الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ فتنے اور علامات قیامت 8. باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ: باب: قیامت آنے سے قبل فرات میں سونے کا پہاڑ نکلنے کا بیان۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت نہ ہو گی یہاں تک کہ فرات میں ایک پہاڑ نکلے گا سونے کا، لوگ اس کے لیے لڑیں گے تو ہر سینکڑے میں سے (یعنی فیصدی) ننانئے مارے جائیں گے اور ہر شخص یہ کہے گا (اپنے دل میں) شاید بچ جاؤں۔“ (اور اس سونے کو حاصل کروں۔ معاذ اللہ دنیا ایسی ہی خراب شے ہے لوگ اس کے پیچھے اپنی جان آبرو عزت گنواتے ہیں پھر بھی وہ حاصل نہیں ہوتی۔ عاقل وہی ہے جو پہلے سے اس نابکار کو طلاق دے دے)۔
اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے، البتہ سہیل کی اس سند میں یہ اضافہ ہے کہ میرے والد نے کہا: اگر تو اسے دیکھ لے تو اس کے قریب بھی نہ جانا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قریب ہے کہ فرات میں ایک خزانہ سونے کا نکلے گا جو کوئی وہاں موجود ہو تو اس میں سے کچھ نہ لے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”عنقریب دریائے فرات سے سونے کا ایک پہاڑ نکلے گا، پس جو بھی اس وقت موجود ہو وہ اس میں سے کچھ بھی نہ لے۔“
عبداللہ بن حارث بن نوفل سے روایت ہے، میں سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے ساتھ کھڑا تھا، انہوں نے کہا: ہمیشہ لوگ دنیا کمانے کی فکر میں رہیں گے۔ میں نے کہا: ہاں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”قریب ہے کہ فرات میں ایک سونے کا پہاڑ نمودار ہو۔ لوگ جب یہ سنیں گے تو اس طرف چلیں گے اور جو لوگ وہاں ہوں گے وہ کہیں گے: اگر ہم لوگوں کو اس پہاڑ میں سے لینے دیں تو وہ سارا پہاڑ لے جائیں گے۔ آخر لڑیں گے تو فیصدی ننانوے آدمی مارے جائیں گے۔“ ابوکامل نے کہا: اپنی روایت میں، میں اور سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ دونوں حسان کے قلعہ کے سایہ میں کھڑے تھے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عراق کا ملک اپنے درہم اور قفیز کو روکے گا اور شام کا ملک اپنے مدی اور دینار کو روکے گا اور مصر کا ملک اپنے اردب و دینار کو روکے گا اور ہو جاؤ گے تم جیسے آگے تھے، اور ہو جاؤ گے تم جیسے آگے تھے، اور ہو جاؤ گے تم جیسے آگے تھے۔“ پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس حدیث پر گواہی دیتا ہے ابوہریرہ کا گوشت اور خون (یعنی اس میں کچھ شک نہیں)۔
|