الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
104. باب النَّهْيِ عَنِ السَّدْلِ في الصَّلاَةِ:
نماز میں سدل کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1417
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سعيد بن عامر، عن سعيد بن ابي عروبة، عن عسل، عن عطاء، عن ابي هريرة، انه "كره السدل"، ورفع ذلك إلى النبي صلى الله عليه وسلم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ عِسْلٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ "كَرِهَ السَّدْلَ"، وَرَفَعَ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ناپسند کیا سدل کو اور ناپسندیدگی کو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا۔

تخریج الحدیث: «في اسناده علتان: سعيد بن عامر متأخر السماع من سعيد بن أبي عروبة وضعف عسل بن سفيان، [مكتبه الشامله نمبر: 1419]»
اس روایت کی سند میں عسل بن سفیان ضعیف ہیں، لیکن اس حدیث کے شواہد کے پیشِ نظر حسن کے درجے کو پہنچ جاتی ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 643]، [ترمذي 376]، [ابن حبان 2289]، [موارد الظمآن 478، 479]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1416)
امام خطابی رحمہ اللہ نے کہا: سدل یہ ہے کہ غرور و تکبر سے کپڑے کو چھوڑ دے، وہ زمین تک لٹکتا رہے۔
نہایہ میں ہے: سدل یہ ہے کہ کپڑا اوپر سے اوڑھ کر لٹکا لے جس طرح یہودی کرتے ہیں۔
بعض علماء نے کہا: سر پر چادر اوڑھ کر اس کو لٹکنے دے بکل نہ مارے۔
بعض نے کہا: جبہ میں سدل یہ ہے کہ اسے اوڑھ لے اور ہاتھ آستینوں کے اندر نہ کرے (علامہ وحید الزماں)۔
بعض احادیث میں سدل کی صریح ممانعت ہے جیسا کہ تخریج سے معلوم ہو سکتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: في اسناده علتان: سعيد بن عامر متأخر السماع من سعيد بن أبي عروبة وضعف عسل بن سفيان

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.