الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
28. باب مَا رُوِيَ فِيمَنْ نَامَ اللَّيْلَ أَجْمَعَ حَتَّى أَصْبَحَ:
باب: نماز تہجد کی ترغیب اگرچہ کم ہی ہو۔
حدیث نمبر: 1817
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق ، قال عثمان، حدثنا جرير ، عن منصور ، عن ابي وائل ، عن عبد الله ، قال: ذكر عند رسول الله صلى الله عليه وسلم، رجل نام ليلة حتى اصبح، قال: " ذاك رجل بال الشيطان في اذنيه "، او قال: في اذنه.حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاق ، قَالَ عُثْمَانُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: ذُكِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَجُلٌ نَامَ لَيْلَةً حَتَّى أَصْبَحَ، قَالَ: " ذَاكَ رَجُلٌ بَالَ الشَّيْطَانُ فِي أُذُنَيْهِ "، أَوَ قَالَ: فِي أُذُنِهِ.
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص کا ذکر کیا گیا کہ وہ صبح تک سوتا ہے (یعنی تہجد کو نہیں پڑھتا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے کان میں یا دونوں کانوں میں شیطان پیشاب کر جاتا ہے۔
حدیث نمبر: 1818
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن عقيل ، عن الزهري ، عن علي بن حسين ، ان الحسين بن علي حدثه، عن علي بن ابي طالب ، ان النبي صلى الله عليه وسلم طرقه، وفاطمة، فقال: " الا تصلون؟ فقلت: يا رسول الله، إنما انفسنا بيد الله، فإذا شاء ان يبعثنا بعثنا، فانصرف رسول الله صلى الله عليه وسلم حين قلت له ذلك، ثم سمعته وهو مدبر يضرب فخذه، ويقول: وكان الإنسان اكثر شيء جدلا ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ عُقَيْلٍ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ ، أَنَّ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيّ حَدَّثَهُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ، وَفَاطِمَةَ، فَقَالَ: " أَلَا تُصَلُّونَ؟ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ، فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا، فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قُلْتُ لَهُ ذَلِكَ، ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ، وَيَقُولُ: وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا ".
‏‏‏‏ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کو دیکھنے کے لئے یوں ہی تشریف لے گئے اور فرمایا: تم لوگ نماز نہیں پرھتے۔ (یعنی تہجد) تو میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول! ہماری جانیں اللہ کے ہاتھ میں ہیں وہ جب چاہتا ہے ہمیں چھوڑتا ہے۔ جب میں نے یہ کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوٹ گئے۔ اور میں نے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ران پر ہاتھ مارتے تھے (یہ عرب کا قاعدہ ہے کہ افسوس کے وقت) اور فرماتے تھے: «وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَىْءٍ جَدَلاً» انسان سب چیزوں سے زیادہ جھگڑالو ہے۔
حدیث نمبر: 1819
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، قال عمرو، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم " يعقد الشيطان على قافية راس احدكم ثلاث عقد، إذا نام بكل عقدة يضرب عليك ليلا طويلا، فإذا استيقظ فذكر الله انحلت عقدة، وإذا توضا انحلت عنه عقدتان، فإذا صلى انحلت العقد، فاصبح نشيطا، طيب النفس، وإلا اصبح خبيث النفس، كسلان ".حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ عَمْرٌو، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَى قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِكُمْ ثَلَاثَ عُقَدٍ، إِذَا نَامَ بِكُلِّ عُقْدَةٍ يَضْرِبُ عَلَيْكَ لَيْلًا طَوِيلًا، فَإِذَا اسْتَيْقَظَ فَذَكَرَ اللَّهَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ، وَإِذَا تَوَضَّأَ انْحَلَّتْ عَنْهُ عُقْدَتَانِ، فَإِذَا صَلَّى انْحَلَّتِ الْعُقَدُ، فَأَصْبَحَ نَشِيطًا، طَيِّبَ النَّفْسِ، وَإِلَّا أَصْبَحَ خَبِيثَ النَّفْسِ، كَسْلَانَ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اس خبر کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان ہر ایک کی گردن پر تین گرہیں لگاتا ہے جب وہ سو جاتا ہے ہر گرہ پر پھونک دیتا ہے کہ ابھی رات بہت ہے پھر جب کوئی جاگا اور اس نے اللہ کو یاد کیا ایک گرہ کھل گئی اور جب وضو کیا تو دو گرہیں کھل گئیں اور جب نماز پڑھی تو سب گرہیں کھل گئیں، پھر وہ صبح کو ہشاش بشاش خوش مزاج اٹھتا ہے اور نہیں تو گندہ دل سست۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.