الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ
فتنے اور علامات قیامت
8. باب لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ:
باب: قیامت آنے سے قبل فرات میں سونے کا پہاڑ نکلنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 7272
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا يعقوب يعني ابن عبد الرحمن القاري ، عن سهيل ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تقوم الساعة حتى يحسر الفرات عن جبل من ذهب يقتتل الناس عليه، فيقتل من كل مائة تسعة وتسعون، ويقول كل رجل منهم: لعلي اكون انا الذي انجو "،حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَحْسِرَ الْفُرَاتُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ يَقْتَتِلُ النَّاسُ عَلَيْهِ، فَيُقْتَلُ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ، وَيَقُولُ كُلُّ رَجُلٍ مِنْهُمْ: لَعَلِّي أَكُونُ أَنَا الَّذِي أَنْجُو "،
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت نہ ہو گی یہاں تک کہ فرات میں ایک پہاڑ نکلے گا سونے کا، لوگ اس کے لیے لڑیں گے تو ہر سینکڑے میں سے (یعنی فیصدی) ننانئے مارے جائیں گے اور ہر شخص یہ کہے گا (اپنے دل میں) شاید بچ جاؤں۔ (اور اس سونے کو حاصل کروں۔ معاذ اللہ دنیا ایسی ہی خراب شے ہے لوگ اس کے پیچھے اپنی جان آبرو عزت گنواتے ہیں پھر بھی وہ حاصل نہیں ہوتی۔ عاقل وہی ہے جو پہلے سے اس نابکار کو طلاق دے دے)۔
حدیث نمبر: 7273
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني امية بن بسطام ، حدثنا يزيد بن زريع ، حدثنا روح ، عن سهيل بهذا الإسناد نحوه، وزاد، فقال ابي: إن رايته فلا تقربنه.وحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، عَنْ سُهَيْلٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَزَادَ، فَقَالَ أَبِي: إِنْ رَأَيْتَهُ فَلَا تَقْرَبَنَّهُ.
‏‏‏‏ اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے، البتہ سہیل کی اس سند میں یہ اضافہ ہے کہ میرے والد نے کہا: اگر تو اسے دیکھ لے تو اس کے قریب بھی نہ جانا۔
حدیث نمبر: 7274
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو مسعود سهل بن عثمان ، حدثنا عقبة بن خالد السكوني ، عن عبيد الله ، عن خبيب بن عبد الرحمن ، عن حفص بن عاصم ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يوشك الفرات ان يحسر عن كنز من ذهب، فمن حضره فلا ياخذ منه شيئا ".حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ السَّكُونِيُّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ كَنْزٍ مِنْ ذَهَبٍ، فَمَنْ حَضَرَهُ فَلَا يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریب ہے کہ فرات میں ایک خزانہ سونے کا نکلے گا جو کوئی وہاں موجود ہو تو اس میں سے کچھ نہ لے۔
حدیث نمبر: 7275
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سهل بن عثمان ، حدثنا عقبة بن خالد ، عن عبيد الله ، عن ابي الزناد ، عن عبد الرحمن الاعرج ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يوشك الفرات ان يحسر عن جبل من ذهب، فمن حضره فلا ياخذ منه شيئا ".حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ عُثْمَانَ ، حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خالِدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ، فَمَنْ حَضَرَهُ فَلَا يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: عنقریب دریائے فرات سے سونے کا ایک پہاڑ نکلے گا، پس جو بھی اس وقت موجود ہو وہ اس میں سے کچھ بھی نہ لے۔
حدیث نمبر: 7276
