صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
74. باب سَفَرِ الْمَرْأَةِ مَعَ مَحْرَمٍ إِلَى حَجٍّ وَغَيْرِهِ:
باب: عورت کو محرم کے ساتھ حج وغیرہ کا سفر کرنے کا بیان۔
Chapter: A woman travelling with a Mahram for Hajj and other purposes
حدیث نمبر: 3258
Save to word اعراب
حدثنا زهير بن حرب ، ومحمد بن المثنى ، قالا: حدثنا يحيى وهو القطان ، عن عبيد الله ، اخبرني نافع ، عن ابن عمر : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تسافر المراة ثلاثا، إلا ومعها ذو محرم "،حدثنا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قَالَا: حدثنا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ ثَلَاثًا، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ "،
یحییٰ قطان نے ہمیں عبید اللہ سے حدیث بیان کی (کہا) مجھے نا فع نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کوئی عورت تین (دن رات) کا سفر نہ کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ محرم ہو۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی عورت تین دن کا سفر محرم کے بغیر نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3259
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير ، وابو اسامة . ح وحدثنا ابن نمير ، حدثنا ابي ، جميعا عن عبيد الله ، بهذا الإسناد، في رواية ابي بكر: فوق ثلاث، وقال ابن نمير في روايته: عن ابيه: ثلاثة إلا ومعها ذو محرم.وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ، وَأَبُو أُسَامَةَ . ح وحدثنا ابْنُ نُمَيْرٍ ، حدثنا أَبِي ، جَمِيعًا عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، فِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ: فَوْقَ ثَلَاثٍ، وقَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ فِي رِوَايَتِهِ: عَنْ أَبِيهِ: ثَلَاثَةً إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ.
ابو بکر بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی کہا: ہم سے عبد اللہ ابن نمیر اور ابو اسامہ نے حدیث بیان کی نیز ابن نمیر نے ہمیں ھدیث بیان کی کہا ہمیں میرے والد نے حدیث بیان کی ان سب نے عبید اللہ سے اسی سند کے ساتھ (یہی) حدیث بیان کی۔ ابو بکر کی روایت میں ہے کہ تین دن سے زیادہ اور ابن نمیر نے اپنے والد سے بیان کر دہ روایت میں کہا: تین دن مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ محرم ہو۔
امام صاحب یہی روایت دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، ابوبکر کی روایت میں ہے، تین دن سے زائد، اور ابن نمیر کی روایت ہے، تین دن کے لیے اس کے ساتھ محرم ہونا چاہیے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3260
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا ابن ابي فديك ، اخبرنا الضحاك ، عن نافع ، عن عبد الله بن عمر ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يحل لامراة تؤمن بالله واليوم الآخر تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم ".وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ ، أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ تُسَافِرُ مَسِيرَةَ ثَلَاثِ لَيَالٍ، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ ".
3260. ضحاک نے ہمیں نا فع سے خبر دی، انھوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر مایا: کسی عورت کے لیے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہے حلال نہیں کہ وہ تین راتوں کا سفر کرے مگر اس طرح کہ ساتھ محرم ہو۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتی ہے، اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ بغیر محرم کے تین راتوں کی مسافت کا سفر کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3261
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد، وعثمان بن ابي شيبة ، جميعا عن جرير ، قال قتيبة : حدثنا جرير ، عن عبد الملك وهو ابن عمير ، عن قزعة ، عن ابي سعيد ، قال: سمعت منه حديثا فاعجبني، فقلت له: انت سمعت هذا من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: فاقول على رسول الله صلى الله عليه وسلم ما لم اسمع، قال: سمعته يقول، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تشدوا الرحال إلا إلى ثلاثة مساجد: مسجدي هذا، والمسجد الحرام، والمسجد الاقصى "، وسمعته يقول: " لا تسافر المراة يومين من الدهر، إلا ومعها ذو محرم منها او زوجها "،حدثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، جميعا عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ قُتَيْبَةُ : حدثنا جَرِيرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ وَهُوَ ابْنُ عُمَيْرٍ ، عَنْ قَزَعَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ مِنْهُ حَدِيثًا فَأَعْجَبَنِي، فَقُلْتُ لَهُ: أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: فَأَقُولُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَمْ أَسْمَعْ، قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَشُدُّوا الرِّحَالَ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: مَسْجِدِي هَذَا، وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصَى "، وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " لَا تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ يَوْمَيْنِ مِنَ الدَّهْرِ، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ مِنْهَا أَوْ زَوْجُهَا "،
