الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 40. باب مَنْ مَاتَ لاَ يُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ وَمَنْ مَاتَ مُشْرِكًا دَخَلَ النَّارَ: باب: جو آدمی اللہ کے ساتھ شرک کیے بغیر مر گیا اس کے جنتی ہونے، اور جو شرک پر مرا اس کے جہنمی ہونے کا بیان۔
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اور ایک روایت میں ہے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جو شخص مر جائے اور اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرتا ہو وہ جہنم میں جائے گا۔“ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: میں کہتا ہوں جو شخص مر جائے اور اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتا ہو وہ جنت میں جائے گا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الجنائز، باب: في الجنائز، ومن كان آخر كلامه المنشاة لا اله الا الــلــه بـرقــم (1181) وفي التفسير، باب: قوله ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن يَتَّخِذُ مِن دُونِ اللَّهِ أَندَادًا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللَّهِ﴾ برقم (4227) وفي الايمان والنذور، باب: اذا قال: والله لا اتكلم اليوم فصلي، او قرا او سبح او كبر او حمد او هلل فهو علي نيته برقم (6305) انظر ((تحفة الاشراف)) برقم (9255)»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا: یا رسول اللہ! وہ دو باتیں کون سی ہیں جو واجب کرتی ہیں جنت کو اور جہنم کو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص مر جائے اور وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتا ہو تو وہ جنت میں جائے گا۔ اور جو شخص مر جائے اور وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرتا ہو تو وہ جہنم میں جائے گا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (2320)»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”جو شخص اللہ سے ملے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرتا ہو وہ جنت میں جائے گا اور جو اس ملے اور کسی کو اس کے ساتھ شریک کرتا ہو وہ جہنم میں جائے گا۔“ کہا ابوایوب نے کہ ابوزبیر نے کہا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (2900)»
ایک اور سند سے مروی ہے کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلے الفاظ ہی۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (2980)»
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جبرئیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھ کو خوشخبری دی کہ جو شخص تمہاری امت سے مرے گا اور وہ کسی کو اللہ کے ساتھ شریک نہ کرتا ہو گا تو جنت میں جائے گا۔“ میں نے کہا اگرچہ وہ زنا کرے یا چوری کرے۔ انہوں نے کہا ”اگرچہ وہ زنا کرے یا چوری کرے۔ “
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الجنائز، باب: فى الجنائز، ومن كان آخر كلامه لَا إِلٰهَ إِلَّا الله بـرقــم (1180) وفي توحيد، باب: كلام الرب مع جبريل، ونداء الله الملائكة برقم (7049) انظر ((التحفة)) برقم (11982)»
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو رہے تھے، ایک سفید کپڑا اوڑھے ہوئے، پھر میں آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو رہے تھے، پھر میں آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم جاگتے تھے۔ میں بیٹھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» کہے پھر مر جائے گا اسی اعتقاد پر (یعنی توحید پر) تو وہ جنت میں جائے گا۔“ میں نے کہا اگرچہ وہ زنا کرے اور چوری کرے؟ تین بار۔ ایسا ہی فرمایا چوتھی بار میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگرچہ ابوذر کی ناک میں خاک لگے “، پھر نکلے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ اور وہ کہتے تھے: اگرچہ ابوذر کی ناک میں خاک لگے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في اللباس، باب: الثياب البيض برقم (5489) انظر ((التحفة)) برقم (11930)»
|