الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
5. باب النَّدْبِ إِلَى وَضْعِ الأَيْدِي عَلَى الرُّكَبِ فِي الرُّكُوعِ وَنَسْخِ التَّطْبِيقِ:
باب: رکوع میں ہاتھوں کا گھٹنوں پر رکھنا اور تطبیق کا منسوخ ہونا۔
حدیث نمبر: 1191
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن العلاء الهمداني ابو كريب ، قال: حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن الاسود ، وعلقمة ، قالا: اتينا عبد الله بن مسعود في داره، فقال: اصلى هؤلاء خلفكم؟ فقلنا: لا، قال: فقوموا فصلوا، فلم يامرنا باذان ولا إقامة، قال: وذهبنا لنقوم خلفه، فاخذ بايدينا، فجعل احدنا عن يمينه والآخر عن شماله، قال: فلما ركع، وضعنا ايدينا على ركبنا، قال: فضرب ايدينا، وطبق بين كفيه، ثم ادخلهما بين فخذيه، قال: فلما صلى، قال: " إنه ستكون عليكم امراء، يؤخرون الصلاة عن ميقاتها، ويخنقونها إلى شرق الموتى، فإذا رايتموهم قد فعلوا ذلك، فصلوا الصلاة لميقاتها، واجعلوا صلاتكم معهم سبحة، وإذا كنتم ثلاثة، فصلوا جميعا، وإذا كنتم اكثر من ذلك، فليؤمكم احدكم، وإذا ركع احدكم، فليفرش ذراعيه على فخذيه، وليجنا وليطبق بين كفيه "، فلكاني انظر إلى اختلاف اصابع رسول الله صلى الله عليه وسلم فاراهم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ أَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، وَعَلْقَمَةَ ، قَالَا: أَتَيْنَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ فِي دَارِهِ، فَقَالَ: أَصَلَّى هَؤُلَاءِ خَلْفَكُمْ؟ فَقُلْنَا: لَا، قَالَ: فَقُومُوا فَصَلُّوا، فَلَمْ يَأْمُرْنَا بِأَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ، قَالَ: وَذَهَبْنَا لِنَقُومَ خَلْفَهُ، فَأَخَذَ بِأَيْدِينَا، فَجَعَلَ أَحَدَنَا عَنْ يَمِينِهِ وَالآخَرَ عَنْ شِمَالِهِ، قَالَ: فَلَمَّا رَكَعَ، وَضَعْنَا أَيْدِيَنَا عَلَى رُكَبِنَا، قَالَ: فَضَرَبَ أَيْدِيَنَا، وَطَبَّقَ بَيْنَ كَفَّيْهِ، ثُمَّ أَدْخَلَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ، قَالَ: فَلَمَّا صَلَّى، قَالَ: " إِنَّهُ سَتَكُونُ عَلَيْكُمْ أُمَرَاءُ، يُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ مِيقَاتِهَا، وَيَخْنُقُونَهَا إِلَى شَرَقِ الْمَوْتَى، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمْ قَدْ فَعَلُوا ذَلِكَ، فَصَلُّوا الصَّلَاةَ لِمِيقَاتِهَا، وَاجْعَلُوا صَلَاتَكُمْ مَعَهُمْ سُبْحَةً، وَإِذَا كُنْتُمْ ثَلَاثَةً، فَصَلُّوا جَمِيعًا، وَإِذَا كُنْتُمْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ، فَلْيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ، وَإِذَا رَكَعَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُفْرِشْ ذِرَاعَيْهِ عَلَى فَخِذَيْهِ، وَلْيَجْنَأْ وَلْيُطَبِّقْ بَيْنَ كَفَّيْهِ "، فَلَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى اخْتِلَافِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرَاهُمْ.