3261. جریر نے ہمیں عبد الملک سے جو عمیر کے بیٹے ہیں حدیث بیان کی، انھوں نے قزعہ سے اور انھوں نے ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، (قزعہ نے) کہا: میں نے ان (ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے ایک حدیث سنی جو مجھے بہت اچھی لگی۔ تو میں نے ان سے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حدیث خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انھوں نے جواب دیا: کیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وہ بات کہہ سکتا ہوں جو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنی! (قزعہ نے) کہا میں نے ان سے سنا کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (عبادت کی غرض سے) تین مسجدوں کے سوا کسی طرف رخت سفر نہ باند ھو: میری مسجد، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ۔ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فر ما رہے تھے: کو ئی عورت کسی بھی وقت دو دن کا سفر نہ کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ محرم ہو یا اس کا شوہر ہو۔
قزعہ بیان کرتے ہیں، کہ میں نے حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک حدیث سنی، جو مجھے بہت اچھی لگی، تو میں نے ان سے دریافت کیا، کیا آپ نے یہ روایت براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ اس نے کہا: تو کیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں وہ بات کہتا ہوں جو میں نے سنی نہیں ہے؟ اس نے کہا: میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: تین مسجدوں کے سوا کسی جگہ کا رخت سفر نہ باندھو، میری یہ مسجد، مسجد حرام اور مسجد اقصیٰ۔ اور میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی سنا: کوئی عورت کسی وقت دو دن کا سفر نہ کرے، مگر اس کے ساتھ اس کا محرم یا شوہر ہونا چاہیے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3262
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عبد الملك بن عمير ، قال: سمعت قزعة ، قال: سمعت ابا سعيد الخدري ، قال: سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم اربعا، فاعجبنني وآنقنني: نهى ان تسافر المراة مسيرة يومين، إلا ومعها زوجها، او ذو محرم، واقتص باقي الحديث.وحدثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حدثنا شُعْبَةُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَزَعَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، قَالَ: سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعًا، فَأَعْجَبْنَنِي وَآنَقْنَنِي: نَهَى أَنْ تُسَافِرَ الْمَرْأَةُ مَسِيرَةَ يَوْمَيْنِ، إِلَّا وَمَعَهَا زَوْجُهَا، أَوْ ذُو مَحْرَمٍ، وَاقْتَصَّ بَاقِيَ الْحَدِيثِ.
شعبہ نے ہمیں عبد الملک بن عمیر سے حدیث بیان کی۔کہا میں نے قزعہ سے سنا انھوں نے کہا میں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چار باتیں سنیں جو مجھے بہت اچھی لگیں اور بہت پسند آئیں۔آپ نے منع فرمایا کہ کوئی عورت دو دن کا سفر کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ اس کا شو ہر یا کوئی محرم ہو۔اور آگے باقی حدیث بیان کی۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے چار باتیں سنیں، جو مجھے بہت پسند آئیں اور اچھی لگیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ عورت دو دن کی مسافت کا سفر اپنے خاوند یا محرم کے بغیر کرے، اور باقی حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3263
Save to word اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، حدثنا جرير ، عن مغيرة ، عن إبراهيم ، عن سهم بن منجاب ، عن قزعة ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تسافر المراة ثلاثا، إلا مع ذي محرم ".حدثنا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حدثنا جَرِيرٌ ، عَنْ مُغِيرَةَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ سَهْمِ بْنِ مِنْجَابٍ ، عَنْ قَزَعَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ ثَلَاثًا، إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ ".
سہم بن منجاب نے قزعہ سے انھوں نے ابو سعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی عورت تین دن کا سفر نہ کرے مگر یہ کہ محرم ساتھ ہو۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت تین دن کا سفر محرم کے بغیر نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3264
Save to word اعراب
وحدثني ابو غسان المسمعي ، ومحمد بن بشار ، جميعا عن معاذ بن هشام ، قال ابو غسان : حدثنا معاذ ، حدثني ابي ، عن قتادة ، عن قزعة ، عن ابي سعيد الخدري : ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تسافر امراة فوق ثلاث ليال، إلا مع ذي محرم "،وحَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، جميعا عَنْ مُعَاذِ بْنِ هِشَامٍ ، قَالَ أَبُو غَسَّانَ : حدثنا مُعَاذٌ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ قَزَعَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ : أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تُسَافِرِ امْرَأَةٌ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ، إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ "،
معاذ عنبری نے قتادہ سے حدیث بیان کی انھوں نے قزعہ اور انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی عورت تین راتوں سے زیادہ کا سفر نہ کرے مگر یہ کہ محرم کے ساتھ ہو۔
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ نبی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت تین رات سے زائد کا سفر محرم کے بغیر نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3265
Save to word اعراب
وحدثناه ابن المثنى ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن سعيد ، عن قتادة ، بهذا الإسناد، وقال: اكثر من ثلاث، إلا مع ذي محرم.وحدثناه ابْنُ الْمُثَنَّى ، حدثنا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ: أَكْثَرَ مِنْ ثَلَاثٍ، إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ.
