الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الزَّكَاةِ زکاۃ کے احکام و مسائل 18. باب التَّرْغِيبِ فِي الصَّدَقَةِ قَبْلَ أَنْ لاَ يُوجَدَ مَنْ يَقْبَلُهَا: باب: صدقہ قبول کرنے والا نہ پانے سے پہلے پہلے صدقہ کرنے کی ترغیب کا بیان۔
سیدنا حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ کہتے تھے: سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ فرماتے تھے: ”صدقہ دو قریب ہے کہ ایسا وقت آ جائے گا کہ آدمی اپنا صدقہ لے کر نکلے گا اور جس کو دینے لگے گا وہ کہے گا اگر تم کل لاتے تو میں لے لیتا مگر آج تو مجھے حاجت نہیں ہے غرض کوئی نہ ملے گا جو اسے قبول کر لے۔“
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ آدمی اپنے سونے کا صدقہ لے کر پھرے گا اور کوئی نہ ملے گا کہ اس کو قبول کر لے اور ایک ایک آدمی کو دیکھنے والا دیکھے گا کہ اس کے پیچھے چالیس چالیس عورتیں لگی ہوں گی اور پناہ پکڑیں گی اس کی مردوں کے کم ہونے سے عورتوں کے زیادہ ہونے سے۔“ اور ابن براد کی روایت میں ہے کہ ”دیکھے گا تو۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت نہ آئے گی جب تک کہ مال بہت نہ ہو جائے اور بہہ نہ نکلے یہاں تک کہ اپنی زکوٰۃ لے کر آدمی نکلے اور کسی کو نہ پائے گا جو اس کو قبول کر لے یہاں تک کہ زمین عرب کی چراگاہ اور نہریں ہو جائیں گی۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت نہ آئے گی جب تک مال بہت ہو کر بہہ نہ نکلے اور یہاں تک کثرت ہو کہ مال والا سوچے کہ اس کا صدقہ کون لے گا اور آدمی صدقہ لینے کو بلایا جائے گو وہ کہے گا کہ مجھے تو اس کی حاجت نہیں ہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زمین اپنے کلیجے کے ٹکڑوں کو قے کر دے گی جیسے بڑے کھمبے ہوتے ہیں سونے سے اور چاندی سے اور خونی آئے گا اور کہے گا اسی کے لئے میں نے خون کیا تھا اور ناتوں کا کاٹنے والا آئے گا اور کہے گا کہ اسی کے لئے میں نے اپنے ناتے والوں کا حق کاٹ لیا اور چور آئے گا اور کہے گا کہ اسی کے واسطے میرا ہاتھ کاٹا گیا پھر سب کے سب اسے چھوڑ دیں گے اور کوئی اس میں سے کچھ نہ لے گا۔“
|