الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
162. باب السُّجُودِ في: {إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ}:
«إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» کے سجدے کا بیان
حدیث نمبر: 1507
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، حدثنا محمد بن عمرو، عن ابي سلمة، قال: رايت ابا هريرة يسجد في إذا السماء انشقت، فقيل له: تسجد في سورة ما يسجد فيها؟ فقال:"إني رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يسجد فيها".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَسْجُدُ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ، فَقِيلَ لَهُ: تَسْجُدُ فِي سُورَةٍ مَا يُسْجَدُ فِيهَا؟ فَقَالَ:"إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْجُدُ فِيهَا".
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو د یکھا: «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» [سورة الانشقاق] میں سجدے کرتے ہیں، ان سے عرض کیا گیا: آپ اس سورۃ میں سجدہ کرتے ہیں جس میں سجدہ نہیں کیا جاتا تھا، تو انہوں نے کہا: میں نے اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدہ کرتے دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1509]»
اس روایت کی سند حسن ہے، لیکن حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 766، 768]، [مسلم 578]، [نسائي 960]، [أبويعلی 5950]، [ابن حبان 2761]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 1508
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا الاوزاعي، عن يحيى، عن ابي سلمة، قال: رايت ابا هريرة يسجد في إذا السماء انشقت، فقلت: يا ابا هريرة، اراك تسجد في إذا السماء انشقت، فقال: "لو لم ار رسول الله صلى الله عليه وسلم سجد فيها، لم اسجد".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ: رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَسْجُدُ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ، فَقُلْتُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، أَرَاكَ تَسْجُدُ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ، فَقَالَ: "لَوْ لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ فِيهَا، لَمْ أَسْجُدْ".
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» [سورة الانشقاق 1/84] میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھا تو عرض کیا: اے ابوہریرہ! یہ کیا میں تمہیں «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھتا ہوں؟ جواب دیا کہ اگر میں اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سجدہ کرتے نہ دیکھتا تو میں بھی کبھی سجدہ نہ کرتا۔

تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 1510]»
یہ روایت بھی صحیح ہے۔ تخریج اوپر ذکر کی جاچکی ہے۔ دیکھئے: [أبويعلی 5996]، یہ بھی متفق علیہ حدیث ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني:
حدیث نمبر: 1509
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو بكر بن ابي شيبة، حدثنا سفيان، عن يحيى بن سعيد، عن ابي بكر بن محمد بن عمرو بن حزم، عن عمر بن عبد العزيز، عن ابي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام، عن ابي هريرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم "سجد في إذا السماء انشقت".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "سَجَدَ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے «إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ» میں سجدہ کیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1511]»
اس روایت کی سند بھی صحیح اور متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 768]، [مسلم 578]، [أبويعلی 5950]، [الحميدي 1022]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1506 سے 1509)
متعدد طرق سے ان روایاتِ صحیحہ سے ثابت ہوا کہ سورة الانشقاق میں سجدہ ہے اور وہ آیت: « ﴿وَإِذَا قُرِئَ عَلَيْهِمُ الْقُرْآنُ لَا يَسْجُدُونَ﴾ [الانشقاق: 21] » پر ہے، یعنی جب کافروں کو قرآن پڑھ کر سنایا جا تا ہے تو وہ سجدہ نہیں کرتے، اس لئے سجدہ نہ کرنا کفر کی علامت ہے۔
لہٰذا مومن کو یہ آیت پڑھتے وقت سجدہ کرنا چاہئے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.