الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ فتنے اور علامات قیامت 16. باب الْفِتْنَةِ مِنَ الْمَشْرِقِ مِنْ حَيْثُ يَطْلُعُ قَرْنَا الشَّيْطَانِ: باب: مشرق سے فتنوں کا بیان جہاں سے شیطان کا سینگ طلوع ہو گا۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک پورب کی طرف تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”آگاہ رہو فتنہ یہاں ہے، جہاں سے شیطان کا قرن نکلتا ہے۔“ (پورب کی طرف ربیعہ اور مضر کی قومیں بستی تھیں۔ یہ لوگ اسلام کے بہت خلاف تھے۔ شیطان کے قرن سے مراد اس کی دونوں زلفیں یا دونوں سینگ ہیں، اس واسطے کہ جب آفتاب نکلتا ہے تو شیطان اپنا سر اس پر رکھ دیتا ہے تاکہ سجدہ کرنے والوں کا سجدہ اس کو واقع ہو)۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ام المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کے دروازے پر کھڑے ہوئے اور مشرق کی طرف اشارہ کیا، فرمایا: ”فساد اسی طرف ہے جہاں سے شیطان کا قرن نکلتا ہے۔“ دو بار فرمایا یا تین بار۔ اور سیدنا عبداللہ بن سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہ آپ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے دروازے پر کھڑے تھے۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر سے نکلے اور فرمایا: ”کفر کی چوٹی ادھر ہے جہاں سے شیطان کا سر نکلتا ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مشرق مراد لیتے تھے۔
ترجمہ وہی ہےجو اوپر گزرا۔
سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے تھے: اے عراق والو! میں تم سے چھوٹے گناہ نہیں پوچھتا نہ اس کو پوچھتا ہوں جو کبیرہ گناہ کرتا ہو۔ میں نے سنا اپنے باپ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے وہ کہتے تھے: میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”فتنہ ادھر سے آئے گا۔“ اور اشارہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے پورب کی طرف، ”جہاں شیطان کے دونوں قرن نکلتے ہیں“ اور تم ایک دوسرے کی گردن مارتے ہو (حالانکہ مؤمن کا قتل کرنا کتنا بڑا گناہ ہے) اور سیدنا موسٰی علیہ السلام نے جو فرعون کی قوم کا ایک شخص مارا تھا وہ خطا سے مارا تھا (نہ بہ نیت قتل کیونکہ گھونسے سے آدمی نہیں مرتا) اس پر اللہ تعالیٰ نے فرمایا: تو نے ایک خون کیا پھر ہم نے تجھ کو نجات دی غم سے اور تجھ کو آزمایا جیسا آزمایا تھا۔“
|