الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 71. باب نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ حَاكِمًا بِشَرِيعَةِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: باب: عیسیٰ علیہ السلام کے نازل ہونے اور ان کے شریعت محمدی کے موافق چلنے اور اللہ تعالیٰ کا اس امت کو عزت اور شرف عطا فرمانا اور اس بات کی دلیل کہ اسلام سابقہ ادیان کا ناسخ ہے اور قیامت تک ایک جماعت اسلام کی حفاظت میں کھڑی رہے گی۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم ہے اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے البتہ قریب ہے جب اتریں گے عیسیٰ، مریم علیہما السلام کے بیٹے تم لوگوں میں اور حکم کریں گے موافق اس شریعت کے اور انصاف کریں گے اور توڑ ڈالیں گے صلیب کو (جو نصاریٰ نے بنا رکھی ہے اور اس کی پرستش کرتے ہیں) اور مار ڈالیں گے سور کو اور موقوف کریں گے جزیہ کو اور بہت دیں گے مال کو یہاں تک کہ کوئی نہ لے گا اس کو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) فى البيوع، قتل الخنزير برقم (2222) والترمذي في ((جامعه)) في الفتن، باب: ما جاء في نزول عيسى ابن مريم عليهما السلام - وقال: هذا حديث حسن صحیح برقم (2233) انظر ((التحفة)) برقم (13228)»
زہری سے دوسری روایتیں بھی ایسی ہی ہیں ابن عینیہ کی روایت میں ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام امام ہوں گے، انصاف کرنے والے اور حاکم ہوں گے عدل کرنے والے، اور یونس کی روایت میں ہے کہ حاکم ہوں گے عدل کرنے والے۔ اور اس میں یہ نہیں ہے کہ امام ہوں گے انصاف کرنے والے، جیسے لیث کی روایت میں ہے اس میں اتنا زیادہ ہے کہ ایک سجدہ اس زمانے میں ساری دنیا سے بہتر ہو گا۔ پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے اگر تمہارا جی چاہے تو یہ آیت پڑھو «وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ» ”کوئی ایسا نہیں اہل کتاب میں سے جو ایمان نہ لائے عیسیٰ علیہ السلام پر ان کے مرنے سے پہلے“۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في احاديث الانبياء، باب: نزول عيسی ابن مريم عليهما السلام برقم (3448) انظر ((التحفة)) برقم (13178)»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی قسم! مریم علیہما السلام کے بیٹے اتریں گے (آسمان سے) اور وہ حاکم ہوں گے، عدل کریں گے، تو توڑ ڈالیں گے صلیب کو اور مار ڈالیں گے سور کو اور موقوف کر دیں گے جزیہ کو اور چھوڑ دیں گے جوان اونٹ کو۔ پھر کوئی محنت نہ کرے گا اس پر۔ اور لوگوں کے دلوں میں سے کپٹ اور دشمنی اور جلن جاتی رہے گی۔ اور بلائیں گے وہ لوگوں کو مال دینے کے لیے لیکن کوئی قبول نہ کرے گا۔“ (اس وجہ سے کہ حاجت نہ ہو گی اور مال کثرت سے ہر ایک کے پاس ہو گا)۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14208)»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیسے ہو گے تم جب مریم علیہما السلام کا بیٹا اترے گا تم لوگوں میں اور تمہارا امام تم میں سے ہو گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في احاديث الانبياء، باب: نزول عيسی ابن مريم عليهما السلام برقم (3448) انظر ((التحفة)) برقم (14636)»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا کیا حال ہو گا جب مریم علیہما السلام کے بیٹے اتریں گے تم میں اور امامت کریں گے تمہاری۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (390)»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا کیا حال ہو گا۔ جب مریم علیہما السلام کے بیٹے اتریں گے تم لوگوں میں پھر امامت کریں گے تمہاری تم ہی میں سے۔“ (ولید بن مسلم نے کہا) میں نے ابن ابی ذئب سے کہا: مجھ سے اوزائی نے حدیث بیان کی زہری سے، انہوں نے نافع سے: انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، اس میں یہ ہے کہ ”امام تمہارا تم ہی میں سے ہو گا۔“ ابن ابی ذئب نے کہا: تو جانتا ہے اس کا مطلب کیا ہے، امامت کریں گے تمہاری تم ہی میں سے، میں نے کہا: بتلاؤ۔ انہوں نے کہا: امامت کریں گے عیسیٰ علیہ السلام تمہارے پروردگار کی کتاب اور تمہارے پیغمبر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (390)»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”ہمیشہ ایک گروہ میری امت کا لڑتا رہے گا (کافروں اور مخالفوں سے) حق پر قیامت کے دن تک وہ غالب رہے گا۔ پھر عیسیٰ بن مریم علیہ السلام اتریں گے اور اس گروہ کا امام کہے گا، آیئے نماز پڑھایئے (عیسیٰ علیہ السلام سے کہے گا) وہ کہیں گے نہیں، تم میں سے ایک دوسروں پر حاکم رہیں۔ یہ وہ بزرگی ہے جو اللہ تعالیٰ عنایت فرمائے گا اس امت کو۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه مسلم في ((صحيحه)) في الجهاد، باب: قوله صلی اللہ علیہ وسلم: ((لا تزال طائفة من امتي ظاهرين علی الحق لا يضرهم من خالفهم)) برقم (4931) انظر ((التحفة)) برقم (2840)»
|