الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
147. باب الْكَلاَمِ بَعْدَ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ:
فجر کی سنتوں کے بعد بات کرنے کا حکم
حدیث نمبر: 1484
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله بن سعيد، حدثنا عبد الله بن إدريس، عن مالك بن انس، عن سالم ابي النضر، عن ابي سلمة، عن عائشة، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم "إذا صلى الركعتين قبل الفجر، فإن كانت له حاجة، كلمني بها، وإلا، خرج إلى الصلاة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "إِذَا صَلَّى الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ، فَإِنْ كَانَتْ لَهُ حَاجَةٌ، كَلَّمَنِي بِهَا، وَإِلَّا، خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فجر سے پہلے جب دو رکعت پڑھ لیتے تو اگر کوئی ضرورت پیش آتی تو آپ مجھ سے گفتگو کر لیتے ورنہ بنا کلام کئے ہی نماز کے لئے تشریف لے جاتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1486]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 743]، [أبوداؤد 1340]، [نسائي 1755]، [ابن ابي شيبه 249/2]، [الحميدي 175]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1483)
اس حدیث سے سنتوں کے بعد جماعت سے پہلے وقتِ ضرورت کلام کرنا ثابت ہوا، نیز یہ کہ فجر کی یہ سنتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں ہی ادا فرمایا کرتے تھے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.