الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الصللاة
نماز کے مسائل
47. باب مَتَى يَقُومُ النَّاسُ إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ:
جب اقامت کہی جائے تو لوگ کب کھڑے ہوں
حدیث نمبر: 1295
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا وهب بن جرير، حدثنا هشام، قال: كتب إلي يحيى بن ابي كثير، عن عبد الله بن ابي قتادة، عن ابيه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "إذا نودي للصلاة، فلا تقوموا حتى تروني".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ: كَتَبَ إِلَيَّ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ، فَلَا تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي".
عبداللہ بن ابی قتادہ نے اپنے والد سے روایت کیا کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب نماز کے لئے اقامت کہی جائے تو جب تک مجھے دیکھ نہ لو کھڑے نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1296]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 637]، [مسلم 604]، [نسائي 789]، [ابن حبان 1755]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1296
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، انبانا همام، حدثنا يحيى بن ابي كثير، حدثنا عبد الله بن ابي قتادة: ان اباه حدثه، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: "إذا اقيمت الصلاة، فلا تقوموا حتى تروني".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَنْبأَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ: أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَلَا تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي".
سیدنا ابوقتادة رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اقامت کہی جائے تو اس وقت تک کھڑے نہ ہو جب تک کہ مجھے دیکھ نہ لو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1297]»
یہ حدیث بھی صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 708]، [مسلم 469]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1294 سے 1296)
امام اگر مسجد میں موجود نہ ہو تو جب تک اس کو آتے ہوئے لوگ دیکھ نہ لیں نماز کے لئے کھڑے نہ ہوں۔
یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت و شفقت تھی، مبادا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو باہر نکلنے میں دیر ہو اور لوگ کھڑے کھڑے تھک جائیں۔
اس سلسلے میں علماء کے کئی اقوال ہیں، صحیح یہ ہے کہ امام مسجد میں موجود ہو تو اقامت شروع ہوتے ہی کھڑے ہو جائیں اور حی علی الصلاة يا قد قامت الصلاة کا انتظار نہ کریں، کچھ لوگ ایسا کرتے ہیں کھڑے بھی ہوں تو اقامت شروع ہوتے ہی بیٹھ جاتے ہیں اور جب مؤذن قد قامت الصلاۃ کہتا ہے تب سب کھڑے ہوتے ہیں، یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ احادیث میں اس کا کوئی ذکر نہیں۔
واللہ علم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.