الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
121. باب النَّهْيِ عَنْ الاِشْتِبَاكِ إِذَا خَرَجَ إِلَى الْمَسْجِدِ:
مسجد جاتے ہوئے انگلیوں سے کھیلنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1442
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عثمان بن عمر، انبانا داود بن قيس الفراء، عن سعد بن إسحاق، عن ابي ثمامة الحناط، قال: ادركني كعب بن عجرة بالبلاط، وانا مشبك بين اصابعي، فقال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إذا توضا احدكم ثم خرج عامدا إلى الصلاة، فلا يشبك بين اصابعه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَنْبأَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ الْفَرَّاءُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ أَبِي ثُمَامَةَ الْحَنَّاطِ، قَالَ: أَدْرَكَنِي كَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ بِالْبَلَاطِ، وَأَنَا مُشَبِّكٌ بَيْنَ أَصَابِعِي، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ ثُمَّ خَرَجَ عَامِدًا إِلَى الصَّلَاةِ، فَلَا يُشَبِّكُ بَيْنَ أَصَابِعِهِ".
ابوثمامہ حناط نے کہا: مجھ کو سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے بلاط پر پا لیا (مسجد جاتے ہوئے) اور میں انگلیوں میں انگلیاں داخل کئے ہوئے تھا، تو انہوں نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: جب تم میں سے کوئی وضو کر کے مسجد میں نماز کے قصد سے نکلے تو تشبیک نہ کرے (گویا کہ وہ نماز کے اندر ہے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل أبي ثمامة الحناط، [مكتبه الشامله نمبر: 1444]»
یہ حدیث حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 562]، [ترمذي 386]، [ابن حبان 2039]، [موارد الظمآن 315، 316]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1441)
اشتباک یا تشبیک انگلیوں میں انگلیاں داخل کرنے کو اور انگلیاں چٹخانے کو کہتے ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل أبي ثمامة الحناط
حدیث نمبر: 1443
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن محمد بن عجلان، عن المقبري، عن كعب بن عجرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا توضات فعمدت إلى المسجد، فلا تشبكن بين اصابعك، فإنك في صلاة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا تَوَضَّأْتَ فَعَمَدْتَ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَلَا تُشَبِّكَنَّ بَيْنَ أَصَابِعِكَ، فَإِنَّكَ فِي صَلَاةٍ".
سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم وضو کر کے مسجد جانے کا ارادہ کرو تو انگلیوں میں تشبیک نہ کرو کیونکہ تم نماز میں ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل ابن عجلان والحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1445]»
حوالہ اوپر گذر چکا ہے۔ نیز دیکھئے: [ابن حبان 2149]، [موارد الظمآن 316] اور یہ حدیث صحیح ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل ابن عجلان والحديث صحيح
حدیث نمبر: 1444
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الهيثم بن جميل، عن محمد بن مسلم، عن إسماعيل بن امية، عن المقبري، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من توضا ثم خرج يريد الصلاة، فهو في صلاة حتى يرجع إلى بيته، فلا تقولوا هكذا" يعني: يشبك بين اصابعه.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ إِسْمَاعِيل بْنِ أُمَيَّةَ، عَنْ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ تَوَضَّأَ ثُمَّ خَرَجَ يُرِيدُ الصَّلَاةَ، فَهُوَ فِي صَلَاةٍ حَتَّى يَرْجِعَ إِلَى بَيْتِهِ، فَلَا تَقُولُوا هَكَذَا" يَعْنِي: يُشَبِّكُ بَيْنَ أَصَابِعِهِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص (گھر میں) وضو کرے پھر نماز کے لئے نکلے تو وہ نماز ہی میں ہے یہاں تک کہ اپنے گھر میں واپس آ جائے، تو تم اس طرح نہ کرو، یعنی وہ انگلیوں میں تشبیک نہ کرے، انگلیاں نہ چٹخائے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1446]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 386]، [ابن خزيمه 446]، [ابن حبان 2149]، [مواردالظمآن 314]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1442 سے 1444)
ان احادیث سے گھر سے وضو کر کے نکلنے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے گویا کہ وہ شخص نماز میں ہی ہے، ایک اور حدیث میں ہے: مسجد جاتے اور آتے ہوئے ایسے شخص کے لئے ہر ہر قدم پر نیکیاں ہیں، نیز ان احادیث میں انگلیاں چٹخانے اور تشبیک کی ممانعت ہے، ابن ماجہ کی ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو انگلیوں سے اس طرح کھیلتے دیکھا تو ان کو کھلوا دیا۔
کیونکہ یہ عبث کام ہے جو وضو کے بعد مسجد یا مسجد سے باہر کہیں نہیں کرنا چاہیے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.