الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
89. باب عَلَى أَيِّ شِقَّيْهِ يَنْصَرِفُ مِنَ الصَّلاَةِ:
امام نماز کے بعد کس جانب رخ کرے؟
حدیث نمبر: 1388
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا شعبة، عن الاعمش، عن عمارة، عن الاسود، عن عبد الله، قال: لا يجعل احدكم للشيطان نصيبا من صلاته: يرى ان حقا عليه ان لا ينصرف إلا عن يمينه، لقد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم كثيرا "ينصرف عن يساره".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: لَا يَجْعَلْ أَحَدُكُمْ لِلشَّيْطَانِ نَصِيبًا مِنْ صَلَاتِهِ: يَرَى أَنَّ حَقًّا عَلَيْهِ أَنْ لَا يَنْصَرِفَ إِلَّا عَنْ يَمِينِهِ، لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَثِيرًا "يَنْصَرِفُ عَنْ يَسَارِهِ".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ کوئی شخص اپنی نماز میں سے کچھ بھی شیطان کا حصہ نہ لگائے اس طرح کہ داہنی طرف سے ہی پلٹنا اپنے لئے ضروری قرار دے لے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (نماز کے بعد) کثرت سے بائیں طرف سے پلٹتے دیکھا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1390]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 852]، [مسلم 707]، [أبوداؤد 1042]، [نسائي 1359]، [ابن ماجه 930]، [أبويعلی 5174]، [ابن حبان 1997]، [الحميدي 127]، اس کی سند میں عمارہ: ابن عمیر اور الاسود: ابن یزید ہیں۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 1387)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مستحب عمل کو واجب کر لینا شیطانی عمل ہے، اور جب مستحب کام شیطانی ہو جائے تو مکروہ و منکر اور بدعت کو لازم پکڑنے اور سنّت سے اعراض کرنے کی کیا حیثیت ہوگی۔
اللہ تعالیٰ اس سے سب کو محفوظ رکھے۔
آمین

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1389
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن إسرائيل، عن السدي، قال: سمعت انسا، يقول: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم "ينصرف عن يمينه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ السُّدِّيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَنْصَرِفُ عَنْ يَمِينِهِ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے دائیں طرف سے مڑتے دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1391]»
اس روایت کی یہ سند حسن ہے، لیکن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 708]، [نسائي 1358]، [أبويعلی 4042]، [ابن حبان 1996]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 1390
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن السدي، قال: سمعت انس بن مالك، قال: "انصرف النبي صلى الله عليه وسلم عن يمينه يعني: في الصلاة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ السُّدِّيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: "انْصَرَفَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ يَمِينِهِ يَعْنِي: فِي الصَّلَاةِ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد اپنے دائیں طرف سے پھرے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1392]»
یہ سند بھی حسن ہے، لیکن حدیث صحیح ہے جیسا کہ اوپر گذر چکا ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1388 سے 1390)
یعنی دائیں طرف سے نمازیوں کی طرف رخ کیا۔
ان احادیث سے دائیں بائیں دونوں طرف سے مقتدی حضرات کی طرف رخ کرنے کا ثبوت ملتا ہے، احادیث سیدنا انس رضی اللہ عنہ اور یمین کی فضیلت کی وجہ سے علماء نے دائیں طرف سے نمازیوں کی طرف رخ کرنے کو ترجیح دی ہے عمل دونوں پر ہو تو بہتر ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.