الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
192. باب فَضْلِ التَّهْجِيرِ إِلَى الْجُمُعَةِ:
جمعہ کے لئے جلدی مسجد جانے کا بیان
حدیث نمبر: 1582
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا الاوزاعي، عن يحيى، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "المتعجل إلى الجمعة كالمهدي جزورا، ثم الذي يليه كالمهدي بقرة، ثم الذي يليه كالمهدي شاة، فإذا جلس الإمام على المنبر، طويت الصحف، وجلسوا يستمعون الذكر".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الْمُتَعَجِّلُ إِلَى الْجُمُعَةِ كَالْمُهْدِي جَزُورًا، ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَالْمُهْدِي بَقَرَةً، ثُمَّ الَّذِي يَلِيهِ كَالْمُهْدِي شَاةً، فَإِذَا جَلَسَ الْإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ، طُوِيَتْ الصُّحُفُ، وَجَلَسُوا يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمعہ کی نماز کے لئے جلدی جانے والے کی مثال اونٹ کی قربانی کرنے والے جیسی ہے، پھر جو اس کے بعد آئے وہ گائے کی قربانی کرنے والے جیسا، اور جو اس کے بعد آئے وہ بکری کی قربانی کرنے والے جیسا ہے، پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو دفتر بند کر دیئے جاتے ہیں اور وہ (لکھنے والے فرشتے) بھی بیٹھ کر خطبہ سننے لگتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1584]»
اس روایت کی سند صحیح اور اصل حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 881]، [مسلم 850]، [أبوداؤد 351]، [ترمذي 499]، [نسائي 1387]، [أبويعلی 5994]، [ابن حبان 2774]، [الحميدي 963]، [مسند أحمد 239/2]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1583
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا نصر بن علي، حدثنا عبد الاعلى، عن معمر، عن الزهري، عن الاغر ابي عبد الله صاحب ابي هريرة، عن ابي هريرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: "إذا كان يوم الجمعة، قعدت الملائكة على ابواب المسجد، فكتبوا من جاء إلى الجمعة، فإذا راح الإمام، طوت الملائكة الصحف ودخلت تستمع الذكر". قال: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "المتهجر إلى الجمعة كالمهدي بدنة، ثم كالمهدي بقرة، ثم كالمهدي شاة، ثم كالمهدي بطة، ثم كالمهدي دجاجة، ثم كالمهدي بيضة"..(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ الْأَغَرِّ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ صَاحِبِ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا كَانَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ، قَعَدَتْ الْمَلَائِكَةُ عَلَى أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ، فَكَتَبُوا مَنْ جَاءَ إِلَى الْجُمُعَةِ، فَإِذَا رَاحَ الْإِمَامُ، طَوَتْ الْمَلَائِكَةُ الصُّحُفَ وَدَخَلَتْ تَسْتَمِعُ الذِّكْرَ". قَالَ: وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "الْمُتَهَجِّرُ إِلَى الْجُمُعَةِ كَالْمُهْدِي بَدَنَةً، ثُمَّ كَالْمُهْدِي بَقَرَةً، ثُمَّ كَالْمُهْدِي شَاةً، ثُمَّ كَالْمُهْدِي بَطَّةً، ثُمَّ كَالْمُهْدِي دَجَاجَةً، ثُمَّ كَالْمُهْدِي بَيْضَةً"..
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو فرشتے مسجد کے دروازوں پر بیٹھ جاتے ہیں اور جو بھی جمعہ کے لئے آتا ہے اس کا نام لکھ لیتے ہیں، پس جب امام (خطبہ کے لئے) آتا ہے تو وہ فرشتے دفتر بند کر دیتے ہیں اور خود بھی داخل ہو کر خطبہ سنتے ہیں۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے پہلے آنے والا اونٹ کی قربانی دینے والے کی طرح ہے، پھر جو آتا ہے گائے کی قربانی دینے والے کی طرح ہے، اس کے بعد آنے والا بکری کی قربانی، اور اس کے بعد بطخ کی قربانی، اور اس کے بعد آنے والا مرغی کی قربانی، اور اس کے بعد آنے والا انڈے کی قربانی دینے والے کی طرح ہے۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1585]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 929]، [مسلم 850، وغيرهما]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1581 سے 1583)
اس حدیث میں بط کی قربانی کے ثواب کا ذکر ہے جو صحیحین میں نہیں ہے، نیز اونٹ، گائے، بکری، بطخ، مرغی اور انڈے کی قربانی سے مطلب یہ ہے کہ جمعہ کے لئے سویرے آنے والے کو اتنا ثواب ملتا ہے جتنا کوئی اتنا صدقہ و خیرات کرے، اور یہ بڑی فضیلت کی بات ہے۔
جمعہ کی نماز کے لئے جلد سے جلد مسجد جانا چاہیے، ہم نے شیخ ابن باز اور محمد سلیمان الیحی جیسے مالدار ترین شخص کو دیکھا ہے کہ وہ جمعہ کی نماز کے لئے ساڑھے دس بجے پہلی اذان کے وقت ہی گھر سے نکل کر مسجد چلے جاتے تھے (رحمہم اللہ)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.