الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الصِّيَامِ روزوں کے احکام و مسائل 12. باب بَيَانِ أَنَّ الْقُبْلَةَ فِي الصَّوْمِ لَيْسَتْ مُحَرَّمَةً عَلَى مَنْ لَمْ تُحَرِّكْ شَهْوَتَهُ: باب: روزہ میں اپنی بیوی کا بوسہ لینا حرام نہیں بشرطیکہ شہوت نہ ہو۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ایک بی بی صاحبہ رضی اللہ عنہا کا بوسہ لیتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہوتے تھے بی بی صاحبہ یہ فرماتی تھیں اور ہنستی تھیں۔
سفیان نے کہا کہ میں نے عبدالرحمٰن، قاسم کے بیٹے سے پوچھا کہ کیا تم نے اپنے باپ سے سنا ہے کہ وہ بیان کرتے تھے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی زبانی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کا بوسہ لیتے تھے روزے میں؟ تو وہ تھوڑی دیر چپ رہے پھر کہا کہ ہاں۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بوسہ لیتے تھے میرا اور وہ روزے سے ہوتے تھے اور کون اپنی شہوت ایسی روک سکتا ہے جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم روکتے تھے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بوسہ لیتے تھے اور وہ روزے سے تھے اور اپنی حاجت کو خوب قابو میں رکھنے والے تھے۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مباشرت (یعنی بوس و کنار) کرتے تھے اور وہ روزہ دار ہوتے تھے۔
اسود نے کہا: میں اور مسروق سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے میں مباشرت کرتے تھے انھوں نے فرمایا کہ ہاں مگر وہ بہت اپنی حاجت کو روکنے والے تھے۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
عروہ سے روایت ہے کہ خبر دی ان کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا بوسہ لیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے تھے۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بوسہ لیتے تھے، روزوں کے مہینے میں۔
ترجمہ وہی ہے لیکن اس میں رمضان المبارک کا بھی ذکر ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزہ کی حالت میں بوسہ لے لیا کرتے تھے۔
سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزہ کی حالت میں بوسہ لے لیا کرتے تھے۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا صائم بوسہ لے؟ تو آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ام سلمہ سے پوچھو۔“ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ ہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی بوسہ لیتے ہیں۔ تب سیدنا عمر بن ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! اللہ تعالیٰ نے تو آپ کے اگلے پچھلے گناہ سب معاف کر دئیے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آگاہ ہو میں تم سب میں سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا اور خوف کرنے والا ہوں۔“
|