الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
کتاب فَضَائِلِ الْقُرْآنِ وَمَا يَتَعَلَّقُ بِهِ قرآن کے فضائل اور متعلقہ امور 51. باب الأَوْقَاتِ الَّتِي نُهِيَ عَنِ الصَّلاَةِ فِيهَا: باب: جن وقتوں میں نماز ممنوع ہے ان کا بیان۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کے بعد نماز سے منع فرمایا جب تک سورج نہ ڈوبے اور اسی طرح صبح کی نماز کے بعد جب تک آفتاب نہ نکلے۔
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ سنا میں نے کئی اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ ان میں سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بھی ہیں اور وہ سب سے زیادہ میرے پیارے ہیں کہ منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے بعد نماز فجر کے جب تک سورج نہ نکلے اور بعد نماز عصر کے جب تک آفتاب نہ ڈوبے۔
روایت ہے قتادہ سے اسی اسناد سے مگر اتنا فرق ہے کہ سعید اور ہشام نے یوں روایت کیا «بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَشْرُقَ الشَّمْسُ» یعنی صبح کے بعد حتیّٰ کہ آفتاب چمک جائے۔
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عصر کے بعد کوئی نماز نہیں یہاں تک کہ سورج غروب ہو جائے اور فجر کے بعد یہاں تک کہ سورج طلوع ہو جائے۔“
نافع نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے رویت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی ایسا نہ کرے کہ اور وقت چھوڑ کر طلوع آفتاب کے وقت نماز پڑھے اور نہ غروب کے وقت۔“
ترجمہ اس کا وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اتنا زیادہ ہے اس لیے کہ ”آفتاب شیطان کے سینگوں کے بیچ میں نکلتا ہے۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نکل آئے کنارہ سورج کا تو نماز میں تاخیر کرو یہاں تک کی خوب صاف ہو جائے اور جب غائب ہو جائے کنارہ آفتاب کا نماز میں دیر کرو یہاں تک کہ پورا آفتاب غائب ہو جائے۔“
سیدنا ابوبصرہ غفاری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے ساتھ عصر کی نماز پڑھی مخمص میں (کہ نام ہے ایک مقام کا) اور فرمایا: ”یہ نماز تم سے اگلوں کے سامنے پیش کی گئی اور انہوں نے اس کو ضائع کیا۔ پھر جو اس کی حفاظت کرے اس کو دوگنا ثواب ہو گا اور اس کے بعد کوئی نماز نہیں جب تک کہ شاہد نہ نکلے۔“ اور شاہد سے مراد ستارہ ہے۔
سیدنا ابوبصرہ غفاری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھی اور بیان کی روایت مثل روایت بالا کے۔
موسیٰ بن علی نے کہا: روایت کی مجھ سے میرے باپ نے، کہا: سنا میں نے: عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے کہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین گھڑیوں (وقتوں) میں ہم کو نماز سے روکتے تھے اور مردوں کے دفن سے۔ ایک تو جب سورج طلوع ہو رہا ہو یہاں تک کہ بلند ہو جائے۔ دوسرے جس وقت کہ ٹھیک دوپہر ہو جب تک کہ زوال نہ ہو جائے۔ تیسرے جس وقت سورج ڈوبنے لگے جب تک کہ پورا نہ ڈوب جائے۔
|