،وحدثنا وحدثنا ابْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا أَبُو دَاوُدَ ، حدثنا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ ، قَالَ شُعْبَةُ وَاسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ: عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ : " أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَى وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ "،
‏‏‏‏ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے نکاح کیا ایک وزن نواۃ پر سونے کے۔
حدیث نمبر: 3496
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه محمد بن رافع ، حدثنا وهب ، اخبرنا شعبة ، بهذا الإسناد، غير انه قال: فقال رجل من ولد عبد الرحمن بن عوف: من ذهب.وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا وَهْبٌ ، أَخْبَرَنا شُعْبَةُ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: فقَالَ رَجُلٌ مِنْ وَلَدِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ: مِنْ ذَهَبٍ.
‏‏‏‏ اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.