الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الصِّيَامِ روزوں کے احکام و مسائل 24. باب كَرَاهِيَةِ صِيَامِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ مُنْفَرِدًا: باب: خاص جمعہ کے دن روزہ رکھنا مکروہ ہے (ہاں اگر جمعہ کا دن عادت کے مطابق روزوں میں آ جائے تو پھر مکروہ نہیں ہے)۔
محمد بن عباد بن جعفر نے کہا: پوچھا میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے اور وہ طواف کرتے تھے بیت اللہ کا کہ منع فرمایا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے روزے سے؟ انہوں نے کہا: ہاں قسم ہے اس گھر کے رب کی۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا، فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ”کوئی روزہ نہ رکھے اکیلے جمعہ کا۔ مگر آگے اس کے بھی رکھے یا اس کے پیچھے بھی۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی خاص نہ کرے جمعہ کی رات کو سب راتوں میں جاگنے اور نماز کے ساتھ اور نہ خاص کرے اس کے دن کو سب دنوں میں روزے کے ساتھ مگر یہ کہ روزہ رکھتا ہو وہ ہمیشہ اور اس میں جمعہ آ جائے۔“
|