الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
99. باب الصَّلاَةِ في الثَّوْبِ الْوَاحِدِ:
ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1408
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا سعيد بن عامر، عن هشام، عن محمد، عن ابي هريرة، ان رجلا قال: يا رسول الله، ايصلي الرجل في الثوب الواحد؟ قال: "او كلكم يجد ثوبين، او لكلكم ثوبان؟".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُصَلِّي الرَّجُلُ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ؟ قَالَ: "أَوَ كُلُّكُمْ يَجِدُ ثَوْبَيْنِ، أَوْ لِكُلِّكُمْ ثَوْبَانِ؟".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا آدمی ایک کپڑے میں نماز پڑھ سکتا ہے؟ فرمایا: کیا تم میں سے ہر ایک دو کپڑے پاتا ہے یا ہر ایک کے پاس دو کپڑے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1410]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 358]، [مسلم 515]، [أبوداؤد 625]، [نسائي 762]، [أبويعلی 5883]، [ابن حبان 2295]، [الحميدي 966]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1407)
اس حدیث میں استفہام انکاری ہے، یعنی تم میں سے ہر ایک کے پاس دو کپڑے نہیں ہیں، ایک ہی کپڑا ہے تو وہ ایک ہی کپڑے میں نماز پڑھ سکتا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1409
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، ومحمد بن يوسف، عن سفيان، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا يصلين احدكم في الثوب الواحد ليس على عاتقه منه شيء".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا يُصَلِّيَنَّ أَحَدُكُمْ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَيْسَ عَلَى عَاتِقِهِ مِنْهُ شَيْءٌ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص بھی ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے کندھوں پر اس میں سے کچھ نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1411]»
یہ حدیث بھی صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 359]، [مسلم 516]، [أبوداؤد 626]، [نسائي 768]، [أبويعلی 2662]، [ابن حبان 2303]، [الحميدي 994 وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1408)
ان احادیث سے ثابت ہوا کہ ایک کپڑا ہو لیکن لمبا چوڑا ہو تو کندھے پر ڈال لے تاکہ کندھے ڈھک جائیں اور ستر پوشی بھی ہو جائے اور نماز پڑھ لے، اس کی نماز صحیح ہوگی۔
اور اگر کپڑا چھوٹا ہو، ستر پوشی نہ ہو سکے تو ازار باندھ لے لنگی کی طرح اور نماز پڑھ لے، اس کی نماز بھی درست ہو گی، یہ اس صورت میں ہے جب ایک کپڑا ہو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِ مبارک میں تنگ حالی تھی، سب کے پاس دو کپڑے بھی نہ ہوتے تھے۔
آج الله تعالیٰ نے سب کو وسعت دی ہے اس لئے نماز کپڑے پہن کر پڑھنی چاہیے۔
« ﴿يَا بَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ﴾ [الأعراف: 31] » اے بنی آدم! سجده گاه آتے ہوئے زینت اختیار کرو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.