الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
173. باب الرَّجُلِ إِذَا لَمْ يَدْرِ أَثَلاَثاً صَلَّى أَمْ أَرْبَعاً:
آدمی کو پتہ نہ چلے کہ اس نے تین رکعت نماز پڑھی ہے یا چار رکعت
حدیث نمبر: 1533
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، حدثنا هشام، عن يحيى، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "إذا نودي بالاذان، ادبر الشيطان له ضراط حتى لا يسمع الاذان، فإذا قضي الاذان، اقبل، فإذا ثوب، ادبر، فإذا قضي التثويب، اقبل حتى يخطر بين المرء ونفسه فيقول: اذكر كذا، اذكر كذا، لما لم يكن يعني يذكر، حتى يظل الرجل إن يدري كم صلى، فإذا لم يدر احدكم كم صلى ثلاثا ام اربعا، فليسجد سجدتين وهو جالس".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا نُودِيَ بِالْأَذَانِ، أَدْبَرَ الشَّيْطَانُ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّى لَا يَسْمَعَ الْأَذَانَ، فَإِذَا قُضِيَ الْأَذَانُ، أَقْبَلَ، فَإِذَا ثُوِّبَ، أَدْبَرَ، فَإِذَا قُضِيَ التَّثْوِيبُ، أَقْبَلَ حَتَّى يَخْطِرَ بَيْنَ الْمَرْءِ وَنَفْسِهِ فَيَقُولُ: اذْكُرْ كَذَا، اذْكُرْ كَذَا، لِمَا لَمْ يَكُنْ يَعْنِي يَذْكُرُ، حَتَّى يَظَلَّ الرَّجُلُ إِنْ يَدْرِي كَمْ صَلَّى، فَإِذَا لَمْ يَدْرِ أَحَدُكُمْ كَمْ صَلَّى ثَلَاثًا أَمْ أَرْبَعًا، فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نماز کے لئے اذان دی جاتی ہے تو شیطان پیٹھ موڑ کر ریاح خارج کرتا ہوا بھاگتا ہے تاکہ اذان نہ سن سکے، جب اذان پوری ہو جاتی ہے تو وہ (مردود) پھر آ جاتا ہے، اور جب تکبیر ہونے لگتی ہے تو بھاگ جاتا ہے، اور جب اقامت ختم ہو جاتی ہے تو پھر آ جاتا ہے اور آدمی کے دل میں وسوسے ڈالتا رہتا ہے، کہتا ہے فلاں فلاں بات یاد کرو، وہ باتیں یاد دلاتا ہے جو اس نمازی کے ذہن میں نہ تھیں، اس طرح آدمی کو یہ بھی یاد نہیں رہتا کہ اس نے کتنی نماز پڑھی ہے، سو تم میں سے کوئی جب نہ یاد رکھ سکے کہ اس نے تین یا چار کتنی رکعت نماز پڑھی ہے تو وہ بیٹھے بیٹھے ہی دو سجدے کرلے (یعنی سجدہ سہو کر لے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1535]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1222]، [مسلم 389]، [أبويعلی 5958]، [ابن حبان 16، 1662]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1534
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا عبد العزيز هو ابن ابي سلمة الماجشون، انبانا زيد بن اسلم، عن عطاء بن يسار، عن ابي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا لم يدر احدكم اثلاثا صلى ام اربعا، فليقم، فليصل ركعة، ثم يسجد بعد ذلك سجدتين، فإن كان صلى خمسا شفعتا له صلاته، وإن كان صلى اربعا، كانتا ترغيما للشيطان". قال ابو محمد: آخذ به.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ هُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ، أَنْبأَنَا زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا لَمْ يَدْرِ أَحَدُكُمْ أَثَلَاثًا صَلَّى أَمْ أَرْبَعًا، فَلْيَقُمْ، فَلْيُصَلِّ رَكْعَةً، ثُمَّ يَسْجُدُ بَعْدَ ذَلِكَ سَجْدَتَيْنِ، فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلَاتَهُ، وَإِنْ كَانَ صَلَّى أَرْبَعًا، كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: آخُذُ بِهِ.
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نہ جان سکے کہ اس نے تین رکعت نماز پڑھی ہے یا چار رکعت تو وہ اٹھے اور ایک رکعت اور پڑھ لے، پھر دو سجدہ سہو کر لے، اگر وہ رکعت پانچویں ہو گی تو یہ سجدے مل کر اس کی نماز دوگانہ ہو جائے گی، اور چوتھی رکعت ہو گی تو یہ دو سجدے شیطان کو ذلیل کریں گے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: میں اسی کا قائل و عامل ہوں۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1536]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 571]، [أبوداؤد 1024]، [نسائي 1237]، [ابن ماجه 1210]، [ابن حبان 2663]، [الحميدي 1141]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1532 سے 1534)
یہاں سے امام دارمی رحمہ اللہ نے سجودِ سہو کا ذکر شروع کیا ہے۔
پہلی حدیث میں ہے کہ شیطان وسوسے ڈالتا ہے اور نمازی بھول جاتا ہے کہ اس نے کتنی رکعت نماز پڑھی، یقین پر بنا کرے یعنی چار رکعت پر یقین ہو تو وہ سجدہ سہو کر لے، اور شک میں ہو، یقین نہ ہو سکے کہ تین رکعت پڑھیں یا چار رکعت تو ایسی صورت میں ایک رکعت اور پڑھ لے، پھر سجدۂ سہو کرے، اب مسئلہ یہ ہے کہ سلام پھیرنے سے پہلے سجدے کرے یا بعد میں، تو دونوں طرح کے ثبوت ہیں جس کی تفصیل ان شاء اللہ آگے آرہی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.