الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الزَّكَاةِ
زکاۃ کے احکام و مسائل
The Book of Zakat
23. باب مَثَلِ الْمُنْفِقِ وَالْبَخِيلِ:
باب: سخی اور بخیل کی مثال۔
حدیث نمبر: 2359
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال عمرو : وحدثنا سفيان بن عيينة ، قال: وقال ابن جريج ، عن الحسن بن مسلم ، عن طاوس ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " مثل المنفق والمتصدق كمثل رجل عليه جبتان او جنتان من لدن ثديهما إلى تراقيهما، فإذا اراد المنفق، وقال الآخر: فإذا اراد المتصدق ان يتصدق سبغت عليه او مرت، وإذا اراد البخيل ان ينفق قلصت عليه واخذت كل حلقة موضعها، حتى تجن بنانه وتعفو اثره "، قال: فقال ابو هريرة، فقال: " يوسعها فلا تتسع ".حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ عَمْرٌو : وَحَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، قَالَ: وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَثَلُ الْمُنْفِقِ وَالْمُتَصَدِّقِ كَمَثَلِ رَجُلٍ عَلَيْهِ جُبَّتَانِ أَوْ جُنَّتَانِ مِنْ لَدُنْ ثُدِيِّهِمَا إِلَى تَرَاقِيهِمَا، فَإِذَا أَرَادَ الْمُنْفِقُ، وَقَالَ الْآخَرُ: فَإِذَا أَرَادَ الْمُتَصَدِّقُ أَنْ يَتَصَدَّقَ سَبَغَتْ عَلَيْهِ أَوْ مَرَّتْ، وَإِذَا أَرَادَ الْبَخِيلُ أَنْ يُنْفِقَ قَلَصَتْ عَلَيْهِ وَأَخَذَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ مَوْضِعَهَا، حَتَّى تُجِنَّ بَنَانَهُ وَتَعْفُوَ أَثَرَهُ "، قَالَ: فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: " يُوَسِّعُهَا فَلَا تَتَّسِعُ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ فرمایا: مثال خرچ کرنے والے کی اور صدقہ دینے والے کی (یہاں راوی سے غلطی ہوئی اور صحیح یہ ہے کہ مثال بخیل کی اور صدقہ دینے والے کی) مانند اس شخص کی ہے کہ اس کے اوپر دو کرتے ہوں یا دو زرہیں (راوی کو شک ہے مگر دو زرہیں صحیح ہے) ان دونوں کی چھاتی سے گلے تک پھر جب خرچ کرنے والا چاہے اور دوسرے راوی نے کہا کہ جب صدقہ دینے والا صدقہ دینا چاہے تو وہ زرہ کشادہ ہو جائے اور اس کے سارے بدن پر پھیل جائے (یعنی اسی طرح صدقہ دینے والے کا دل کشادہ ہو جاتا ہے) اور جی کھول کر اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے اور جب بخیل خرچ کرنا چاہے تو وہ زرہ اس پر تنگ ہو جائے اور ہر حلقہ اپنی جگہ پر کس جائے یہاں تک کہ ڈھانپ لے اس کے پورں تک کو اور مٹا دے اس کے قدموں کے نشان کو جو زمین پر ہوں۔ اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ اس کو کشادہ کرنا چاہتا ہے مگر کشادہ نہیں ہوتا۔
حدیث نمبر: 2360
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني سليمان بن عبيد الله ابو ايوب الغيلاني ، حدثنا ابو عامر يعني العقدي ، حدثنا إبراهيم بن نافع ، عن الحسن بن مسلم ، عن طاوس ، عن ابي هريرة ، قال: " ضرب رسول الله صلى الله عليه وسلم مثل البخيل والمتصدق، كمثل رجلين عليهما جنتان من حديد، قد اضطرت ايديهما إلى ثديهما وتراقيهما، فجعل المتصدق كلما تصدق بصدقة انبسطت عنه، حتى تغشي انامله وتعفو اثره، وجعل البخيل كلما هم بصدقة، قلصت واخذت كل حلقة مكانها "، قال: فانا رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول بإصبعه في جيبه: " فلو رايته يوسعها ولا توسع ".حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ أَبُو أَيُّوبَ الْغَيْلَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ يَعْنِي الْعَقَدِيَّ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " ضَرَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلَ الْبَخِيلِ وَالْمُتَصَدِّقِ، كَمَثَلِ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُنَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ، قَدِ اضْطُرَّتْ أَيْدِيهِمَا إِلَى ثُدِيِّهِمَا وَتَرَاقِيهِمَا، فَجَعَلَ الْمُتَصَدِّقُ كُلَّمَا تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ انْبَسَطَتْ عَنْهُ، حَتَّى تُغَشِّيَ أَنَامِلَهُ وَتَعْفُوَ أَثَرَهُ، وَجَعَلَ الْبَخِيلُ كُلَّمَا هَمَّ بِصَدَقَةٍ، قَلَصَتْ وَأَخَذَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ مَكَانَهَا "، قَالَ: فَأَنَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بِإِصْبَعِهِ فِي جَيْبِهِ: " فَلَوْ رَأَيْتَهُ يُوَسِّعُهَا وَلَا تَوَسَّعُ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال بیان فرمائی کہ ان کی مثال دو آدمیوں کی سی ہے کہ ان دونوں پر دو زرہیں ہوں لوہے کی کہ ان دونوں کے ہاتھ ان کی چھاتیوں میں بندھے ہوں اور ان کے گلوں میں پھر صدقہ دینے والا جب ارادہ کر لے صدقہ دینے کا تو وہ زرہ اس کی کشادہ ہو جائے یہاں تک کہ اس کے پوروں کو ڈھانپ لے (اور اس کے ہاتھ بھی کھل جائیں اس کے کشادہ ہونے سے) اور اس کے قدم کے نشان جو زمین پر ہوں اس کو بھی مٹا دے (یعنی سخی کے عیب سخاوت سے ڈھک جاتے ہیں یا گناہ معاف ہو جاتے ہیں) اور وہ زرہ گویا زمین پر لٹکتی ہے کہ اس کے قدموں کے نشانون کو مٹاتی ہے اور بخیل کا حال ایسا ہے کہ جب ارادہ کرتا ہے صدقہ کا زرہ اس کی تنگ ہو جاتی ہے اور ہر حلقہ اس کا اپنی جگہ پر پھنس جاتا ہے۔ اور کہا راوی نے کہ میں نے دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہ اپنے گریبان میں ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے (تاکہ سامعین کے ذہن میں اس کے تنگ ہونے کی تصویر بن جائے) اور اگر تم ان کو دیکھتے تو وہ کہتے کہ کشادہ کرنا چاہتے تھے اور زرہ کشادہ نہ ہوتی تھی۔
حدیث نمبر: 2361
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا احمد بن إسحاق الحضرمي ، عن وهيب ، حدثنا عبد الله بن طاوس ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " مثل البخيل والمتصدق، مثل رجلين عليهما جنتان من حديد، إذا هم المتصدق بصدقة، اتسعت عليه حتى تعفي اثره، وإذا هم البخيل بصدقة، تقلصت عليه وانضمت يداه إلى تراقيه، وانقبضت كل حلقة إلى صاحبتها "، قال: فسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " فيجهد ان يوسعها فلا يستطيع ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إسحاق الْحَضْرَمِيُّ ، عَنْ وُهَيْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَثَلُ الْبَخِيلِ وَالْمُتَصَدِّقِ، مَثَلُ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُنَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ، إِذَا هَمَّ الْمُتَصَدِّقُ بِصَدَقَةٍ، اتَّسَعَتْ عَلَيْهِ حَتَّى تُعَفِّيَ أَثَرَهُ، وَإِذَا هَمَّ الْبَخِيلُ بِصَدَقَةٍ، تَقَلَّصَتْ عَلَيْهِ وَانْضَمَّتْ يَدَاهُ إِلَى تَرَاقِيهِ، وَانْقَبَضَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ إِلَى صَاحِبَتِهَا "، قَالَ: فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " فَيَجْهَدُ أَنْ يُوَسِّعَهَا فَلَا يَسْتَطِيعُ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال ایسی ہے جیسے دو آدمی کہ ان پر زرہ ہو لوہے کی پھر جب سخی نے چاہا صدقہ دے زرہ اس کی کشادہ ہو گئی یہاں تک کہ اس کے قدموں کا اثر مٹانے لگی اور جب بخیل نے چاہا کہ صدقہ دے، وہ تنگ ہو گئی اور اس کا ہاتھ اس کے گلے میں پھنس گیا اور ہر حلقہ اپنے دوسرے حلقہ میں کس گیا۔ راوی نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ فرماتے تھے: پھر وہ کوشش کرتا ہے کہ کشادہ ہو مگر نہیں ہوتی۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.