الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 7. باب الدُّعَاءِ إِلَى الشَّهَادَتَيْنِ وَشَرَائِعِ الإِسْلاَمِ: باب: لوگوں کو شہادتین کی طرف بلانے اور اسلام کے ارکان کا بیان۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (یمن کی طرف حاکم کر کے) بھیجا تو فرمایا: ”تم ملو گے کچھ لوگوں سے اہل کتاب کے تو بلانا ان کو اس بات کی گواہی کی طرف کہ کوئی معبود برحق نہیں سوا اللہ کے اور میں اللہ کا بھیجا ہوا ہوں (یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) اگر وہ اس کو مان لیں تو بتلانا ان کو یہ بات کہ اللہ نے ہر دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں اگر وہ اس کو مان لیں تو ان کو یہ بات بتلانا کہ اللہ نے ان پر زکوٰۃ فرض کی ہے جو ان کے مالداروں سے لی جائے گی پھر انہی کے فقیروں اور محتاجوں کو دی جائے گی۔ اگر وہ اس بات کو مان لیں تو خبردار نہ لینا عمدہ مال ان کے (یعنی زکوٰۃ میں متوسط جانور لینا، عمدہ دودھ والا اور پرگوشت فربہ چھانٹ کر نہ لینا اور مظلوم کی بددعا سے بچنا کیونکہ مظلوم کی بددعا اور اللہ کے درمیان کوئی روک نہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الزكاة، باب: وجوب الزكاة برقم (1395) وفي الزكاة، باب: اخذ الصدقة من الاغنياء، وترد فى الفقراء حيث كانوا برقم (1458) وفى المظالم، باب: الاتقاء والحذر من دعوة المظلوم برقم (2448) وفى المغازي، باب: بعث ابي موسى ومعاذ بن جبل رضى الله عنه الى اليمن قبل حجة الوداع برقم (4347) وفي التوحيد، باب: ما جاء فى دعاء النبى صلى الله عليه وسلم امته الى توحيد الله تبارك وتعالى برقم (7371)»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کا حاکم بنا کر بھیجا اور فرمایا: ”عنقریب تم اہل کتاب کے کچھ لوگوں کے پاس جا رہے ہو۔“ جو اوپر گزری صرف سند کا فرق ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (121)»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجا تو ان سے کہا: تم جاؤ گے اہلِ کتاب میں سے ایک قوم کے پاس تو سب سے پہلے جس طرف تم ان کو بلاؤ وہ اللہ جل جلالٰہ کی عبادت ہے پھر جب وہ اللہ کو پہچان لیں تو ان کو بتاؤ کہ اللہ نے ان پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں ہر رات و دن میں۔ جب وہ یہ کرنے لگیں تو ان کو بتاؤ کہ اللہ عزوجل نے ان پر زکوٰۃ فرض کی ہے جو ان کے مالوں سے لی جائے گی پھر انہی کے فقیروں کو دی جائے گی۔ جب وہ یہ مان لیں تو ان سے زکوٰۃ لے اور ان کے عمدہ مالوں سے بچ۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (121)»
|