الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ فتنے اور علامات قیامت 27. باب قُرْبِ السَّاعَةِ: باب: قیامت کا قریب ہونا۔
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت نہیں قائم ہو گی مگر ان پر جو بدتر ہوں گے۔“
سیدنا سہیل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اشارہ کرتے تھے اس انگلی سے جو نزدیک ہے انگوٹھے کے اور بیچ کی انگلی سے اور فرماتے تھے: ”میں قیامت کے ساتھ اس طرح بھیجا گیا ہوں۔“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اور قیامت اس طرح بھیجے گئے جیسے یہ دونوں انگلیاں۔“ شعبہ نے کہا: میں نے قتادہ سے سنا وہ اپنے قصوں میں کہتے تھے۔ جتنی ایک انگلی دوسری انگلی سے بڑی ہے۔ اب میں نہیں جانتا کہ قتادہ نے یہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے سنا، یا اپنے دل سے کہا:۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسے ہی بیان کرتے ہیں۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کرتے ہیں۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اور قیامت ایسے بھیجے گئے جیسے یہ دونوں انگلیاں۔“ راوی نے کہا: سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے شہادت والی انگلی اور درمیان والی انگلی ملائی۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، دیہاتی جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لاتے تو قیامت کو پوچھتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سے کم عمر کو دیکھتے اور فرماتے: ”اگر یہ جئیے گا تو بوڑھا نہ ہو گا یہاں تک کہ تمہاری قیامت ہو جائے گی۔“ (کیونکہ تمہاری قیامت یہی ہے کہ تم مر جاؤ۔ مراد قیامت صغریٰ ہے اور وہ موت ہے)۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: قیامت کب آئے گی؟ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک انصاری لڑکا موجود تھا جس کو محمد کہتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر یہ جئیے گا تو شاید بوڑھا نہ ہونے پائے کہ قیامت آ جائے۔“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ سے روایت ہے، ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: قیامت کب ہو گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر تک خاموش ہو رہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک بچہ بیٹھا تھا قبیلہ ازد کا جو شنوۂ میں سے ہے اس کی طرف دیکھا اور فرمایا: ”اگر اس بچہ کو عمر ہوئی تو بوڑھا نہ ہو گا یہاں تک کہ تیری قیامت ہو جائے گی۔“ انس نے کہا: یہ لڑکا میرے ہم سنوں میں سے تھا اس دن۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک لڑکا نکلا سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کا وہ میرے ہمجولیوں میں سے تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر یہ جیا تو بوڑھا نہ ہو گا کہ قیامت آ جائے گی۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت قائم ہو جائے گی اور حالانکہ مرد اونٹنی دوہتا ہو گا سو نہ پہنچا ہو گا برتن اس کے منہ تک کہ قیامت آ جائے گی اور دو مرد خرید و فروخت کرتے ہوں گے کپڑے کی خرید و فروخت نہ کر چکے ہوں گے کہ قیامت آ جائے گی اور کوئی مرد اپنا حوض درست کر رہا ہو گا سو اس کو درست کر کے واپس نہ آئے گا کہ قیامت آ جائے گی۔“
|