الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
145. باب الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْمَغْرِبِ:
مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعت سنت پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1478
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، انبانا الجريري، عن عبد الله بن بريدة، عن عبد الله بن مغفل، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "بين كل اذانين صلاة، بين كل اذانين صلاة، بين كل اذانين صلاة لمن شاء".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبأَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ، بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ، بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ لِمَنْ شَاءَ".
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر دو اذانوں (اذان و اقامت) کے درمیان نماز ہے، ہر دو اذانوں کے بیچ نماز ہے، ہر دو اذانوں کے بیچ نماز ہے۔ آخر میں فرمایا: ہر دو اذانوں کے بیچ جو چاہے اس کے لئے نماز ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: آپ بھی یہی کہتے ہیں کہ مغرب سے پہلے دو رکعت پڑھی جائے؟ کہا: ہاں، میں بھی یہی کہتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1480]»
اس روایت کے رواة ثقات ہیں، اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 624]، [مسلم 627، 838]، [أبوداؤد 1283]، [ترمذي 185]، [نسائي 680]، [ابن ماجه 1162]، [ابن حبان 1559، 1560]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات والحديث متفق عليه
حدیث نمبر: 1479
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سعيد بن الربيع، حدثنا شعبة، عن عمرو بن عامر، قال: سمعت انسا رضي الله عنه، قال:"كان المؤذن يؤذن لصلاة المغرب على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فيقوم لباب اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فيبتدرون السواري حتى يخرج رسول الله صلى الله عليه وسلم وهم كذلك". قال: وقل ما كان يلبث.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللهِ عَنْهُ، قَالَ:"كَانَ الْمُؤَذِّنُ يُؤَذِّنُ لِصَلَاةِ الْمَغْرِبِ عَلَى عَهْدِ ِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُومُ لُبَابُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَيَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ حَتَّى يَخْرُجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ كَذَلِكَ". قَالَ: وَقَلَّ مَا كَانَ يَلْبَثُ.
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں موذن مغرب کی اذان دیتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے برگزیده اصحاب ستونوں کی طرف لپکتے، جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لاتے تو وہ (سنتیں) پڑھ رہے ہوتے۔ کہا: اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کم ہی انتظار کرتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1481]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے: دیکھئے: [بخاري 503]، [مسلم 837]، [أبوداؤد 1282]، [ابن ماجه 1163]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1477 سے 1479)
ان احادیث سے مغرب کی اذان کے بعد نماز سے پہلے دو رکعت سنّت پڑھنے کا ثبوت ملا اور یہی صحیح ہے، اور جو لوگ کہتے ہیں کہ بعد میں اس سے روک دیا گیا یا مغرب کا وقت نکل جانے کا اندیشہ ہے تو ان سب کی کوئی دلیل نہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.