‏‏‏‏ اسود اور علقمہ سے روایت ہے کہ ہم دونوں سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آئے ان کے گھر میں۔ انہوں نے پوچھا کیا ان لوگوں نے (یعنی اس زمانہ کے نوابوں اور امیروں نے) نماز پڑھ لی تمہارے پیچھے۔ ہم نے کہا: نہیں۔ انہوں نے کہا: اٹھو نماز پڑھ لو کیونکہ نماز کا وقت ہو گیا اور امیروں اور نوابوں کے انتظار میں اپنی نماز میں دیر کرنا ضروری نہیں، پھر ہم کو حکم نہ کیا اذان دینے اور نہ اقامت کا۔ ہم ان کے پیچھے کھڑے ہونے لگے تو ہمارے ہاتھ پکڑ کر ایک کو داہنی طرف کیا اور دوسرے کو بائیں طرف۔ جب رکوع کیا تو ہم نے ہاتھ گھٹنوں پر رکھے۔ انہوں نے ہمارے ہاتھ مارا اور ہتھیلیوں کو جوڑ کر رانوں کے بیچ میں رکھا۔ جب نماز پڑھ چکے تو کہا: اب تمہارے نواب اور امیر ایسے پیدا ہوں گے جو نماز میں اس کے وقت سے دیر کریں گے اور نماز کو تنگ کریں گے۔ یہاں تک کہ آفتاب ڈوبنے کے قریب ہو گا (یعنی عصر کی نماز میں اتنی دیر کریں گے) «جب» ‏‏‏‏ تم ان کو ایسا کرتے دیکھو تو اپنی نماز وقت پر پڑھ لو (یعنی افضل وقت پر) پھر ان کے ساتھ دوبارہ نفل کے طور پر پڑھ لو۔ اور جب تم تین آدمی ہو تو سب مل کر نماز پڑھو (یعنی برابر کھڑے ہو۔ امام بیچ میں رہے) اور جب تین سے زیادہ ہوں تو ایک آدمی امام بنے اور وہ آگے کھڑا ہو۔ اور جب رکوع کرے تو اپنے ہاتھوں کو رانوں پر رکھے اور جھکے اور دونوں ہتھیلیاں جوڑ کر رانوں میں رکھ لے گویا میں اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیوں کو دیکھ رہا ہوں۔
حدیث نمبر: 1192
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا منجاب بن الحارث التميمي ، اخبرنا ابن مسهر . ح، قال: وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، ح، قال: وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا يحيى بن آدم ، حدثنا مفضل كلهم، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن علقمة ، والاسود ، انهما دخلا على عبد الله ، بمعنى حديث ابي معاوية، وفي حديث ابن مسهر، وجرير، فلكاني انظر إلى اختلاف اصابع رسول الله صلى الله عليه وسلم، وهو راكع.وحَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ . ح، قَالَ: وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، ح، قَالَ: وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا مُفَضَّلٌ كُلُّهُمْ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، وَالأَسْوَدِ ، أنهما دخلا على عبد الله ، بمعنى حديث أبي معاوية، وفي حديث ابن مسهر، وجرير، فلكأني أنظر إلى اختلاف أصابع رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ رَاكِعٌ.
‏‏‏‏ اس سند سے بھی گزشتہ حدیث کے ہم معنی روایت آئی ہے مگر اس میں لفظ کا اضافہ ہے «وَهُوَ رَاكِع» کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کی حالت میں تھے۔
حدیث نمبر: 1193
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حدثنا عبد الله بن عبد الرحمن الدارمي ، اخبرنا عبيد الله بن موسى ، عن إسرائيل ، عن منصور ، عن إبراهيم ، عن علقمة والاسود ، انهما دخلا على عبد الله ، فقال: " اصلى من خلفكم؟ قال: نعم، فقام بينهما، وجعل احدهما عن يمينه والآخر عن شماله، ثم ركعنا، فوضعنا ايدينا على ركبنا، فضرب ايدينا، ثم طبق بين يديه، ثم جعلهما بين فخذيه "، فلما صلى، قال: هكذا فعل رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ ، أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ ، أنهما دخلا على عبد الله ، فقال: " أَصَلَّى مَنْ خَلْفَكُمْ؟ قَالَ: نَعَمْ، فَقَامَ بَيْنَهُمَا، وَجَعَلَ أَحَدَهُمَا عَنْ يَمِينِهِ وَالآخَرَ عَنْ شِمَالِهِ، ثُمَّ رَكَعْنَا، فَوَضَعْنَا أَيْدِيَنَا عَلَى رُكَبِنَا، فَضَرَبَ أَيْدِيَنَا، ثُمَّ طَبَّقَ بَيْنَ يَدَيْهِ، ثُمَّ جَعَلَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ "، فَلَمَّا صَلَّى، قَالَ: هَكَذَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
‏‏‏‏ علقمہ اور اسود سے روایت ہے، وہ دونوں سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آئے۔ انہوں نے کہا: کیا تمہارے پیچھے کے لوگ نماز پڑھ چکے؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ پھر سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ دونوں کے بیچ میں کھڑے ہوئے اور ایک کو داہنی طرف کھڑا کیا اور دوسرے کو بائیں طرف، پھر رکوع کیا تو ہم نے اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھا۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ہمارے ہاتھ پر مارا اور تطبیق کی (یعنی دونوں ہتھیلیوں کو ملایا) اور رانوں کے بیچ میں رکھا، جب نماز پڑھ چکے تو کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا ہے۔
حدیث نمبر: 1194
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، ابو كامل الجحدري ، واللفظ لقتيبة، قالا: حدثنا ابو عوانة ، عن ابي يعفور ، عن مصعب بن سعد ، قال: صليت إلى جنب ابي ، قال: وجعلت يدي بين ركبتي، فقال لي ابي: اضرب بكفيك على ركبتيك، قال: ثم فعلت ذلك مرة اخرى، فضرب يدي، وقال: إنا نهينا عن هذا، " وامرنا ان نضرب بالاكف على الركب ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ أَبِي ، قَالَ: وَجَعَلْتُ يَدَيَّ بَيْنَ رُكْبَتَيَّ، فَقَالَ لِي أَبِي: اضْرِبْ بِكَفَّيْكَ عَلَى رُكْبَتَيْكَ، قَالَ: ثُمَّ فَعَلْتُ ذَلِكَ مَرَّةً أُخْرَى، فَضَرَبَ يَدَيَّ، وَقَالَ: إِنَّا نُهِينَا عَنْ هَذَا، " وَأُمِرْنَا أَنْ نَضْرِبَ بِالأَكُفِّ عَلَى الرُّكَبِ ".
