الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
187. باب في صَلاَةِ الاِسْتِسْقَاءِ:
صلاۃ الاستسقاء کا بیان
حدیث نمبر: 1572
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، حدثنا يحيى بن سعيد الانصاري، ان ابا بكر بن محمد بن عمرو بن حزم اخبره، عن عباد بن تميم، انه سمع عبد الله بن زيد رضي الله عنه، يذكر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم"خرج بالناس إلى المصلى يستسقي، فاستقبل القبلة وحول رداءه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ، أَنَّ أَبَا بَكْرِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ رَضِيَ اللهِ عَنْهُ، يَذْكُرُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"خَرَجَ بِالنَّاسِ إِلَى الْمُصَلَّى يَسْتَسْقِي، فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَحَوَّلَ رِدَاءَهُ".
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو لے کر عیدگاہ کی طرف نکلے کہ بارش کے لئے دعا کریں، پس آپ قبلہ رو ہوئے اور چادر کو الٹا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1574]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1012]، [مسلم 894]، [أبوداؤد 1166]، [ابن حبان 2864]، [مسند الحميدي 419، 420]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1573
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الحكم بن نافع، عن شعيب، عن الزهري، اخبرني عباد بن تميم: ان عمه اخبره، ان النبي صلى الله عليه وسلم"خرج بالناس إلى المصلى يستسقي لهم، فقام فدعا الله قائما، ثم توجه قبل القبلة، فحول رداءه فاسقوا".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ شُعَيْبٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عَبَّادُ بْنُ تَمِيمٍ: أَنَّ عَمَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"خَرَجَ بِالنَّاسِ إِلَى الْمُصَلَّى يَسْتَسْقِي لَهُمْ، فَقَامَ فَدَعَا اللَّهَ قَائِمًا، ثُمَّ تَوَجَّهَ قِبَلَ الْقِبْلَةِ، فَحَوَّلَ رِدَاءَهُ فَأُسْقُوا".
عباد بن تمیم نے خبر دی کہ ان کے چچا نے انہیں خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے لئے بارش کی دعا کرنے انہیں لے کر عیدگاہ کی طرف گئے، کھڑے ہوئے اور اللہ سے دعا کی، پھر قبلہ کی طرف متوجہ ہوئے اور چادر الٹی (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا قبول ہوئی) اور بارش ہو گئی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1575]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1023]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1571 سے 1573)
قحط سالی کے وقت بارش کے لئے دعا کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں میں سے ہے اور اس کے کئی طریقے ہیں: (1) کسی بھی وقت کوئی بھی بارش کے لئے الله تعالیٰ سے دعا مانگے، (2) امام نوافل یا فرض نماز یا خطبہ کے دوران دعا کرے، (3) کامل ترین صورت یہ ہے کہ امام لوگوں کو لے کر عید گاہ جائے، دو رکعت جہری نماز پڑھائے جس کو صلاة الاستسقاء کہتے ہیں، خطبہ دے اور پھر بارش کے لئے دعا کر کے چادر کو الٹے، نماز سے پہلے توبہ و استغفار، صدقہ و خیرات بھی قبولیتِ دعا کے اسباب میں سے ہے۔
ان تمام امور کا ثبوت احادیثِ صحیحہ میں موجود ہے جن میں سے چند احادیث امام دارمی رحمۃ الله علیہ نے یہاں ذکر کی ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.