الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
119. باب النَّهْيِ عَنْ حَمْلِ السِّلاَحِ في الْمَسْجِدِ:
مسجد میں اسلحہ لے کر داخل ہونے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1440
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن المبارك، حدثنا سفيان بن عيينة، قال: قلت لعمرو بن دينار: اسمعت جابر بن عبد الله يقول: مر رجل في المسجد يحمل نبلا، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: "امسك نصولها"؟ قال: نعم.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، قَالَ: قُلْتُ لِعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ: أَسَمِعْتَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ: مَرَّ رَجُلٌ فِي الْمَسْجِدِ يَحْمِلُ نَبْلًا، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَمْسِكْ نُصُولَهَا"؟ قَالَ: نَعَمْ.
سفیان بن عیینہ نے عمرو بن دینار سے کہا: کیا تم نے سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہما سے سنا کہ ایک آدمی مسجد نبوی میں آیا جو تیر لئے ہوئے تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ان کی نوکیں بند رکھو؟ کہا: ہاں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1442]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 451]، [مسلم 2614]، [نسائي 717]، [أبويعلی 1833]، [ابن حبان 1647]، [الحميدي 1289]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1439)
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ تیر وغیرہ لے کر مسجد میں نہیں چلنا چاہیے مبادا کسی کو لگ جائے، اسی پر قیاس کرتے ہوئے دیگر اسلحہ جات چاقو، چھری، تلوار، پستول، نیزے، بندوق کھلی ہوئی کوئی چیز لے کر مسجد میں نہیں جانا چاہیے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.