‏‏‏‏ مصعب بن سعد سے روایت ہے میں نے اپنے باپ کے بازو میں نماز پڑھی اور اپنے ہاتھ دونوں گھٹنوں کے بیچ میں رکھے تو میرے باپ نے کہا: اپنی دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھ، کہا کہ پھر میں دوبارہ ویسے ہی کیا تو انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا اور کہا کہ ہم منع کئے گئے ایسا کرنے سے اور حکم ہوا دونوں ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر رکھنے کا (یعنی رکوع میں)۔
حدیث نمبر: 1195
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا خلف بن هشام ، حدثنا ابو الاحوص . ح، قال: وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، كلاهما، عن ابي يعفور ، بهذا الإسناد، إلى قوله: فنهينا عنه، ولم يذكر: ما بعده.حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ . ح، قَالَ: وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، كِلَاهُمَا، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، إِلَى قَوْلِهِ: فَنُهِينَا عَنْهُ، وَلَمْ يَذْكُر: مَا بَعْدَهُ.
‏‏‏‏ اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث ان الفاظ تک مروی ہے کہ ہم منع کئے گئے ایسا کرنے سے، بعد کے الفاظ کا ذکر نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 1196
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن إسماعيل بن ابي خالد ، عن الزبير بن عدي ، عن مصعب بن سعد ، قال: " ركعت، فقلت: بيدي هكذا، يعني طبق بهما، ووضعهما بين فخذيه، فقال ابي : قد كنا نفعل هذا، ثم امرنا بالركب ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أَبِي خَالِدٍ ، عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: " رَكَعْتُ، فَقُلْتُ: بِيَدَيَّ هَكَذَا، يَعْنِي طَبَّقَ بِهِمَا، وَوَضَعَهُمَا بَيْنَ فَخِذَيْهِ، فَقَالَ أَبِي : قَدْ كُنَّا نَفْعَلُ هَذَا، ثُمّ أُمِرْنَا بِالرُّكَبِ ".
‏‏‏‏ مصعب بن سعد سے روایت ہے کہ میں نے رکوع کیا تو دونوں ہاتھوں کو ملا کر رانوں کے بیچ میں رکھ لیا۔ میرے باپ نے کہا: پہلے ہم ایسا کیا کرتے تھے۔ پھر ہم کو گھٹنوں پر ہاتھ رکھنے کا حکم ہوا۔
حدیث نمبر: 1197
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني الحكم بن موسى ، حدثنا عيسى بن يونس ، حدثنا إسماعيل بن ابي خالد، عن الزبير بن عدي ، عن مصعب بن سعد بن ابي وقاص ، قال: صليت إلى جنب ابي ، فلما ركعت، شبكت اصابعي وجعلتهما بين ركبتي، فضرب يدي، فلما صلى، قال: قد كنا نفعل هذا، ثم امرنا ان نرفع إلى الركب.حَدَّثَنِي الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ أَبِي خَالِدٍ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ ، عَنِ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ ، قَالَ: صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ أَبِي ، فَلَمَّا رَكَعْتُ، شَبَّكْتُ أَصَابِعِي وَجَعَلْتُهُمَا بَيْنَ رُكْبَتَيَّ، فَضَرَبَ يَدَيَّ، فَلَمَّا صَلَّى، قَالَ: قَدْ كُنَّا نَفْعَلُ هَذَا، ثُمَّ أُمِرْنَا أَنْ نَرْفَعَ إِلَى الرُّكَبِ.
‏‏‏‏ مصعب بن سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے باپ کے ہاں نماز پڑھی جب میں رکوع میں گیا تو دونوں ہاتھوں کی انگلیاں ایک میں ایک ڈال کر دونوں گھٹنوں کے بیچ میں رکھ لیا۔ انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا۔ جب نماز پڑھ چکے تو کہا: پہلے ہم ایسا کرتے تھے پھر ہم کو ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھنے کا حکمم ہوا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.