الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام 53. باب مَنْ أَحَقُّ بِالإِمَامَةِ: باب: امامت کا مستحق کون ہے؟
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تین شخص ہوں تو ایک ان میں سے امام ہو جائے اور امامت کا زیادہ حقدار وہ ہے جو قرآن زیادہ پڑھا ہو۔“
قتادہ سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
ابوسعید بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح کی روایت نقل کرتے ہیں۔
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قوم کی امامت وہ کرے جو قرآن زیادہ جانتا ہو اگر قرآن میں برابر ہوں تو جو سنت زیادہ جانتا ہو۔ اگر سنت میں برابر ہوں تو جس نے پہلے ہجرت کی ہو۔ اگر ہجرت میں برابر ہوں تو جو اسلام پہلے لایا ہو۔ اور کسی کی حکومت کی جگہ میں جا کر اس کی امامت نہ کرے اور نہ اس کے گھر میں اس کی مسند پر بیٹھے مگر اس کے حکم سے۔“ اشج نے اسلام کی جگہ عمر کو ذکر کیا یعنی جس کی عمر زیادہ ہو۔
اعمش سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: کہ ”لوگوں کی امامت وہ کرے جو قرآن زیادہ جانتا ہو اور خوب قرآن پڑھتا ہو اگر قرأت میں برابر ہوں تو جس نے پہلے ہجرت کی ہو۔ اگر ہجرت میں برابر ہوں تو جو عمر میں بڑا ہو۔ اور کسی کی امامت نہ کرے اس کے گھر میں اور نہ اس کی حکومت کی جگہ میں اور نہ بیٹھے اس کی مسند پر اس کے گھر میں جب تک وہ تجھے اجازت نہ دے یا فرمایا: اس کی اجازت سے۔“
سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور ہم جوان، ہم عمر تھے اور بیس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہایت مہربان اور نرم تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے معلوم کیا کہ ہم لوگ وطن کے مشتاق ہو گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کن کن لوگوں کو تم اپنے وطن میں چھوڑ آئے اپنے عزیز و اقارب میں سے۔“ اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنے دیس کو لوٹ جاؤ اور وہاں رہو اور لوگوں کو اسلام کی باتیں سکھاؤ، بتاؤ۔ پھر جب نماز کا وقت آئے تو تم میں سے ایک شخص اذان دے اور جو تم میں عمر میں بڑا ہو وہ امامت کرے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ روایت بیان کی گئی ہے۔
سیدنا مالک بن حویرث ابوسلیمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اور کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور ہم جوان تھے اور ہم عمر تھے اور باقی سارا واقعہ وہی بیان کیا جو مذکورہ حدیث میں ہے۔
سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں اور میرا ایک رفیق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا پھر جب ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے لوٹنا چاہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نماز کا وقت آئے تو اذان دینا اور اقامت کہنا اور تم میں سے جو بڑا ہو وہ امامت کرے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ روایت کی مانند حدیث آئی ہے۔
|