سعید نے قتادہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی اور کہا: تین (دن) سے زیادہ کا سفر مگر یہ کہ محرم کے ساتھ ہو۔
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں، اس میں فَوْقَ ثَلاَثَ لَيَالٍ،

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3266
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن سعيد بن ابي سعيد ، عن ابيه ، ان ابا هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يحل لامراة مسلمة تسافر مسيرة ليلة، إلا ومعها رجل ذو حرمة منها ".حدثنا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حدثنا لَيْثٌ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ مُسْلِمَةٍ تُسَافِرُ مَسِيرَةَ لَيْلَةٍ، إِلَّا وَمَعَهَا رَجُلٌ ذُو حُرْمَةٍ مِنْهَا ".
لیث نے ہمیں سعید بن ابی سعید سے حدیث بیان کی انھوں نے اپنے والد سے روایت کی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی مسلما ن عورت کے لیے حلال نہیں وہ ایک رات کی مسافت طے کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ ایسا آدمی ہو جو اس کا محرم ہو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی مسلمان عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ ایک رات کی مسافت کسی اپنے محرم مرد کے بغیر طے کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3267
Save to word اعراب
حدثني زهير بن حرب ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن ابي ذئب ، حدثنا سعيد بن ابي سعيد ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يحل لامراة تؤمن بالله واليوم الآخر تسافر مسيرة يوم، إلا مع ذي محرم ".حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حدثنا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ ، حدثنا سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ تُسَافِرُ مَسِيرَةَ يَوْمٍ، إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ ".
ابن ابی ذئب سے روایت ہے (کہا) ہمیں سعید ابن ابی سعید نے اپنے والد سے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: کسی عورت کے لیے جو اللہ اور یو م آخرت پر ایما ن رکھتی ہے حلال نہیں کہ وہ ایک دن کی مسا فت طے کرے مگر یہ کہ محرم کے ساتھ ہو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی ایسی عورت کے لیے جو اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتی ہے جائز نہیں ہے کہ وہ ایک دن، رات کی مسافت اپنے محرم کے بغیر طے کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3268
Save to word اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن سعيد بن ابي سعيد المقبري ، عن ابيه ، عن ابي هريرة : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا يحل لامراة تؤمن بالله واليوم الآخر تسافر مسيرة يوم وليلة، إلا مع ذي محرم عليها ".وحدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ تُسَافِرُ مَسِيرَةَ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ، إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ عَلَيْهَا ".
امام مالک نے سعید بن ابی سعید مقبری سے انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جو عورت اللہ اور آخرت کے دن پر ایما ن رکھتی ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ وہ ایک دن اور رات کا سفر کرے مگر اس طرح کہ اس کا محرم اس کے ساتھ ہو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والی کسی عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے محرم کے بغیر ایک دن، رات کی مسافت طے کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3269
Save to word اعراب
حدثنا ابو كامل الجحدري ، حدثنا بشر يعني ابن مفضل ، حدثنا سهيل بن ابي صالح ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يحل لامراة ان تسافر ثلاثا، إلا ومعها ذو محرم منها ".حدثنا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ ، حدثنا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُفَضَّلٍ ، حدثنا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِح ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ أَنْ تُسَافِرَ ثَلَاثًا، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ مِنْهَا ".
