الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الزَّكَاةِ زکاۃ کے احکام و مسائل 1ق. باب لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ: باب: پانچ وسق سے کم میں زکوٰۃ نہیں۔
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ فرمایا: ”پانچ ٹوکروں سے کم میں زکوٰۃ نہیں اور نہ پانچ اونٹوں سے کم میں زکوٰۃ ہے اور نہ پانچ اوقیہ سے کم میں۔“
عمرو بن یحییٰ نے اس اسناد سے گزشتہ حدیث کے مثل روایت کی۔
یحییٰ نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پانچ انگلیوں سے اشارہ فرما کے وہی حدیث فرماتے تھے جو اوپر گزری۔
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ وسق سے کم میں زکوٰۃ واجب نہیں اور نہ پانچ اونٹ سے کم میں اور نہ پانچ اوقیہ سے کم میں۔“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ وسق (یعنی ٹوکرا یا گونی) سے کم کھجور میں زکوٰۃ نہیں اور نہ اس سے کم غلہ میں زکوٰۃ ہے۔“
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”غلہ اور کھجور میں زکوٰۃ نہیں جب تک کہ پانچ وسق تک نہ ہو اور نہ پانچ اونٹوں سے کم میں اور نہ پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں۔“
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
ترجمہ اس کا وہی ہے جو اوپر گزرا مگر اس میں «تمر» کی جگہ «ثمر» کا لفظ ہے یعنی پھلوں میں زکوٰۃ نہیں جب تک پانچ سوق نہ ہوں۔
ترجمہ اس کا وہی ہے جو اوپر گزرا اور اس میں پانچ اوقیہ چاندی سے کم میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زکوٰۃ نہیں۔
|