الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
164. باب في الذي يَسْمَعُ السَّجْدَةَ فَلاَ يَسْجُدُ:
کوئی شخص آیت سجدہ سنے اور سجدہ نہ کرے
حدیث نمبر: 1511
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن ابن ابي ذئب، عن يزيد بن عبد الله بن قسيط، عن عطاء بن يسار، عن زيد بن ثابت، قال:"قرات عند رسول الله صلى الله عليه وسلم النجم فلم يسجد فيها".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، قَالَ:"قَرَأْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّجْمَ فَلَمْ يَسْجُدْ فِيهَا".
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سورة النجم پڑھی اور آپ نے اس میں سجدہ نہیں کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1513]»
یہ حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1072]، [مسلم 577]، [أبوداؤد 1404]، [ترمذي 576]، [نسائي 959]، [ابن حبان 2767]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1510)
یہ حدیث سورۂ نجم کے سجدۂ تلاوت کے عدم وجوب پر دلالت کرتی ہے کیونکہ پچھلی روایت میں گذر چکا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سورۃ میں سجدہ کیا اور تمام حاضرین نے بھی سجدہ کیا، اور اس روایت میں ترکِ سجده معلوم ہوا، اگر سجدۂ تلاوت واجب ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے کبھی نہیں چھوڑتے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.