ابو صالح نے اپنے والد سے انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " کسی عورت کے لیے حلال نہیں کہ تین دن سفر کرے مگر اس طرح کہ اس کے ساتھ اس کا کوئی محرم ہو۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کسی عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ تین دن کا سفر اپنے محرم کے بغیر کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3270
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو كريب، جميعا عن ابي معاوية ، قال ابو كريب : حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يحل لامراة تؤمن بالله واليوم الآخر ان تسافر سفرا يكون ثلاثة ايام فصاعدا، إلا ومعها ابوها، او ابنها، او زوجها، او اخوها، او ذو محرم منها "،وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ ، قَالَ أَبُو كُرَيْبٍ : حدثنا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِح ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ تُسَافِرَ سَفَرًا يَكُونُ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَصَاعِدًا، إِلَّا وَمَعَهَا أَبُوهَا، أَوِ ابْنُهَا، أَوْ زَوْجُهَا، أَوْ أَخُوهَا، أَوْ ذُو مَحْرَمٍ مِنْهَا "،
ابو معاویہ نے ہمیں اعمش سے حدیث بیان کی انھوں نے ابو صالح سے انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جو عورت اللہ اور یو م آخرت پر ایمان رکھتی ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ وہ تین دن یا اس سے زائد کا سفر کرے الایہ کہ اس کے ساتھ اس کا والد یا اس کا بیٹا یا اس کا خاوند یااس کا بھا ئی یا اس کا کوئی محرم ہو،
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والی عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ تین دن یا اس سے زائد کا سفر، اپنے باپ یا اپنے بیٹے یا اپنے خاوند یا اپنے بھائی یا اپنے محرم کے بغیر کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3271
Save to word اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وابو سعيد الاشج ، قالا: حدثنا وكيع ، حدثنا الاعمش ، بهذا الإسناد، مثله.وحدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، قَالَا: حدثنا وَكِيعٌ ، حدثنا الْأَعْمَشُ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، مِثْلَهُ.
وکیع نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند حدیث بیان کی۔
یہی روایت امام صاحب دو اور اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3272
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة، وزهير بن حرب كلاهما عن سفيان، قال ابو بكر : حدثنا سفيان بن عيينة ، حدثنا عمرو بن دينار ، عن ابي معبد ، قال: سمعت ابن عباس ، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يخطب يقول: " لا يخلون رجل بامراة، إلا ومعها ذو محرم، ولا تسافر المراة، إلا مع ذي محرم "، فقام رجل، فقال: يا رسول الله، إن امراتي خرجت حاجة، وإني اكتتبت في غزوة كذا وكذا، قال: " انطلق، فحج مع امراتك "،حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ كِلَاهُمَا عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ : حدثنا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، حدثنا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَقُولُ: " لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ، وَلَا تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ، إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ "، فَقَامَ رَجُلٌ، فقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ امْرَأَتِي خَرَجَتْ حَاجَّةً، وَإِنِّي اكْتُتِبْتُ فِي غَزْوَةِ كَذَا وَكَذَا، قَالَ: " انْطَلِقْ، فَحُجَّ مَعَ امْرَأَتِكَ "،
سفیان بن عیینہ نے ہمیں حدیث بیان کی (کہا) ہمیں عمرو بن دینا ر نے ابو معبد سے حدیث بیان کی (کہا) میں نے ابن عبا س رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ خطبہ دیتے ہوئے فر ما رہے تھے "کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ ہر گز تنہا نہ ہو مگر یہ کہ اس کے ساتھ کوئی محرم ہو۔اور کوئی عورت سفر نہ کرے مگر یہ محرم کے ساتھ ہو۔ایک آدمی اٹھااور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میری بیوی حج کے لیے نکلی ہے اور میرا نام فلاں فلاں غزوے میں لکھا جا چکا ہے آپ نے فرمایا: " جاؤ اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب فرماتے ہوئے سنا: کوئی مرد، کسی عورت کے ساتھ، اس کے محرم کے بغیر تنہائی میں نہ رہے یا اکیلا نہ ہو اور عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔ تو ایک آدمی نے کھڑے ہو کر دریافت کیا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میری بیوی حج پر جا رہی ہے، اور میرا نام فلاں فلاں لڑائی میں لکھ دیا گیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ، اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3273
Save to word اعراب
وحدثناه ابو الربيع الزهراني ، حدثنا حماد ، عن عمرو، بهذا الإسناد نحوه،وحدثناه أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ ، حدثنا حَمَّادٌ ، عَنْ عَمْرٍو، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ،
حماد نے ہمیں عمرو (بن دینا ر) سے اسی سند کے ساتھ اسی کے ہم معنی حدیث بیان کی۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 3274
Save to word اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا هشام يعني ابن سليمان المخزومي ، عن ابن جريج ، بهذا الإسناد نحوه، ولم يذكر: لا يخلون رجل بامراة، إلا ومعها ذو محرم.وَحدثنا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حدثنا هِشَامٌ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ الْمَخْزُومِيُّ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ: لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ، إِلَّا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ.
ابن جریج نے (عمر و بن دینار سے) اسی سند کے ساتھ اسی کے معنی روایت بیان کی اور یہ (جملہ) ذکر نہیں کیا: "کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ ہر گز تنہا نہ ہو مگر یہ کہ اس کے ساتھ کوئی محر م ہو۔
امام صاحب ایک اور استاد سے روایت کرتے ہیں، لیکن اس میں یہ نہیں ہے کہ کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ اس کے محرم کے بغیر اکیلا نہ رہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.