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كامل فضيل بن حسين ، وابو معن الرقاشي ، واللفظ لابي معن، قالا: حدثنا خالد بن الحارث ، حدثنا عبد الحميد بن جعفر ، اخبرني ابي ، عن سليمان بن يسار ، عن عبد الله بن الحارث بن نوفل ، قال: كنت واقفا مع ابي بن كعب ، فقال: لا يزال الناس مختلفة اعناقهم في طلب الدنيا، قلت: اجل، قال: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " يوشك الفرات ان يحسر عن جبل من ذهب، فإذا سمع به الناس ساروا إليه، فيقول من عنده: لئن تركنا الناس ياخذون منه ليذهبن به كله، قال: فيقتتلون عليه، فيقتل من كل مائة تسعة وتسعون "، قال ابو كامل في حديثه: قال: وقفت انا وابي بن كعب في ظل اجم حسان.حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ ، وَأَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي مَعْنٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ نَوْفَلٍ ، قَالَ: كُنْتُ وَاقِفًا مَعَ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ ، فَقَالَ: لَا يَزَالُ النَّاسُ مُخْتَلِفَةً أَعْنَاقُهُمْ فِي طَلَبِ الدُّنْيَا، قُلْتُ: أَجَلْ، قَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " يُوشِكُ الْفُرَاتُ أَنْ يَحْسِرَ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ، فَإِذَا سَمِعَ بِهِ النَّاسُ سَارُوا إِلَيْهِ، فَيَقُولُ مَنْ عِنْدَهُ: لَئِنْ تَرَكْنَا النَّاسَ يَأْخُذُونَ مِنْهُ لَيُذْهَبَنَّ بِهِ كُلِّهِ، قَالَ: فَيَقْتَتِلُونَ عَلَيْهِ، فَيُقْتَلُ مِنْ كُلِّ مِائَةٍ تِسْعَةٌ وَتِسْعُونَ "، قَالَ أَبُو كَامِلٍ فِي حَدِيثِهِ: قَالَ: وَقَفْتُ أَنَا وَأُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ فِي ظِلِّ أُجُمِ حَسَّانَ.
‏‏‏‏ عبداللہ بن حارث بن نوفل سے روایت ہے، میں سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے ساتھ کھڑا تھا، انہوں نے کہا: ہمیشہ لوگ دنیا کمانے کی فکر میں رہیں گے۔ میں نے کہا: ہاں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: قریب ہے کہ فرات میں ایک سونے کا پہاڑ نمودار ہو۔ لوگ جب یہ سنیں گے تو اس طرف چلیں گے اور جو لوگ وہاں ہوں گے وہ کہیں گے: اگر ہم لوگوں کو اس پہاڑ میں سے لینے دیں تو وہ سارا پہاڑ لے جائیں گے۔ آخر لڑیں گے تو فیصدی ننانوے آدمی مارے جائیں گے۔ ابوکامل نے کہا: اپنی روایت میں، میں اور سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ دونوں حسان کے قلعہ کے سایہ میں کھڑے تھے۔
حدیث نمبر: 7277
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد بن يعيش ، وإسحاق بن إبراهيم ، واللفظ لعبيد، قالا: حدثنا يحيى بن آدم بن سليمان مولى خالد بن خالد، حدثنا زهير ، عن سهيل بن ابي صالح ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " منعت العراق درهمها وقفيزها، ومنعت الشام مديها ودينارها، ومنعت مصر إردبها ودينارها وعدتم من حيث بداتم، وعدتم من حيث بداتم، وعدتم من حيث بداتم "، شهد على ذلك لحم ابي هريرة ودمه.حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ يَعِيشَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَاللَّفْظُ لِعُبَيْدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ مَوْلَى خَالِدِ بْنِ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنَعَتْ الْعِرَاقُ دِرْهَمَهَا وَقَفِيزَهَا، وَمَنَعَتْ الشَّأْمُ مُدْيَهَا وَدِينَارَهَا، وَمَنَعَتْ مِصْرُ إِرْدَبَّهَا وَدِينَارَهَا وَعُدْتُمْ مِنْ حَيْثُ بَدَأْتُمْ، وَعُدْتُمْ مِنْ حَيْثُ بَدَأْتُمْ، وَعُدْتُمْ مِنْ حَيْثُ بَدَأْتُمْ "، شَهِدَ عَلَى ذَلِكَ لَحْمُ أَبِي هُرَيْرَةَ وَدَمُهُ.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عراق کا ملک اپنے درہم اور قفیز کو روکے گا اور شام کا ملک اپنے مدی اور دینار کو روکے گا اور مصر کا ملک اپنے اردب و دینار کو روکے گا اور ہو جاؤ گے تم جیسے آگے تھے، اور ہو جاؤ گے تم جیسے آگے تھے، اور ہو جاؤ گے تم جیسے آگے تھے۔ پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس حدیث پر گواہی دیتا ہے ابوہریرہ کا گوشت اور خون (یعنی اس میں کچھ شک نہیں)۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.