الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
102. باب الصَّلاَةِ في ثِيَابِ النِّسَاءِ:
مباشرت کے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1413
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو عاصم، عن عبد الحميد بن جعفر، عن يزيد بن ابي حبيب، عن معاوية بن حديج، عن معاوية بن ابي سفيان، انه سال ام حبيبة: هل كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي في الثوب الذي يضاجعك فيه؟ قالت: نعم، إذا لم ير فيه اذى".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، أَنَّهُ سَأَلَ أُمَّ حَبِيبَةَ: هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُضَاجِعُكِ فِيهِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ، إِذَا لَمْ يَرَ فِيهِ أَذًى".
سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا جو ان کی حقیقی بہن تھیں سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کپڑے میں نماز پڑھتے تھے جو پہن کر صحبت کرتے تھے، کہا: ہاں، جب اس کپڑے میں نجاست نہ ہوتی۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أنه منقطع، [مكتبه الشامله نمبر: 1415]»
اس روایت کی سند میں انقطاع ہے، لیکن آنے والی روایت صحیح سند سے مروی ہے، حوالہ آگے آرہا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أنه منقطع
حدیث نمبر: 1414
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا ليث بن سعد، عن يزيد بن ابي حبيب، عن سويد بن قيس، عن معاوية بن حديج، عن معاوية بن ابي سفيان، عن اخته ام حبيبة زوج النبي صلى الله عليه وسلم انه سالها: "هل كان النبي صلى الله عليه وسلم يصلي في الثوب الذي يجامعها فيه؟ قالت: نعم إذا لم ير فيه اذى".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سُوَيْدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ أُخْتِهِ أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ سَأَلَهَا: "هَلْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي الثَّوْبِ الَّذِي يُجَامِعُهَا فِيهِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ إِذَا لَمْ يَرَ فِيهِ أَذًى".
سیدنا معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہ نے اپنی بہن سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس کپڑے میں ان سے صحبت کرتے اس میں نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: ہاں (پڑھ لیتے تھے) جب اس کپڑے میں نجاست نہ دیکھتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1416]»
اس روایت کی یہ سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 366]، [نسائي 293]، [ابن ماجه 540]، [أبويعلی 7126]، [ابن حبان 2331]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1412 سے 1414)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جن کپڑوں میں جماع کیا ہے اگر نجاست لگنے کا گمان نہ ہو تو ان میں نماز پڑھنا جائز ہے۔
کیونکہ نماز کے شروط میں سے ہے کپڑے، بدن اور جائے نماز سب پاک ہوں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.