الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الزَّكَاةِ زکاۃ کے احکام و مسائل 32. باب بَيَانِ أَنَّ الْيَدَ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى وَأَنَّ الْيَدَ الْعُلْيَا هِيَ الْمُنْفِقَةُ وَأَنَّ السُّفْلَى هِيَ الآخِذَةُ. باب: صدقہ دینا افضل ہے لینا افضل نہیں۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر صدقہ کا ذکر کرتے تھے اور کسی سے سوال نہ کرنے کا اور فرمایا: ”اوپر کا ہاتھ بہتر ہے نیچے کے ہاتھ سے اور اوپر کا ہاتھ خرچ کرنے والا ہے اور نیچے کا ہاتھ مانگنے والا ہے۔“
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”افضل صدقہ وہ ہے جس کے بعد صدقہ دینے والا غنی رہے (یعنی یہ نہیں کہ سب مال لٹا کر آپ فقیر ہو بیٹھے) اور اوپر کا ہاتھ بہتر ہے نیچے کے ہاتھ سے اور صدقہ پہلے اس کو دے جس کا نان نفقہ اپنے ذمہ ہے۔“ (جیسے لونڈی، غلام، نوکر، چاکر)۔
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مال مانگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا، میں نے پھر مانگا پھر دیا، پھر مانگا پھر دیا، پھر فرمایا: ”یہ مال ہرا ہرا میٹھا ہے جو جس نے لیا اس کو بغیر مانگے پا لیا دینے والے کی خوشی سے نہ آپ زبردستی تقاضہ کر کے اس میں برکت ہوتی ہے اور جس نے اپنے نفس کو ذلیل کر کے لیا (یعنی سوال کر کے لجاجت کر کے) اس میں برکت نہیں ہوتی اور اس کا حال ایسا ہوتا ہے کہ کھاتا ہے اور سیر نہیں ہوتا اور اوپر کا ہاتھ عمدہ ہے نیچے کے ہاتھ سے۔“
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے آدم کے بیٹے! تو جو چیز ضرورت سے زیادہ ہو اس کو خرچ کرتا رہ یہ بہتر ہے تیرے لیے اور اگر اس کو بھی روک رکھے جیسے ضرورت کے موافق کو روکتا ہے تو برائی ہے تیرے حق میں اور تجھ پر ملامت نہیں ضروری خرچ کے موافق رکھنے میں اور صدقہ پہلے اس کو دے جس کا خرچہ تیرے ذمہ ہو اور اوپر کا ہاتھ بہتر ہے نیچے کے ہاتھ سے۔“
|