الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب الطهارة وسننها
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
87. بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْمَسْحِ بِغَيْرِ تَوْقِيتٍ
باب: موزوں پر مسح کے لیے مدت کی حد نہ ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 557
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا حرملة بن يحيى ، وعمرو بن سواد المصريان ، قالا: حدثنا عبد الله بن وهب ، انبانا يحيى بن ايوب ، عن عبد الرحمن بن رزين ، عن محمد بن يزيد بن ابي زياد ، عن ايوب بن قطن ، عن عبادة بن نسي ، عن ابي بن عمارة ، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم قد صلى في بيته القبلتين كلتيهما، انه قال لرسول الله صلى الله عليه وسلم امسح على الخفين؟ قال:" نعم"، قال: يوما، قال:" ويومين"، قال: وثلاثا حتى بلغ سبعا، قال له:" وما بدا لك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْمِصْرِيَّانِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَزِينٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ قَطَنٍ ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ عِمَارَةَ ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ صَلَّى فِي بَيْتِهِ الْقِبْلَتَيْنِ كِلْتَيْهِمَا، أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ؟ قَالَ:" نَعَمْ"، قَالَ: يَوْمًا، قَالَ:" وَيَوْمَيْنِ"، قَالَ: وَثَلَاثًا حَتَّى بَلَغَ سَبْعًا، قَالَ لَهُ:" وَمَا بَدَا لَكَ".
ابی بن عمارہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھر میں دونوں قبلوں کی جانب نماز پڑھی تھی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: کیا میں موزوں پر مسح کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، کہا: ایک دن تک؟ آپ نے فرمایا: ہاں، کہا: دو دن تک؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، کہا: تین دن؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، یہاں تک کہ سات تک پہنچے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: جب تک تمہارا دل چاہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الطہارة 60 (158)، (تحفة الأشراف: 6) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں محمد بن یزید مجہول الحال ہیں)

It was narrated from Ubayy bin 'Imarah, in whose house the Messenger of Allah performed prayer facing both prayer direction, that : He said to the Messenger of Allah: "Can I wipe over my leather socks?" He said: "Yes." He said: "For one day?" He said: "For two days?" He said: "For three?" And so on, until the number reached seven. He (the Prophet) said: "For as long as you see fit."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 558
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن يوسف السلمي ، حدثنا ابو عاصم ، حدثنا حيوة بن شريح ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن الحكم بن عبد الله البلوي ، عن علي بن رباح اللخمي ، عن عقبة بن عامر الجهني ، انه قدم على عمر بن الخطاب من مصر، فقال:" منذ كم لم تنزع خفيك؟ قال: من الجمعة إلى الجمعة، قال:" اصبت السنة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَلَوِيِّ ، عَنْ عُلَيِّ بْنِ رَبَاحٍ اللَّخْمِيِّ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ ، أَنَّهُ قَدِمَ عَلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ مِنْ مِصْرَ، فَقَالَ:" مُنْذُ كَمْ لَمْ تَنْزِعْ خُفَّيْكَ؟ قَالَ: مِنَ الْجُمُعَةِ إِلَى الْجُمُعَةِ، قَالَ:" أَصَبْتَ السُّنَّةَ".
عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ مصر سے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس آئے، تو عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: آپ نے اپنے موزے کب سے نہیں اتارے ہیں؟ انہوں نے کہا: جمعہ سے جمعہ تک، تو عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ نے سنت کو پا لیا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10610) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ فتح مصر کی خوش خبری لے کر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تھے، چونکہ ایسے موقعہ پر رکنے ٹھہرنے کا موقعہ نہیں ہوتا، اس لئے انہوں نے تین دن سے زیادہ تک مسح کر لیا، یہ حکم ایسی ہی اضطراری صورتوں کے لئے ہے، ورنہ اصل حکم وہی ہے جو گزرا، مقیم ایک دن اور ایک رات، اور مسافر تین دن اور تین رات تک مسح کر سکتا ہے۔

It was narrated from 'Uqbah bin 'Amir Al-Juhani that: He came to 'Umar bin Khattab from Egypt. 'Umar said: "How long has it been since you have taken off your leather socks?" He said: "From one Friday to the next." He said: "You have acted in accordance with the Sunnah."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.