الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
107. باب كَرَاهِيَةِ الصَّلاَةِ لِلنَّاعِسِ:
اونگھتے ہوۓ نماز پڑھنے کی کراہت کا بیان
حدیث نمبر: 1421
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "إذا وجد احدكم النوم وهو يصلي فلينم، حتى يذهب نومه، فإنه عسى يريد ان يستغفر، فيسب نفسه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ النَّوْمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَلْيَنَمْ، حَتَّى يَذْهَبَ نَوْمُهُ، فَإِنَّهُ عَسَى يُرِيدُ أَنْ يَسْتَغْفِرَ، فَيَسُبَّ نَفْسَهُ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھتے ہوئے غنودگی محسوس کرے تو سو جائے یہاں تک کہ نیند دور ہو جائے، کیونکہ ہو سکتا ہے وہ مغفرت طلب کرنے کے بجائے اپنے لئے بددعا کر بیٹھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1423]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 212]، [مسلم 786]، [أبوداؤد 1310]، [ترمذي 355]، [ابن ماجه 1370]، [أبويعلی 2800]، [ابن حبان 2583، 2584]، [الحميدي 185]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1420)
نماز میں اونگھ آنے لگے تو سو جانے کا یہ حکم نفلی نماز کے لئے ہے، فرض نماز اور جماعت کے لئے جاگنا لازم ہے اور اچھی طرح وضو کر کے نیند، اونگھ اور غنودگی ختم کر دینی چاہیے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.